Kya Ya Bat Sach hai ke Surah Al baqra Padhne Se Coronavirus Nahi hoga.
Kya yah Message Sahi ke kisi ko Nabi Sallahu Alaihe Wasallam Ki Ziyarat Khawab me hui aur Aap ﷺ ne farmaya ke meri Ummat ko yah Paigam de do ke Quran Majeed ke Surah Al Baqra Khole waha Se mera Bal Niklega usko Pani me Dhokar Piye Yahi Coronavirus ka Ilaaj hai.
کرونا وائرس کا علاج اور قرآن سے بال نکلنا**
جہاں ہمارا دور اس قدر ترقی یافتہ ہے کہ ہر چیز پر تنقید و تعریف عقلی و علمی دلائل کی روشنی میں اپنایا جاتا ہے وہاں جہالت بھی اس قدر عام ہے کہ ہم اگر کسی چیز کو عقیدہ بنانا چاہیں تو اس کے لیے ہمیں صرف توہمات و خرافات کی ضرورت ہوتی ہے
ایک خیر خواہ نے ایک حیرت انگیز میسج کیا کہ بھائی اج کل ایک پبلک میسج چل رہا ہے جس میں بتایا جارہا ہے کہ کسی کو نبی ﷺ کی زیارت خواب میں ہوئی حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ میری امت کو یہ پیغام دے دو کہ قرآن کریم کی سورہ بقرہ کھولیں وہاں سے میرا موئے مبارک (بال مبارک) نکلے گا اُس کو پانی میں دھو کر پئیں کرونا وائرس کا یہی علاج ہے (العیاذباللہ)
اس میسج کو پڑھ کر اور ایک آڈیو سن کر میرا مولویانہ دماغ غصے کی انتہا کو پہنچ گیا کہ رسول اللہ ﷺ کے امتی اس قدر زلیل حرکت بھی کرسکتے ہیں جہالت کا یہ درجہ بھی ہوسکتا ہے ۔۔۔۔۔
یاد رکھیں نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ
مَنْ کَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّداً فَلْیَتَبَوَّأ مَقْعَدَہ مِنَ النَّارِ“․
ترجمہ:”جس نے مجھ پر جھوٹ بولا، وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے“۔
(۱)الجامع الصحیح للبخاري: باب إثم من کذب علی النبيﷺ۱/۳۳، رقم الحدیث:۱۰۷،ت:محمد زھیربن الناصر، دار طوق النجاة․ بیروت، الطبعة الأولی۱۴۲۲ھ․
میرے کریم آقا ﷺ کا واضح ارشاد پاک ہے کہ جس نے میری طرف جھوٹ منسوب کیا وہ جہنمی ہے تو سوچیں کتنی ایسی باتیں ہی جن کی کوئی منطق کوئی تُک ہی نہیں بنتا اور امت بے باک ہوکر اسے حضور ﷺ سے منسوب کر دیتی ہے مثلا رمضان کی مبارک باد دینا وغیرہ ۔۔۔۔۔۔
یاد رکھیں کرونا وائرس پر اب تک کی تحقیق کے مطابق یہ وائرس صرف انفیکٹڈ حضرات سے اگے پھیلتا ہے ۔۔۔۔۔ ہوا میں یہ زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے تک زندہ رہتا ہے ۔۔۔۔ زمین پر چھبیس منٹ ۔۔۔۔۔ کپڑے پر چار گھنٹے تقریبا اور ہاتھوں پر نو گھنٹے ۔۔۔۔ اگر آپ کے علاقہ یا جگہ پر کوئی کرونا وائرس کا مریض نہیں ہے تو اپ کو کسی طرح کا خطرہ نہیں کیونکہ کرونا وائرس کی آگے منتقلی کے لیے کسی مریض کا ہونا لازم ہے ۔۔۔۔۔
جہاں تک رہی بات قرآن کریم کی سورہ بقرہ سےحضور ﷺ کے موئے مبارک ملنے کی من گھڑت خرافات کی بات تو اس بات کو سمجھنے میں دیر نہیں لگتی کہ گزشتہ ایسی کئی خرافات معاشرے میں چل رہی ہیں اور چلی ہیں جن کو ظالموں نے اللہ اور اسکے رسول ﷺ کے ساتھ جوڑا ہے لیکن اس موضوع پر لکھنا اس لیے ضروری سمجھتا ہوں کہ جن لوگوں کو سورہ بقرہ سے بال ملے ہیں یا ملے تھے انکے شبہ کو کیسے دور کیا جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
معزز قارئین یہ جھوٹی خبر پھیلانے والا شخص ایک انتہائی گھٹیا چال چل گیا ہے ۔۔۔ یاد رکھیں سورہ بقرہ قرآن کریم کی سب سے بڑی سورہ ہے الحمد سے شروع کرکے سورہ بقرہ کے اخیر تک مکمل دیھان سے بال تلاش کرنے کے لیے دیکھتے دیکھتے آپکو کم از کم دو سے تین گھنٹے صرف ہو جائیں گے ۔۔۔۔
جسمانی سائنس کے مطابق ہر 48 منٹ کے بعد اپ کے سر یا داڑھی میں ایک سب سے کمزور بال گر جاتا ہے ۔۔۔۔۔ اس طرح اگر اپ سورہ بقرہ کے ایک ایک ورق پر غور کرتے کرتے دو گھنٹے تک بال تلاش کرنے کی کوشش کریں تو لازم کہیں نہ کہیں اپ کو اپ ہی کا بال گرا ہوا مل جائے گا ۔۔۔۔۔۔
یہ ہے وہ نفسیاتی کُلیہ جو عوام کے ساتھ کھیل کر ان خرافات کو بڑھانے میں معاون ہے۔۔۔۔۔ قرآن سے بال تلاش کرنے کی بجائے اگر احکام قرآن پر عمل کیا جائے تو یقینا کرونا وائرس کیا دنیا کا کوئی وائرس مومن کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا کیونکہ حکم باری تعالی ہے
وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ ۙ وَلَا يَزِيدُ الظَّالِمِينَ إِلَّا خَسَارًا
اللہ عزوجل ہمیں اس پرفتن دور میں ہر طرح کی خرافات سے محفوظ رکھے.
دینِ اسلام کی تعلیمات کو عام کرنے کے لئے اسے آگے شئیر کریں،
*جزاکم اللہ خیرا*
No comments:
Post a Comment