find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Kya Larki Apni Shadi Ke liye Apni Marzi Se Larke Dekh Sakti Hai.

Nikah me Ladki ko kitna haque hai Ladka choose karne Ka. Jab ghar wale ladka dekhte ha inko Pasand bi hoga,Kya Ladki ko haque Hai bolne ka ager usko pasand Nahi Ho Aur Ager Ladka Ladki nahi dekhna Chahta ho Lekin Ladki Chahti Ho Dekhna or Ladke ke Saath kuch Deeni Shariyat Rakhna Chahti ho kya Ladki bol Sakhti Ha.
الجواب بعون رب العباد:
كتبه:أبوزهير محمد يوسف بٹ بزلوی ریاضی۔
خریج جامعہ ملک سعود ریاض سعودی عرب۔
جو شخص کسی عورت کو پیغام نکاح اسکے لئے جائز ہے کہ وہ اس عورت کو پہلے دیکھے اگر اسے پسند آئے تو اسے نکاح کرلے اگر پسند نہ آئے تو نہ کرے۔
دلیل:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تم میں کا کوئی کسی عورت کو پیغام دے اگر اسے اسکو دیکھنے کی طاقت ہو تو اسے چاھئے کہ وہ اسے دیکھے۔[رواه أبو داود2082 ، حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اس حدیث کو حسن کہا ہے ، فتح الباری 181/9]۔
علامہ ابن عثیمن رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مرد کے لئے اس مخطوبہ عورت کو کئی بار نکاح کی غرض سے دیکھنا جائز ہے۔[ الشرح الممتع 21/12]۔
ابن باز رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مرد کے لئے عورت کو دیکھنا اسے بات کرنا جائز ہے خاص کر جب شادی کے متعلق ہو لیکن اسکے لئے اس مخطوبہ عورت سے خلوت میں ملنا جائز نہیں ہے۔[مجموع الفتاوى429/20]۔
دوسری دلیل:حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک شخص نے ایک عورت کو پیغام نکاح دیا نبی علیہ السلام نے اس شخص سے فرمایا کہ اسے دیکھو اسلئے کہ انصار کی آنکھوں میں کچھ ہوتا ہے۔[مسند احمد]۔
اس حدیث سے بھی ثابت ہوا کہ مخطوبہ عورت کو دیکھنا حکم نبوی ہے اسلئے جو شخص کسی عورت کو پیغام دے اسکے لئے مسنون ہے کہ وہ اس عورت کو دیکھے پہر اگر اسے پسند آئے تو اسے نکاح کرے اور اگر اسے اچھی نہ لگے تو نہ کرے۔
البتہ مخطوبہ عورت کو دیکھنے کی کچھ شرطیں ہیں:
نمبر ایک: مرد کو اس عورت سے شادی کرنے کا ارادہ ہے نہ کہ کسی اور غرض سے وہ اسے دیکھے۔
نمبردو: دیکھنا خلوت اور فتنہ سے خالی ہو۔
نمبر تین: وہ صرف عورت کی ان جگہوں کو دیکھے جنکا دیکھنا شرعی نقطہ نظر سے جائز ہو جیسے کہ اسکے چہرے ، اسکی آنکھوں اور اسکے ہاتھ پیر کو دیکھے اسکے علاوہ عورت کی کسی اور چیز کو دیکھنا اسکے لئے جائز نہیں ہے۔
اسی طرح عورت کو اگر کوئی مرد پیغام نکاح دے اسکے لئے بھی جائز ہے کہ وہ اس مرد کو دیکھے جس نے اسے پیغام نکاح دیا ہے اگر عورت اس مرد کو چاھئے کہ وہ پہلے اپنے ہونے والے شوہر کو دیکھے یا اسے خلوت کے بغیر باتیں کرے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے لیکن یاد رہے عورت اس مرد سے اپنے کسی محرم کی موجودگی میں ملے اور اسی طرح مرد بھی اس عورت سے مل سکتا ہے لیکن جب اس عورت کے ساتھ اسکا باپ اسکا بھائی یا اسکی ماں اسکی خالہ وغیرہ موجود ہو ان دونوں کا خلوت میں ملنا جائز نہیں بلکہ ایسا کرنا حرام اور ناجائز ہے۔
عورت بھی مرد کو دیکھ سکتی ہے اور پسند کرسکتی ہے۔
دلیل:نبی علیہ السلام نے فرمایا کہ کنواری لڑکیوں کی شادی اسکی اجازت لئے بغیر نہ کرو۔ ۔ ۔ ۔ [متفق علیہ]۔
اس حدیث میں نبی علیہ السلام نے عورت کے ولیوں کو انکی اجازت کے بغیر نکاح کرنے سے روکا ہے جسے معلوم ہوا کہ جب تک لڑکی اس مرد کے ساتھ شادی کرنے کے لئے راضی ہو تب تک اسکی شادی اس مرد کے ساتھ کرنا جائز نہیں ہے اور یہ تب ہی ممکن ہے جب عورت اس مرد کو دیکھے اسلئے کہ جب وہ اس مرد کو دیکھے اگر اسے وہ مرد پسند آئے تو وہ اسکے ساتھ شادی کرنے کے لئے راضی ہوگی اور جب اسے پسند نہ آئے تو وہ عورت اس مرد کے ساتھ شادی کرنے کے لئے راضی نہیں ہوگی
اسلئے اگر عورت اس مرد کو دیکھنے کی خواھش ظاھر کرے تو اسے اسکو روکنا نہیں چاھئے اور دوسری بات جب اسے مرد دیکھے گا تو عورت بھی اسے ادھر دیکھ لے گی
ثابت ہوا کہ عورت کے لئے بھی دیکھنے کی ممانعت ثابت نہیں اسلئے عورت کو بھی اختیار ہے کہ وہ اس مرد کو پہلے دیکھے۔
علامہ ابن باز رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ والد اور لڑکی کے دوسرے اولیا کے لئے جائز نہیں کہ وہ اپنی لڑکی کو کسی کے ساتھ شادی کرنے پر مجبور کریں الاکہ اگر وہ راضی ہو انہیں چاھئے کہ وہ اسکی شادی کسی نیک مسلمان شخص سے شادی کرائیں لیکن اسے پہلے اجازت لیں جیساکہ نبی علیہ السلام نے فرمایا کہ ان کی اجازت کی بغیر ان کی شادی نہ کرو۔[مجموع فتاوی ابن باز]۔
خلاصہ کلام:جس طرح مرد کو اختیار ہے کہ وہ اپنی مخطوبہ کو دیکھے اسی طرح عورت کو بھی یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ پہلے اس سے دیکھے اور شریعت میں کوئی ایسی ممانعت کی دلیل موجود نہیں کہ عورت اس مرد کو نہ دیکھے جو اسکے ساتھ شادی کرنے کی خواھش رکھتا ہے۔
جو لوگ ممنوع کے قائل ہوں انکے لئے ضروری ہے کہ وہ اسکی دلیل پیش کریں۔
هذا ماعندي والله أعلم بالصواب.
وصلى الله وسلم على نبينا محمد وعلى آله وأصحابه أجمعين.

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS