ایک مزاحیہ عنوان مگر حقیقت کا ترجمان -
مولوی بے چارا عوام کا مارا - نہ دریا ملے نہ کنارا - گھر کا نہ گھاٹ کا - مان نہ مان - ہے مولوی کا سب پر احسان - شادی شدہ ہو یا کنوارا - بوڑھا ہو یا نوجوان واقعاتی کیفیت کا بیان - حقیقت کا ترجمان -
یا الہی یہ تیرے مولوی بندے جائیں تو کدھر جائیں - مولوی علامتی فرقہ نہیں - ملامتی فرقہ بن چکا ہے - دنیا کا سب سے بڑا مظلوم - 24 گھنٹے کا محکوم - مولوی شادی کرے تو بیوی کے زیر عقاب - نہ کرے تو معاشرہ کے زیر عتاب - چندے سے چولھا جلائے تو قلاش - تجارت سے پیٹ کی آگ بجھائے تو عیاش - دنیا جہان کی سب پابندیاں حد بندیاں مولوی ہی کے لئے بنائی گئی ہیں - بصیرت ہو تو بصارت بھی دے کام - بصیرت نہیں تو بصارت بھی ناکام -
ارے تو نے آج شام کو مولویوں کو چوڑیوں کے دکان کے سامنے گزرتے ہوئے نہیں دیکھا - لگتا ہے بیگم کے واسطے چوڑیاں خریدنے آیا تھا - بہت رنگین مزاج ہے اپنے محلے کا مولوی بھی -
مولوی نے آج اپنے پوتے کے لئے کھلونا خریدا ہے - مولوی ہو کر کھلونے خریدتا ہے -
مولوی آج صبح مسجد سے متصل پارک میں چہل قدمی کر رہا تھا ورزش کرتا ہوگا بھائی مولوی اور ورزش نہیں نہیں کچھ اور چکر ہے -
وہ کچھ گنگنا بھی رہا تھا - قرآن پڑھ رہا ہوگا - پتہ نہیں مجھے تو لگتا ہے عطاء اللہ خان کا کوئی گانا گا رہا تھا -
دیکھو تو مولوی کو اللہ معاف کرے اور تو اور ایک گلاب کے پھول کو بھی چھیڑ رہاتھا - نہیں معلوم کس نیت سے مولوی اور گلاب -
مولوی کل بینک میں گیا تھا -لگتا ہے بینک اکاؤنٹ بھی ہے مولوی کا -
مولوی نے گھر میں بلی پال رکھی ہے کیا -
مولوی کا بچہ مدرسہ میں پڑھے تو طنز مولوی کا بیٹا مولوی ہی ہوگا - اور اگر کسی انگلش اسکول میں پڑھائے تو اعتراض مولوی اپنے بچے کو انگریز بنا رہا ہے -
مولوی اس ولیمہ کی تقریب میں کیا کر رہاہے بھئی نکاح پڑھانے آیا ہوگا ارے نکاح تو اس جوڑے کا پہلے ہی ہو چکا ہے تو پھر حلوے اور بریانی کی خوشبو اسے یہاں کھینچ لائی ہوگی - مگر وہ تو اس جوڑے کا رشتہ دار بھی ہے -
اف خدایا اب سب کے سامنے جوڑے کی انسلٹ ہوگی کہ وہ ایک مولوی کا رشتہ دار ہے -
حکومت کے حق میں بولے تو درباری مولوی - خلاف بولے تو فسادی مولوی - عوام کے خلاف بولے تو اس کی چھٹی اسنے دکھتی رگ پر انگلی ڈالا ہے ہمارا کھاتا ہے ہمارے خلاف بولتا ہے -
مولوی سیاست میں آئے تو اعتراض کہ ان کا کام مسجد ومکتب میں ہے اسمبلی میں نہیں - سیاست میں حصہ نہ لے تو اعتراض کہ مولوی نے اسلام کو مسجد میں قید کر دیا - ملا کی دوڑ مسجد تک -
مولوی آج ننگے سر بازار میں دیکھا گیا - مولوی بازار اور ننگے سر - ننگوں کو ننگا سر نظر توآیا ننگا گھر نظر نہیں آیا - مولوی کی تنخواہ ارے واہ رے واہ - ان کو پیسے کی کیا ضرورت پھر دین کون سنبھالے گا - اپنا بچہ بہت اچھا - مدرسہ میں مت بھیجو وہاں جاکے کیا کرے گا مولوی بنے گا چندہ کرے گا -
میں سمجھتا ہوں اگر خود کشی میں کوئی فضیلت ہوتی تو سب سے زیادہ یہ علمائے کرام ہی خود کشی کرتے اس لئے کہ مسجد کمیٹی والے اور مدرسہ کے مہتمم لوگ ان مظلوم مولویوں کو نہ جینے دیتے ہیں نہ مرنے دیتے ہیں اللہ ان کمیٹیوں کو اور مدارس کے منتظمین کو ہدایتوں سے مالامال کر دے -
ہندوستان کی تاریخ میں آزادی کے بعد سے آج تک کوئی مولوی ملک کا صدر یا وزیر اعظم نہیں بن سکا بلکہ کسی بڑے ادارے کا سربراہ بھی نہیں بنا ملک کے سب فیصلے مونچھوں والے نے کئے ملک کے دو ٹکڑے بھی ٹائی اور سوٹ والوں نے کیا مگر الزام ٹوپی والوں پر آیا کہ مولوی نے ملک کو تباہ کر دیا -
الہی یہ تیرے مولوی بندے کدھر جائیں۔
اللہ ہمیں ائیسے بُرائیوں سے بچا اور ہمیں اپنے عالم دین کی عزت کرنے والا بنا،اللہ دنیا کے تمام مسلمانوں کو سیرت مستقیم پر چلا،اسلام کے اور مسلمانوں کے دشمنوں کو اسی دنیا میں عبرت کا نشان بنا جیسے فرعون،قارون جیسے ظالم،مشرق بادشاہو کا کیا،ہم تمام مسلمانوں کو اتحاد پر قائم رکھ،ایک دوسرے کے دلوں میں محبت روشن کر، ہمیں دشمنوں کے شر سے بچا اور اسلام کے دشمنوں کو نستو نابود کر دے۔
آمین ثمہ آمین
No comments:
Post a Comment