find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Ibrahim Alaislam Aur Ismail Alaihe Salam Ki waqya. (Kya aaj Hazrat Islmail Alaihe Slam ke jaise Koi Farjand Hai?)

*امّ اسماعیل سلام اللہ علیھا*
_________________________

تحریر : *عبدالغفار سلفی، بنارس*

سیدنا ابراهيم علیہ السلام کی سیرت میں عبرت و موعظت کے بیشمار پہلو ہیں.  اللہ کے خلیل کی پوری زندگی صبر و استقامت، تسلیم و رضا سے عبارت ہے.  مگر ہمیں یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ خلیل اللہ کا ذکرِ خیر ام اسماعیل سیدہ ھاجرہ کے ذکر کے بغیر ادھورا ہے.  حیات ابراہیمی میں سیدہ ھاجرہ کا کردار غیر معمولی ہے.  اگر ابراہیم کی توحید، استقامت، توکل علی اللہ اور ثابت قدمی اہل ایمان مردوں کے لیے نمونہ ہے تو مسلمان خاتون کے لیے سیدہ ھاجرہ کا توکل، عزم و استقلال، دین پر ثابت قدمی بھی نمونہ ہے.  جب اللہ کے خلیل  اپنی زوجہ محترمہ اور شیر خوار بچے کو وادی غیر ذی زرع میں چھوڑ کر جانے لگے تو وفادار بیوی نے درد بھرے لہجے میں بس اتنا پوچھا : "أين تذهب؟ إلى من تتركنا" کہاں جا رہے ہیں؟ ہمیں کس کے سہارے چھوڑ کر جا رہے ہیں؟ پھر اچانک سیدہ ھاجرہ کے ذہن میں یہ خیال آیا کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ عزیز از جان شوہر نے یہ اقدام حکمِ الہی کے سبب کیا ہے، کہیں ایسا تو نہیں کہ رب نے اپنے خلیل کو ایک اور آزمائش میں ڈالا ہے ، فوراً پوچھ بیٹھیں : "آلله أمرك بهذا" کیا اللہ نے آپ کو اس کا حکم دیا ہے؟؟  خلیل اللہ نے صبر و سکون بھرے لہجے میں فرمایا : "نعم" ہاں، یہی حکم الہی ہے، یہی مرضی مولی ہے.  صبر و عزیمت کی پیکر اس مومنہ نے جیسے ہی یہ سنا کہ یہ آزمائش خالق کائنات کی طرف سے ہے تو ہر قسم کے اندیشے اور خوف و خطر سے بے نیاز ہو کر پر عزم لہجے میں بولیں : "إذاً لايضيعنا"  اگر ایسا ہے تو ہمیں ہمارا رب ضائع و برباد نہ کرے گا.  ابراہیم بیوی اور بچے کو صحرا کی وحشت و تنہائی میں اکیلا چھوڑ گئے. چند کھجوریں اور مشکیزے کا تھوڑا سا پانی ماں اور بچے کا زیادہ دیر تک ساتھ نہ دے سکے.  پیاس سے بےقرار بچہ چیخنے لگا تو ماں کے کلیجے پر چھریاں چلنے لگیں.  دیوانہ وار صفا و مروہ کے چکر لگانے لگیں کہ شاید کوئی ابن آدم نظر آ جائے اور پیاس سے بلکھتے بچے کے لیے پانی کا کوئی انتظام ہو جائے.  بچے کے لیے ھاجرہ کا یہ دوڑنا رب تعالٰی کو ایسا بھایا کہ اسے تاقیامت حج و عمرہ کا ایک حصہ بنا دیا. 

اگر آج دنیا اسماعیل کو ایک صابر و شاکر بیٹے کے روپ میں جانتی ہے تو اس میں ابراہیم سے زیادہ ھاجرہ کی تربیت کا دخل ہے کیونکہ اسماعیل کا زیادہ تر وقت اپنی والدہ کے زیر تربیت گزرا ہے.  باپ نے اپنی زندگی کے سب سے عظیم امتحان ( امتحان کی عظمت دیکھیے کہ خود ممتحن نے "إن هذا لهو البلاء المبين"  کہہ کر یہ اعلان کر دیا کہ امتحان بہت سخت تھا)  کو بیٹے کے سامنے پیش کیا تو بیٹا مضطرب ہوا نہ مشتعل، نہ پیشانی پر کوئی بل آنے دیا بلکہ بصد ادب و احترام بولا: يَا أَبَتِ افْعَلْ مَا تُؤْمَرُ سَتَجِدُنِي إِنْ شَاءَ اللَّهُ مِنَ الصَّابِرِينَ ابا جان!  حکم الہی کی تعمیل کیجیے، ان شاء اللہ آپ اپنے فرزند کو تسلیم و رضا کا پیکر پائیں گے.  جواں سال اسماعیل کے اندر صبر و عزیمت کا یہ بلند پایہ شعور کہاں سے آیا.  یہ درحقیقت ایک موحدہ مومنہ ماں کے دست تربیت کی کاریگری تھی، یہ ہاجرہ کے ایمان و عزیمت کا پرتو تھا، یہ ان کی پرورش کا اثر تھا جو اسماعیل کے اندر نظر آ رہا تھا، اقبال نے سچ ہی کہا ہے
یہ فیضان نظر تھا یا کہ مکتب کی کرامت تھی​
سکھائے کس نے اسمعیل کو آداب فرزندی​

​آج اسماعیل  جیسے فرزندوں کی امت کو ضرورت ہے مگر یہ کام تب تک ممکن نہیں جب تک ابراہیم جیسے والد اور ھاجرہ کے جیسی مائیں سامنے نہ آئیں.  

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS