12 Rabiwwal ya Eid Miladunnabi Manana Sharai Aietebar se Jayez Nahi.
عید میلاد منانا جائز نہیں
وہ رب جس نے دنیا بنائ تو انسان کی ضروریات کا سامان بھی دیا
وہ رب کبھی بھولتا نہیں ۔انسان کے لئے کیا فائدہ مند اور کیا نہیں بتا دیا۔اس رب نے سال کے بارہ مہینے بتائے اور ان میں حرمت والے ۴ مہینے بھی بتائے
اللہ جانتا تھا کہ ربیع اوّل کے مہینے میں اپنے نبی محمد عربی صلی اللہ علیہ و سلم کو پیدا کرنا ہے مگر اللہ نے اس مہینے کو حرمت والا نہیں بتایا
جب اللہ نے نہیں بتایا تو نبی کے لئے بھی جائز نہیں تھا کہ اپنی طرف سے اس مہینے کو حرمت والا قرار دیں جبکہ وہ جانتے تھے کہ اسی مہینے ان کی ولادت ہوئ
آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی حیات مبارکہ میں ۶۳ سال گذرے مگر کسی بھی سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پیدائش کا دن نہیں منایا اور نہ ہی منانے کا حکم دیا۔
اگر یہ خیر ہوتا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم ضرور امت کو آگاہ کرتے اور صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین تقریباً ۱۰۰ سال کے وقفے میں ضرور مناتے
ہر وہ بھلائ جو جنت میں لے جانے والی ہے اور ہر وہ برائ جو جہنم میں لے جانے والی ہے اللہ کے رسول نے بتائ ہے
اگر یہ بھلائ ہوتی تو آپ سے اور ہم سے زیادہ بھلائ کے حریص صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین ضرور مناتے
جو بات اللہ نے نہیں بتائ رسول نے نہیں بتائ صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کو نہیں سوجی
آپ کی سمجھ میں آئ ؟؟
کیا آپ پیدائش کا دن منا کر یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ان اصحاب رسول کو دین کی سمجھ نہیں تھی ہم کو ہے تبھی ہم مناتے ہیں ؟؟ نعوذ باللہ من ذالک ہوش کے ناخن لو اور اپنے اعمال کو برباد مت کرو
No comments:
Post a Comment