find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Fateh Andalas Aur Tarik Bin Jeyad. (Part 15)

Wah Magroor Badshah Jisne Floreda Ki Izzat luti thi aur apni Hawas Mitayi thi.
    طارق بِن زِیاد
          تحریر:- صادق حسين

    قسط نمبر 15_________________Part 15

طوق والی حسینہ________________
رازرق دربار سے نکل کر محل سرا کی طرف روانہ ہوا-
بوڑھوں کے آنے ان کی باتیں سننے اور پیشن گوئیاں معلوم ہونے سے وہ کچھ عجیب چکر میں الجھ گیا تھا - "
وہ ہیولا مزاج انسان تها اور ضدی بھی بہت زیادہ تھا -
اس نے دربار عام میں کہہ دیا تھا کہ وہ گنبد کو ضرور کھولے گا مگر اب یہ شرم دامن گیر ہوئی کہ اگر نہیں کھولتا تو لوگ اسے بزدل خیال کریں گے اس لیے وہ سوچنے لگا کہ اب کیا کرے-
قصر میں پہنچ کر اس نے شاہانہ پوشاک اتار دی اور کپڑے بدلے کهانے کا وقت ہو رہا تھا کهانا کهایا اور کوچ پر جا پڑا-
پڑتے ہی پهر وہی خیال آ گیا اور پھر اس کے پہلوؤں پر غور کرنے لگا-"
اب جوں جوں وہ غور کرتا جاتا تھا اس کا دل کسی انجانے خوف و ہراس سے میں مبتلا ہوتا جا رہا تھا - "
کوئی غیبی طاقت اس سے کہہ رہی تھی اسے کھولنا مبارک ثابت نہ ہو گا -
ایک اور فکر اسے گهن کی طرح سے کهانے لگا تھا اور وہ مسلمانوں کا تها اگرچہ مسلمانوں سے وہ واقف نہیں تھا لیکن پھر بھی اسے یہ فکر لاحق ہو گیا تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کیوں انہوں نے بلاوجہ حملہ کر دیا ہے؟-"
یہ دونوں باتیں اس کے دل کو کھائے جا رہی تھی اور وہ انہی روح فرسا خیالات میں الجھ رہا تھا -
کئی گھنٹے پڑا ہوا ہے وہ سوچتا رہا اور غور کرتا رہا لیکن جوں جوں وہ غور کرتا طبیعت اور زیادہ پریشان ہوتی جاتی تھی-
اس نے اپنی خدمت کے لیے بھی مرد کو نوکر نہ رکھا تھا-
سب عورتیں بلکہ نوخیز آور حسین لڑکیاں تهیں-
جب وہ اپنے خیالات میں مستغرق تھا تو خادمائیں ریشمی پوشاکیں پہنے پرا باندھے سامنے مودب کھڑی تھیں، انہیں دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا تھا جیسے کسی مصور نے رنگ برنگ کی خوبصورت تصویریں بنا کر کھڑی کر دی ہوں-
جب بادشاہ کئ گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی ان کی طرف متوجہ نہ ہوا تو ان میں سے ایک شوخ نے گلا کهنکارا اس کے کهنکارتے ہی بادشاہ کا سلسلہ تخیلات ٹوٹ گیا اور اس نے نگاہ اٹھا کر ان کی طرف دیکھا لڑکیاں اس کی طرف پہلے ہی سے دیکھ رہی تھی اس نے کہا تم سب یہاں کھڑی ہو ایک لڑکی نے کہا جی ہاں-"
رازرق کب سے؟
وہی لڑکی جب سے حضور خیالات کی دنیا میں پہنچے ہیں _
رازرق ہاں آج طبیعت کچھ پریشان سی ہے یہ لڑکی بادشاہ کے کچھ منہ چڑھی تھی اس نے مسکرا کر کہا -
فلوریڈا یاد آ رہی ہے حضور کو؟ "
غالباً قارئین آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ فلورنڈا کونٹ جولین کی وہ مہ پارہ لڑکی تھی جس کا دامن عصمت رازرق نے چاک کر دیا تھا اور جس کو اس کا والد اس کی والدہ کی علالت کا بہانہ کر کے لے گیا تھا اور اب تک واپس نہیں بھیجا-
نہ معلوم اب اس کی والدہ کا کیا خیال ہے-"
رازرق سنهل کر بیٹھ گیا
لڑکی حضور میں نے تو سنا ہے کہ یہ سب بہانہ تھا -
رازرق نے حیرت سے اس کی طرف دیکھ کر کہا بہانہ کیسے معلوم ہوا تجھے؟ "
لڑکی فلورنڈا کی دایہ بعد میں گئی ہے اس نے راحیل سے کہا تھا رازرق راحیل کون؟
کیا وہی لڑکی جو کئی روز سے غائب ہے-
لڑکی جی ہاں!
رازرق اور راحیل نے یہ بات کس سے کہی تھی؟ "
لڑکی جس روز وہ غائب ہوئی اسی روز اس نے مجھے یہ بات کہی تھی -
میں اس فکر میں رہی کہ راحیل مل جائے تو اسے حضور کے سامنے پیش کر کے یہ بات کہوں لیکن اب جب کہ اس کے آنے کی کوئی توقع نہیں ہے تو میں نے ہی عرض کر دیا -
رازرق مگر اس نے بہانہ کیوں بنایا؟ "
لڑکی دایہ کہتی تھی کہ فلورنڈا نے سارا واقعہ اپنے باپ کو لکھ کر یہ استدعا کی تھی کہ وہ آ کر اسے لے جائے چنانچہ وہ آیا اور بہانہ بنا کر اپنی لڑکی کو لے گیا-
رازرق کو بہت حیرت ہوئی اور حیرت کے ساتھ غصہ اور افسوس بھی ہوا-
وہ کچھ کہنے ہی والا تها کہ ایک پری زاد لڑکی اندر داخل ہوئی اور چند قدم بڑھ کر سر جھکا کر کھڑی ہو گئی -
رازرق نے اس کی طرف دیکھ کر کہا -
کیا ہے؟ "
لڑکی نے ایک مراسلہ پیش کرتے ہوئے کہا!
حضور قصر کے محافظ سپاہیوں کے افسر نے یہ مراسلہ دیا ہے! "
رازرق لاو! !
لڑکی نے بڑهہ کر مراسلہ دیا-
رازرق نے کھولا اور جلدی سے نیچے فریسندہ کا نام دیکھا-
نیچے کونٹ جولین کا نام لکھا ہوا تھا - رازرق نے بغیر مراسلہ کا مضمون پڑھے کسی قدر خوش ہو کر کہا -
تیرا خیال غلط نکلا دیکھ یہ جولین کا مراسلہ آیا ہے شاید فلورنڈا کی والدہ ابهی اس نے پڑھنا شروع کیا لکھا تھا! !
مغرور و سیہ کار بادشاہ
تونے میری بیٹی کی عصمت تاراج کر کے خاندان گاٹهہ کی توہین کی ہے ہوشیار ہو جا کہ میں نے تجھ سے انتقام لئے بغیر نہ رہوں گا اور اس وقت تک دم نہیں لوں گا کہ جب تک تیرے قصر حکومت کو نہ گرا دوں اور تهے عدم آباد نہ پہنچا دوں-
جب میں فلورنڈا کو واپس لایا تھا مجھ سے چلتے وقت خاص قسم کے شکاری بازوں کی فرمائش کی تھی میں نے تیری خواہش پوری کرنے کے لیے ایسے باز لایا ہوں جو تیری رعایا فوج اور تیرا بهیجا تک کها جائیں گے -
بتا دوں کہ وہ شکاری باز کون ہیں-
وہ شیران اسلام ہیں وہ شیران اسلام کہ جس ملک میں ان کے قدم گئے انہوں نے اسے فتح کئے بغیر نہ چھوڑا.
وہ جزیرہ سبز سے آگے بڑھ آئے ہیں اور تیرے سپہ سالار تدمیر کو شکست دے چکے ہیں-"
سنهل جا کیونکہ تیری سیہ کا انجام قریب ہے (کونٹ جولین)

رازرق اس مراسلہ کو پڑھتا جاتا تھا اور اس کا چہرہ غصے سے سرخ ہوتا جا رہا تھا -
اس نے سب کچھ پڑھ کر اس لڑکی سے جو مراسلہ لائی تھی پوچھا اس افسر کو لاو جو یہ مراسلہ لایا ہے.
لڑکی چلی گئی بادشاہ فرط غیظ و غضب سے اپنے ہونٹ کاٹنے لگا تمام لڑکیاں اس کی یہ کیفیت دیکھ کر دم بخود ہو کر رہ گئیں اور کسی کو کچھ دریافت کرنے کی جرات نہ ہوئی.
تهوڑی دیر میں ایک شخص فوجی لباس پہنے حاضر ہوا اس نے زمین پر گر کر سلام کیا اور جب اٹها تو رازرق نے دریافت کیا تم جانتے ہو یہ مراسلہ کس کا ہے؟ "
افسر نہیں، رازرق کون لایا تھا اسے؟ ؟افسر ایک سوار - رازرق کتنی دیر ہوئی جب وہ مراسلہ تم کو دے کر گیا تھا؟
افسر بہت دیر ہوئی. رازرق تم نے فوراً کیوں نہ پیش کیا افسر مجھے بتایا گیا تھا کہ عالم پناہ آرام گاہ میں ہیں.
رازرق اس وقت اس نے جواب کے متعلق کچھ نہیں کہا؟ "
افسر نہیں حضور وہ عجلت میں تها مراسلہ دیتے ہی چلا گیا-
رازرق ضرور چلا گیا ہو گا مردود اچھا تم جاو-
افسر چلا گیا رازرق کو اب تیسری فکر لاحق ہو گئی تھی گویا اب وہ اسیر پریشانی ہو کر رہ گیا _
وہ اسی الجھن میں تها کہ چند اور مہ وشیں داخل ہوئیں اور انہوں نے دل ربانہ انداز میں سر جھکا لئے.
رازرق نے استفسار کیا-"
کیا ہے؟
ان میں سے ایک نے کہا علیا حضرت ملکہ تشریف لا رہی ہیں-"
رازرق یہ سن کر اور بھی پریشان ہو گیا اور مراسلہ دیکھنے لگا جو ابهی ابهی آیا تھا وہ اسے تلاش کر رہا تھا تا کہ اسے چھپا دے لیکن چونکہ اس کے حواس منتشر ہو گئے تھے وہ اسے نہ ملا.
فورا ہی ملکہ آ گئی اور وہ اس کے استقبال کے لئے کهڑا ہو گیا ملکہ نو عمر تهی زیادہ سے زیادہ بیس سال کی عمر تهی اس کی.
نہایت حسین تهی اس کے چہرے سے حسن کی شعاعیں نکل رہی تھیں چہرہ گول اور پیشانی چوڑی تهی آنکھیں بڑی بڑی اور زیادہ سیاہ اور چمک دار تهیں
وہ نہایت بھڑک دار ریشمی لباس اور جواہرات کے زیورات وغیرہ پہنے ہوئے تهی -
اس کے گلے میں ایک طوق تھا جس میں بیش قیمت موتی او لعل جڑے ہوئے تھے وہ چمک رہا تھا اور اس کی چمک سے اس کا چہرہ خیرہ ہو رہا تھا اس ملکہ کا نام نائلہ تھا دنیا بھر میں اس کے حسن کی مثال نہیں ملتی اور اس کے بے مثل طوق کی شہرت تھی-
وہ اٹھلاتے ہوئے اور مسکراتے ہوئے نظروں کے تیر برساتے ہوئے بڑھتی چلی آئی.
رازرق نے بڑهہ کر پیار کیا اور اس کا ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لے لیا اور اس کے بعد دونوں کرسیوں پر بیٹھ گئے.
نائلہ نے کہا - "
میں نے سنا ہے آپ نے عجیب گنبد کھولنے کا ارادہ کیا ہے؟ "
رازرق آپ نے بالکل ٹھیک سنا ہے!
نائلہ مگر آپ اسے نہ کهولیں تو بہتر ہے!
شاید اس لیے کہ اس کے متعلق نہایت عجیب و غریب پیشن گوئیاں کی گئی ہیں*"
نائلہ جی ہاں!
مجھے میری دایہ بتایا کرتی تھی کہ اس گنبد کو جو بھی بادشاہ کھولے گا وہ سب سے آخری بادشاہ ہو گا -
رازرق تم فکر نہ کرو یہ پیشن گوئیاں اس وجہ سے کی گئی ہیں تاکہ کوئی اسے کھول کر اس کے اندر کا خزانہ نہ نکال لے-
: نائلہ تو کیا اس کے اندر خزانہ ہے؟
رازرق یقیناً خزانہ ہے! !!
نائلہ لیکن یہ محض قیاس ہے،
رازرق اور تم دیکھ لو گی کہ یہ قیاس نہ تھا!
نائلہ مگر میری التجا ہے کہ آپ اسے نہ کهولیں -
رازرق میں ضرور مان لیتا لیکن میں نے بھرے دربار میں اس کے کھولنے کا اقرار کیا ہے اور اب اگر میں نہ کهولوں تو دنیا مجھے بزدل کہے گی اور یہ بات شاید تم کو بھی اچھی معلوم نہ ہو کہ اندلس کا بادشاہ بزدل کے نام سے یاد کیا جائے-"
نائلہ اللہ کی مرضی.
رازرق ہاں خدا کی مرضی یہی ہے-
اتفاق سے نائلہ کی نظر اسی مراسلے پر پڑ گئی جو کوچ پر رکھا تھا یہ وہی مراسلہ تها جسے چھپانے کے لئے رازرق نے تلاش کیا تھا اور باوجود ڈھونڈنے کے نہ ملا تھا نائلہ نے کہا یہ کس کا مراسلہ ہے؟ "
یہ سنتے ہی رازرق کا رنگ فق ہو گیا اور وہ کچھ جواب نہ دے سکا نائلہ اسے دیکھنے کے لئے اٹهی رازرق گھبرا گیا اور اس نے کہا-"
رہنے دیجئے یہ مراسلہ آپ کے دیکھنے کا نہیں ہے-"
نائلہ نے ضد کرتے ہوئے کہا-"
میں تو ضرور دیکھوں گی-"
اس کے کہنے کے ساتھ ہی اس نے بڑهہ کر وہ مراسلہ اٹها لیا-
رازرق شرم و خوف بهری نگاہوں سے نائلہ کو دیکھنے لگا__________
  جاری ہے......

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS