Kya Mard Apne Sharmgah Ko Hath Lga Sakta Hai?
اَلسَـــــــــلامُ عَلَيْـــــــــــكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكـَـاتُه
اس بات کی وضاحت و راہنمائی فرما دیں شیخ صاحب
اس وقت تک وضو نہیں ٹوٹے گاجب تک شہوت کے ساتھ ہاتھ نہ لگے۔
اس مفہوم کیساتھ ہم طلق بن علی اور بسرہ بنت صفوان کی روایت میں تطبیق دے سکتے ہیں، چنانچہ طلق بن علی رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ: نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسے مرد کے بارے میں پوچھا گیا جو نماز میں اپنے آلہ تناسل کو ہاتھ لگا بیٹھتا ہے، تو کیا اس پر وضو ہے؟:آپ نے فرمایا:(نہیں، بلاشبہ وہ تمہارے جسم کا حصہ ہے) اور بسرہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے کہ : (جس شخص نے اپنے آلہ تناسل کو ہاتھ لگایا تو وہ وضو کرے)
ہم کہیں گے کہ: اگر شہوت کے ساتھ لگایا تو وضو کرنا ضروری ہوگا، اور اگر شہوت کیساتھ نہیں لگایا تو وضو کرنا ضروری نہیں ہوگا، اس تفصیل کی طرف نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان سے بھی اشارہ ملتا ہے کہ آپ نے فرمایا: (بلا شبہ وہ تمہارے جسم کا ہی حصہ ہے) چنانچہ اگر آپ آلہ تناسل کو ایسے ہاتھ لگاتے ہیں جیسے جسم کے بقیہ اعضاء کو لگایا جاتا ہے، اور یہ بات سب کو معلوم ہے کہ انسان اپنے آلہ تناسل کے علاوہ کسی اور حصے کو شہوت کے ساتھ ہاتھ نہیں لگاتا، ایسے ہی ہے نا؟ ٹھیک ہے، تو ہم کہیں گے: اگر آپ آلہ تناسل کو ایسے ہی ہاتھ لگاتے ہیں جیسے دیگر اعضا کو بغیر شہوت کے لگایا جاتا ہے تو آپ پر وضو کرنا لازمی نہیں ہے۔
اور اگر آپ نے شہوت کیساتھ ہاتھ لگایا ہے تو آپ پر وضو ہوگا؛ کیونکہ ایسا ممکن ہے کہ شہوت کی بنا پر کچھ نہ کچھ نکل آئے اور آپکو محسوس تک نہ ہو۔
خلاصہ یہ ہے کہ:
چھوٹا ہو یا کوئی بڑ آلہ تناسل کو ہاتھ لگانے سے اس وقت تک وضو نہیں ٹوٹے گا جب تک شہوت کیساتھ نہ لگایا جائے، اور جو بچے کی شرمگاہ کو دھو رہا ہو کبھی بھی شہوت کیساتھ ہاتھ نہیں لگاتا" انتہی،
ماخوذ از: " لقاء الباب المفتوح "
No comments:
Post a Comment