Kisi ke Maut Pe Hm kis tarah Dukh ka Izhar Karte hai?
Jab hm Kisi Maiyyat ko Dekhne Jate hai to Maiyyat dekhne ke bad Hm kis tarah logo se Hansi Majak karne lagte hai kya yah rawaiya acha Hai, aur Khawateen Hazrat Jab jati hai to itne Sare Make up karke Jaise Death Body ko dikhana hai. Kya waha hme Is tarah Numaish karni Chahiye?
کچھ روز پہلے کی بات ہے ہمارے ایک قریبی عزیز کا قتل ہو گیا. یہ خبر کسی قیامت سے کم نہ تھی. مرنے والا ایک انتہائی ملنسار اور اچھے اخلاق کا مالک، جوان آدمی تھا.
جب پوسٹ مارٹم کے بعد میت گھر لائی گئی تو عزیز رشتہ دار جمع ہونے شروع ہوئے. ہر کوئی بہت دکھی تھا کیونکہ مرحوم کے چھوٹے بچے رہ گئے تھے. سبھی اپنے انداز میں دکھ کا اظہار کرتے ہیں. جس بات نے مجھے یہ سب لکھنے پہ مجبور کیا وہ ایک عمومی بے حسی کا رویہ ہے، جو ہمارے یہاں پایا جاتا ہے. گنتی کے چند افراد کو نکال کر عام طور پر لوگ عجیب بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہیں جو بہت برا ہے.
میت گھر کے صحن میں پڑی ہے، لوگ آتے ہیں، چہرہ دیکھا، گھر والوں کو دلاسہ دیا، پھر کوئی مناسب جگہ، اپنی پسند کا ساتھی ڈھونڈ کر بیٹھ جاتے ہیں. تھوڑی دیر تو مرحوم موضوعِ گفتگو رہتا ہے، پھر اپنی ذاتی گفتگو شروع ہو جاتی ہے اور خاندان کے دیگر معاملات پہ بحث شروع ہوجاتی ہے. گھر والے بیچارے میت کے انتظامات میں لگے ہوتے ہیں لیکن پرسہ دینے کیلئے آنے والی خواتین کو مل بیٹھنے اور gossip کرنے کا موقعہ مل جاتا ہے. اب اس بات چیت میں کبھی کوئی ہنسی مذاق کی بات نکل آئے تو منہ دبا کر ہنس بھی لیا جاتا ہے. ایسے میں مّیں یہ سوچتی ہوں کہ کیا ایک بندے کے مرنے کے غم میں ہم تھوڑی دیر چُپ بھی نہیں رہ سکتے؟ میت کے اہلِ خانہ کو جو دکھ اپنے بندے کے مرنے کا ہوتا ہے، لوگوں کی بے حسی کا دکھ اِس سے سوا ہوتا ہے.
پھر اگلا مرحلہ غسل اور تکفین کا ہے. جب جنازہ چلا گیا تو کچھ دیر بعد کھانے پینے کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے. پھر ایک بے حسی کی لہر آتی ہے اور لوگ سب بھول کر کھانے پینے میں لگ جاتے ہیں. بوٹیوں کی تلاش، ٹھنڈے پانی کے تقاضے اور مزید سالن کی فرمائشیں آنے لگتی ہیں.
ایسے میں مّیں سوچتی ہوں کیا ہم ایک وقت بھوکے نہیں رہ سکتے؟؟ آخر ہم روزہ بھی تو رکھتے ہیں، تو ایک ٹائم کا کھانا میت کے غم میں بھی چھوڑا جا سکتا ہے. یا پھر کسی بیماری کی وجہ سے کھانا ہی ہے تو چند لقمے اٹھا لیں، ولیمے کا کھانا سمجھ کر نہ کھائیں.
مزید یہ کہ میت پر آنے والی خواتین مہنگے برینڈڈ کپڑے، ہلکی پھلکی جیولری اور ہلکے میک اپ میں بھی ہوتی ہیں. ایسے میں مّیں سوچتی ہوں کیا ہم اتنے بدصورت ہیں کہ میت پر بھی خود کو سنوارے بغیر نہیں جا سکتے؟؟ شاید میری باتیں کسی کو بری لگیں لیکن میرا مقصد یہ ہے کہ یہ بے حسی کے رویے بہت تکلیف دیتے ہیں.وہ لوگ جو اپنے پیاروں کی موت سے دکھی ہوں انہیں اپنے رویوں سے مزید دکھی نہ کریں. گپ شپ کو کسی اور موقع کیلئے اٹھا رکھیں. میت کے لیے دعائے مغفرت کرتے رہیں یا خاموش بیٹھیں. ایک ٹائم کھانا نہ کھائیں، گھر جا کے کھا لیں. بہت اچھے والے کپڑے نہ پہنیں، کپڑوں کی نمائش کے اور موقعے مل جائیں گے. اور میک اپ (اگرچہ ایسے لوگ کم ہی ہیں) تو زخموں پہ نمک کا کام کرتا ہے، میک اپ کا موقعہ شادی ہوتا ہے.
موت تو ہم سب کو آنی ہے، کسی کے درد کا مرحم بنیں درد بڑھائیں نہ.
سوچیے گا ضرور، خوش رہیں. اللّہ آپ کو آسانیاں بانٹنے کا شرف عطا کرے، آمین.
No comments:
Post a Comment