find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Ager koi Shakhs Umra Me Sfa Marwa ka Tawaf Bhul Gya Aur Usne Halak Karke Ehraam Khol Diya to kya Uska Umrah Hoga,

سوال:ایک شخص عمرہ میں سعی کرنا بھول گیا اور اس نے حلق کرکے احرام کھول دیا اب اسکا کیا حکم ہے؟ سائل: ۔ ۔ ۔ ۔ من مكة المكرمة.
الجواب بعون رب العباد:
عمرہ اور حج میں صفا ومروه  کی سعی کرنا اسکے  ارکان میں سے ایک ہے۔
جو شخص عمرہ یا حج میں سعی کرنا ترک یا بھول جائے اسے چاھئے کہ وہ اسی وقت سعی کرے کیونکہ سعی کے بغیر حج اور عمرہ صحیح اور مکمل نہیں ہے۔
لہذا اگر اسے سعی کرنا بھول گیا اسے چاھئے کہ وہ اسی عمرہ سابق کی نیت سے سعی کرے سری کرنا اس پر لازمی ہے۔
یعنی چاھئے کوئی شخص بھول جائے یا اس نے عامدا سعی ترک کردی اسے چاھئے کہ اسے جب یاد آئے چاھئے وہ اپنے ملک ہی لوٹ گیا ہو وہ واپس آئے اور سعی کرے کیونکہ سعی کرنا ارکان حج اور ارکان عمرہ میں سے ہے اور اسکے بغیر عمرہ اور حج مکمل نہیں۔
اور دوبارہ حلق یا تقصیر کرے پہلے والے حلق کا کوئی اعتبار نہیں ہے۔
علامہ ابن عثیمن رحمہ اللہ نے ایک سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ عمرہ صحیح نہیں ہے اسلئے کہ عمرہ میں سعی کرنا ارکان عمرہ میں سے ہے سائل کےلئے ضروری ہے کہ وہ اسی وقت احرام باندھے اور صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرے اور پہر اسے بعد تقصیر یا حلق کرے کیونکہ سعی کے بغیر عمرہ صحیح نہیں ہے۔
کسی انسان کے لئے یہ جائز نہیں کہ وہ چیز کو عبادت میں اہل علم سے پوچھے بغیر مقدم کرے اور عبادات نفسانی خواھشات پر نہیں کی جاتی کہ جب چاھے جو عبادت کرے اور جب چاھے اسے ترک کرے اورسائل اگر کوئی چیز کرنا بھول گیا یا جھالت کی وجہ سے اس نے چھوڑ دیا تو نہ اس پر کوئی گناہ ہے اور نہ اس پر کوئی چیز لازم ہے اور نہ اس پر کوئی کفارہ ہے واللہ اعلم بالصواب۔[مجموع فتاوى ابن عثيمن439/22]۔
اہل علم کے نزدیک یہی رائے راجح ہے کہ حج اور عمرہ میں سعی کرنا ارکان میں سے ہے۔
دلیل: نبی علیہ السلام جب سعی کررہے تھے اسی اثناء میں نبی مکرم علیہ السلام نے فرمایا کہ سعی کرو کیونکہ اللہ تعالی نے تم پر سعی لکھ دی ہے۔[مسندأحمد421/6 ، الدارقطني256/2 ، وصحيح ابن خزيمة2764 ، الإرواء الغليل1072 ، شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح قرار دیاہے]۔
جمہور اہل علم کی یہی رائے ہے کہ عمرہ اور حج میں سعی کرنا ارکان میں سے ہے اور سعی کے بغیر عمرہ اور حج مکمل نہیں ہے سعی مراد ہے صفاء ومروہ کے درمیان سات چکر لگانا اور ایسا کرنا نبی علیہ السلام کے فعل اجماع اور سلف وخلف سے ثابت ہے۔[الموسوعة الفقهية25/14]۔
امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اگر کسی شخص نے سعی کی اور پہر اسے شک ہوا کہ اس نے سعی میں کچھ چھوڑ دیا تو اس کی سعی صحیح نہیں ہے۔[شرح المهذب98/8].
علامہ ابن عثیمن رحمہ اللہ نے ایک اورموقع پر سوال کے جواب میں فرمایا کہ جو شخص عمرہ کیا اور اسے سعی میں سے کچھ چھوت گیا وہ احرام کی حالت میں ہی ہے اسے چاھئے کہ وہ محظورات احرام سے اجتناب کرے اور وہ دوبارہ احرام کے کپڑے پہنے اور فورا اپنے ملک ، شہر سے واپس مکہ آئے اور شروع سے سعی کرے کیونکہ اسکا عمرہ ابھی باقی ہے۔[مجموع الفتاوى436/22]۔
مذکورہ ادلہ اور اہل علم کے اقوال سے معلوم ہوا کہ سعی کرنا ارکان میں سے ہے اسکے بغیر حج اور عمرہ مکمل نہیں اسے چاھئے کہ وہ احرام باندھے اور سعی مکمل کرکے حلق کرے اور پہر احرام کھولے اس طرح اس کا عمرہ مکمل ہوجائے گا۔
هذا ماعندي والله أعلم بالصواب.

کتبہ/ابوزھیر محمد یوسف بٹ ریاضی۔

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS