Nauha karna Islam me Sakht Mna Hai.
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
نوحہ ،ماتم اورسینہ کوبی کرنا حرام ہے
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے "جاہلیت کے کاموں میں سے چار کام میری امت میں ایسے ہونگے جنہیں وہ چھوڑنے پر تیار نہیں ہونگے حسب (قومیت )کی بنیاد پر فخر کرنا،کسی کے نسب میں طعنہ زنی کرنا،ستاروں کے ذریعے قسمت کے احوال معلوم کرنا(یاستاروں کے ذریعے بارش طلب کرنا)اور نوحہ کرنااورفرمایا نوحہ کرنے والی عورت اگر موت سے پہلے توبہ نہیں کرتی تو قیامت کے روز اس حال میں اٹھائی جائے گی کہ اسپر تار کول کی ایک قمیص ہوگی اور خارش کی بیماری کے لباس نے اسکے جسم کو ڈھانپ رکھا ہوگا۔"(مسلم کتاب الجنائز باب التشدید فی النیاحه :934)
اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نوحہ کرنے والوں سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا "وہ شخص ہم میں سے نہیں جس نے رخساروں پر طمانچہ مارے ،گربیانوں کوچاک کیا ،جاھیلت کے دعوی کیساتھ پکارا یعنی واویلا کیا اور مصیبت کے وقت ہلاکت اور موت کو پکارا ۔"(بخاری کتاب الجنائز باب لیس منا من شق الجیوب :1294)
اور حضرت ابو بردہ بن ابو موسی الاشعری رضی اللہ عنہ کہتے کہ حضرت ابو موسی الاشعری رضی اللہ عنہ ایک مرتبہ شدید تکلیف میں مبتلا ہوئے اور ان پر غشی طاری ہوگئ آپ کا سر آپ کی ایک اھلیہ کی گود میں تھا اس نے زور زور سے رونا شروع کردیا لیکن آپ اسے کوئی جواب نہ دے سکے پھر جب انہیں افاقہ ہواتو انہوں نے کہا "میں ہر اس شخص سے بری ہوں جس سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے براءت کا اعلان کیا بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زور زور سے رونے والی ،مصیبت کے وقت سر منڈوانے والی اور کپڑے پھاڑنے والی عورت سے براءت کااعلان فرمایا ہے ۔"(متفق علیہ )
ان احادیث سے یہ بات ثابت ہوگئ کہ ماتم اور سینہ کوبی کرنا حرام ہے اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان اعمال سے اور ان اعمال کے کرنے والوں سے براءت اور لاتعلقی کا اظہار فرمایا ہے لہذا تمام مسلمانوں کو اس سے باز آجانا چاھئے اور فوری طور پر ان سے سچی توبہ کرنی چاھئے۔
No comments:
Post a Comment