find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Namaj me Jor Se Ameen Kahne ki Daleel Quran-O-Sunnat Se.

Namaj (Salat) Me Unche Aawaj me Ameen Kahne ki Daleel.
نماز میں اونچے آواز میں آمین کہنا قرآن و سنت سے۔
آمین بالجہر ،
نبی اکرم ﷺ نے فرمایا :

(( اذا امن الامام فامنوا،فانہ من وافق تامینہ تامین الملائکة غفر لہ ماتقدم من ذنبہ ۔))

،،جب امام آمین کہے تو تم (مقتدی )بھی آمین کہو(اس وقت فرشتے آمین کہتے ہیں )تو جس کی آمین فرشتوں کی آمین کے ساتھ مل گئی اس کے تمام سابقہ گناہ معاف ہو جائیں گے ،،

((صحیح بخاری حدیث 780))
((صحیح مسلم حدیث :410))

امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ اس حدیث کی تشریح میں فرماتے ہیں :اس حدیث سے ثابت ہوا کہ امام بلند آواز سے آمین کہے ،کیونکہ نبی اکرم ﷺ مقتدی کو امام کی آمین کے ساتھ آمین کہنے کا حکم اس صورت میں دے سکتے ہیں جب مقتدی کو معلوم ہو کہ امام آمین کہہ رہا ہے ۔کوئی عالم تصور بھی نہیں کر سکتا کہ رسول اللہ ﷺ مقتدی کو امام کی آمین کے ساتھ آمین کہنے کا حکم دیں ،جب کہ وہ اپنے امام کی آمین سن ہی نہ سکے ،،
دیکھئے ((ابن خزیمہ کتاب الصلاۃ باب الجھر بآمین ۔۔۔الخ ،ج1ص255تا256تحت الحدیث :570))

سیدہ ام الحصین رضی اللہ عنہا سے روایت ہے: اس نے رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز پڑھی ۔۔جب آپ ﷺ (ولا الضآلین ) پڑھا تو آمین کہی اور اس نے بھی اسے سنا ،حالانکہ وہ عورتوں کی صف میں کھڑی تھی ،،
دیکھئے ((مسند اسحاق بن راھویہ عن ام الحصین رضی اللہ عنھا :2396 ۔ اس کے محقق ڈاکٹر عبدالغفور البلوشی نے اس کے تمام راویوں کو ثقہ قرار دیا ہے

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :جغ نبی اکرم ﷺ سورۃ فاتحہ کی قراءت سے فارغ ہوتے تو بلند آواز سے آمین کہتے ،،
دیکھئے ((سنن الدار قطنی ،ج1ص335حدیث :1659))
((ابن خزیمہ ،ج1ص256تا571))
((ابن حبان :1806))
((المستدرک ،ج1ص223حدیث :812))اسے امام الدار قطنی نے حسن جبکہ امام حاکم اور امام ذہبی رحمہ اللہ نے بخاری و مسلم کی شرائط پر صحیح کہا ہے ،،

آمین بالجہر :
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ نے فرمایا :

،،میں نے نبی ﷺ سے سنا آپ نے (غیر المغضوب علیھم و لا الضآلین )پڑھا پھر کہا :آمین اور اپنی آواز کو اس کے ساتھ کھینچا ،امام ترمذی نے کہا :یہ حدیث حسن ہے ،
دیکھئے ((جامع ترمذی ،ج2ص27تا28حدیث 248))

سند کی تحقیق

امام دار قطنی نے کہا :،،ھذا صحیح ،،دیکھئے ((سنن دار قطنی ،ج1ص334، التلخیص الحبیر ،ج1))

ابن حجر نے کہا :،،وسندہ صحیح ،،
((التلخیص الحبیر ،ج1ص236حدیث 353))

البغوی نے کہا : ،،ھذا حدیث حسن ،،((شرح السنۃ ،ج3ص59حدیث :586))

نماز میں آمین بالجہر

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
((  ما حسد تکم الیھود علی  شیء ما حسد تکم علی السلام والتآمین ))
،،یہودی تمہاری کسی چیز پر اس قدر نہیں جلتے جس قدر السلام علیکم ،اور آمین ،کہنے پر جلتے ہیں ،،
(( ابن ماجہ ،کتاب اقامة الصلات ،باب الجھر بآمین حدیث 856))
اس حدیث کے تمام راوی صحیح مسلم کے ہیں اور اسے امام بوصیری ،شعیب الارنؤوط ،علامہ الالبانی ،اور الاعظمی نے صحیح کہا ہے ،،

نماز میں آمین بالجہر ،

سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے کہ (( انہ صلی خلف رسول اللہ ﷺ فجھر بآمین ))
انھوں نے رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز پڑھی ،پس آپ ﷺ نے آمین بالجبر کہی ۔۔
(( سنن ابی داود ،حدیث :933صحیح ))

نماز میں آمین بالجہر ،
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
جب رسول اللہ ﷺ نے (غیرالمغضوب علیھم ولا الضآلین ) پڑھا تو آپ ﷺ نے (اتنی بلند آواز سے )آمین کہی کہ میں نے سنی اور میں آپ ﷺ کے پیچھے کھڑا تھا ،،
((سنن نسائی حدیث :933صحیح ))

نماز میں آمین بالجہر ،

نعیم مجمر رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
میں نے سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز پڑھی ۔۔وہ جب ،،غیرالمغضوب علیھم ولاالضآلین ،،تک پہنچے تو انھوں نے آمین کہی اور ان کے پیچھے لوگوں نے بھی آمین کہی ۔۔پھر انھوں نے فرمایا : اللہ کی قسم ! میں نے تمہیں رسول اللہ ﷺ والی نماز پڑھائی ہے ،،
((سنن نسائی حدیث :906))
((مسند احمد ،ج2ص497حدیث :10453))
((ابن خزیمہ ،ج1ص223تا224حدیث :499))
((ابن حبان ،،1801/1797))
((مستدرک حاکم ،ج1ص232حدیث 849))
((سنن الدار قطنی ،ج1ص306حدیث :2451))
(( البیھقی ،ج2ص58حدیث :1155))
اسے حاکم ،ذہبی ،دار قطنی ،بیہقی ،اور الاعظمی نے صحیح اور شعیب الارنؤوط نے صحیح علی شرط مسلم کہا ہے ،،
نماز میں آمین بالجہر ،
جس مقتدی نے سورۃ فاتحہ مکمل نہ کی ہو وہ بھی امام کے ساتھ آمین کہے ،کیونکہ اللہ کے رسول ﷺ نے امام کے ،،غیر المغضوب علیھم ولاالضآلین ،،پڑھنے پر آمین کہنے کا حکم دیا ہے ،،
((صحیح بخاری کتاب الاذان باب جھر الامام بالتآمین حدیث :782))

دور صحابہ رضی اللہ عنہم میں
آمین بالجہر کا ثبوت ،،

عطاء بن ابی رباح رحمہ اللہ فرماتے ہیں : میں نے دو سو (200)صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو دیکھا کہ بیت اللہ میں جب امام ،،غیرالمغضوب علیھم ولاالضآلین ،،کہتا تو سب لوگ بلند آواز سے آمین کہتے ،،
(( السنن الکبریٰ للبیہقی ،ج2ص59حدیث :2455))
((کتاب الثقات لابن حبان ،ج6ص265،فی ترجمہ خالد بن ابی نوف))

دور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں آمین بالجہر کا ثبوت ،،

سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ اور ان کے مقتدیوں نے اس قدر بلند آواز سے آمین کہی کہ مسجد گونج اٹھی ،،
(( صحیح بخاری کتاب الاذان باب الامام بالتآمین ،قبل حدیث :780))

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS