Ek Musalman 50-60 Dushmano se akele Mukabla Kar raha hai.
<فاتح اندلس>
طارق بِن زِیاد
تحریر:- صادق حسين
قسط نمبر 11________________Part 11
_______امامن جی ہاں.
طارق: کیسے پہنچا؟ "
امامن : حضور میں لے گیا تھا-
طارق: کیوں؟ "
امامن : جناب اپنی لڑکی کو چھڑانے کے لیے-
طارق: مگر تم اسے چھڑا نہیں سکے؟ "
امامن : چھڑا تو لیا تھا پر جب ہم خیمے سے نکلے تو تدمیر پچاس ساٹھ آدمیوں کے ساتھ وہاں پہنچ گیا اور اس مسلمان لڑکے سے لڑنے لگ گیا جسے میں ساتھ لے گیا تھا-
اب طارق گھبرا گئے اور انہوں نے کہا آہ " اللہ ایک مسلمان پچاس ساٹھ عیسائیوں سے لڑ رہا ہے اس کی حفاظت کرنا اللہ-"
وہ فوراً ان مسلمانوں سے مخاطب ہوئے جو اس کے اردگرد باتیں سن رہے تھے انہوں نے کہا دلیرو جلدی کرو اپنے بھائی کی مدد کرو جا کر-"
یہ کہتے ہی وہ عیسائی خیموں کی طرف بھاگے امامن بھی ڈورا اور مسلمان بھی لپکے-"
مسلمان تو ڈور کر آگے طارق کے ساتھ مل گئے امامن چونکہ بوڑها تھا وہ قدرے تیز نہیں چل سکتا تھا اس لیے وہ تھوڑا پیچھے رہ گیا-"
طارق اور اس کے ساتھ پانچ سو چھ سو مسلمان ڈور کر عیسائیوں کے خیموں میں داخل ہو گئے-"
طارق نے کہا مسلمانوں چاروں طرف سے خیموں کو گهیر لو ایک کو بھی بچ کر نہ جانے دینا-"
مسلمانوں خیموں کے چاروں طرف پھیل گئے طارق پندرہ بیس لوگوں کو ساتھ لے جا کر ہر خیمے میں دیکھ رہا تھا سامان تو ہر خیمے میں تها لیکن آدمی کوئی بھی نہیں تھا تمام خیمے خالی تهے اب امامن بھی آ گیا اور طارق کو لے کر تدمیر کے خیمے میں گیا مگر وہاں بھی کوئی نہیں تھا.
امامن نے کہا آہ-"
افسوس وہ ان دونوں کو گرفتار کر کے لے گئے ہیں -تدمیر کے خیمے کے سامنے عیسائیوں کی لاشیں تو پڑی ہوئی تھیں لیکن مسلمانوں کی کوئی لاش نہ ملی-"
طارق غم زدہ ہو گئے انہوں نے کہا آہ-"
نیک دل نوجوان نے اکیس عیسائیوں کو جہنم واصل کر دیا یقیناً وہ تھک گیا ہو گا اور انہوں نے اسے گرفتار کر لیا ہو گا-"
انہوں نے آسمان کی طرف منہ کر کے کہا اللہ غفورالرحیم، مجھ کو معاف کرنا میں ایک مسلمان کی طرف سے غافل ہو گیا اور وہ دشمن کے پنجہ میں پھنس گیا-
اللہ میری اس غلطی سے در گزر فرما.
پروردگار قیامت کے دن مجھ سے اس کے بارے میں باز پرس کر کے شرمندہ نہ کرنا میں انسان ہوں بشریت کی وجہ سے ایسا ہوا ہے-"
ان کی آنکھوں سے آنسوؤں کا سیلاب جاری ہو گیا-
کچھ وقفے کے بعد انہوں نے دو مسلمانوں سے کہا تم فوراً میدان جنگ میں جاو جن لوگوں نے گھوڑے پکڑ لئے ہیں ان میں سے پچیس تیس کو بلاو-"
دونوں مجاہد اس کا حکم سنتے ہی ڈور پڑے-
اب وہ تمام مسلمان طارق کے پاس آ آ کر ہی جمع ہو گئے جو خیموں کا محاصرہ کرنے لگے تھے -
ہر ایک نے یہی کہا کہ خیموں میں ایک بھی آدمی نہیں ہے-
طارق نے کچھ مجاہدین سے کہا کہ مردہ عیسائیوں کی لاشیں اٹها کر میدان جنگ میں رکھ دو-"
دو دو آدمیوں نے ایک ایک لاش اٹھائی اور میدان جنگ میں رکھ آئے اور ان کی زرہ بکتریں اتار لیں-"
اب پچیس تیس وہ لوگ بھی آ گئے جنہوں نے گھوڑے پکڑ لئے تهے-"
طارق نے کہا دیکھو تدمیر ایک مسلمان کو گرفتار کر کے لے گیا ہے امامن کے ساتھ اس کے تعاقب میں جاو مگر زیادہ دور نہ نکل جانا رات ہونے سے پہلے واپس لوٹ آنا خواہ وہ ملیں یا نہ ملیں-"
ایک گھوڑے پر رہبری کے لیے امامن سوار ہو گیا اور مسلمان اس کی رہبری میں روانہ ہوئے-
وہ خیموں سے نکل کر مفرورں کے تعاقب میں نکل گئے اب طارق اور تمام مسلمان پهر میدان جنگ میں پہنچ گئے-"
طارق نے دیکھا کہ تقریباً سات سو گھوڑے پکڑ لئے گئے ہیں مسلمان شہداء کو بھی ایک جگہ جمع کر دیا گیا-"
کل انیس مسلمان شہید ہوئے اور عیسائی گیارہ سو مارے گئے-"
شہیدوں کو نماز جنازہ پڑھ کر دفن کر دیا گیا-
اب تمام مسلمان اپنا سامان اٹها کر عیسائیوں کے خیموں میں چلے گئے اور وہاں جا کر زخمیوں کی مرہم پٹی کرنے لگے-"
رات ہونے پر انہوں نے کها نا تیار کرنا شروع کیا اور اور عشاء کی نماز پڑھ کر کھانا کھایا-"
جب وہ کھانا کھا چکے تو اس وقت تدمیر کا پیچھا کرنے والوں نے بتایا کہ ان کا کچھ پتہ نہیں چلا-
طارق اور تمام مجاہدین اسلام کو بہت غم فکر ہوا اور افسوس ہوا-"
اب چونکہ رات ہو چکی تھی اس لیے اب کچھ نہیں کیا جا سکتا تھا-"
اس لیے سب طوعاً کرہا چپ ہو گئے اور بے صبری سے صبح کا انتظار تھا_____عیسائیوں نے شیران اسلام کا مقدور بھر مقابلہ کیا لیکن ان کی تمام کوششیں اور محنت رائیگاں گئی نیز ان کی کافی تعداد نظر اجل ہو گئ اور جو بچ گئے ان پر ایسی ہیبت طاری ہوئی اور مسلمانوں کا ایسا رعب و خوف بیٹھ گیا کہ جس جس طرف منہ اٹها اور جسے جس طرف جگہ ملی بھاگ کھڑا ہوا-"
مسلمان پیدل تهے اور وہ سوار مسلمانوں کے پاس ہتھیار بھی پورے نہ تهے اور ان میں سے ہر ایک کے پاس جملہ ہتھیار موجود تھے مگر اس بے سرو سامانی کے باوجود مسلمان نہایت بے جگری سے سرفروشانہ لڑے اور عیسائی بہت بری طرح شکست کها کر پسپا ہوئے اور مسلمانوں نے پیدل ہونے کے باوجود سواروں کا بہت دور تک تعاقب کیا-
اس وجہ سے ان کی اور بھی دھاک بیٹھ گئی اور کسی کو واپس مڑ کر دیکھنے کی بهی جرات نہیں ہوئی عیسائی بھاگے اور نہایت بری طرح سے بھاگے-"
خود تدمیر______
جاری ہے......
No comments:
Post a Comment