کیا فرماتے ھیں علماء کرام کہ عرفہ کے روزہ کے ساتھ ایک روزہ پہلے رکھنا چاھے ؟
الجواب بعون رب العياد:
* * * * * * * * * * * * * * * *
کتبہ/ابوزھیر محمد یوسف بٹ بزلوی ریاضی۔
* * * * * * * * * * * * * * * * * *
عرفہ سے پہلے ایک دن قبل روزہ رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے
اگر کوئی شخص عشرہ ذی الحجہ کے پورے نو دنوں میں روزہ رکھنا چاھیے تو ایسا بھی جائز اور مشروع یے اور اگر صرف اسے قبل ایک دن روزہ رکھے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے ، البتہ دس ذی الحجہ کے دن روزہ رکھنا حرام اور ناجائز ہے کیونکہ نبی علیہ السلام نے عید کے دن اور ایام تشریق کے ایام میں روزہ رکھنے سے منع فرمایا۔
اسلئے عرفہ سے پہلے ایک دن روزہ رکھنے میں کوئی قباحت اور ممانعت نہیں ہے۔
علامہ ابن باز رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ عشرہ ذی الحجہ میں روزہ رکھنے میں کویی حرج نہیں ہے اور اگر کوئئ صرف نو ذى الحجه سے قبل ایک دن قبل روزہ رکھنا چاھئے اور پہر نو ذی الحجہ کو روزہ رکھے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔[
اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء/المجلد العاشر ]۔
اسے ثابت ہوا کہ عرفہ سے قبل ایک دن روزہ رکھنا جائز ہے۔
إن شاء الله تعالى.
No comments:
Post a Comment