Halaal Janwer ke kaun kaun se Aaja (part) khana Durust Hai?
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
جانور کے کونسے اعضاء کھانا درست نہیں؟
(1)بہتا ہوا خون تو قطعی بالاتفاق حرام ہے. (انعام145/6)،آس خون کا کھانا بھی حرام ہے، اور ناپاک بھی ہے۔
(2) چھ (6)اعضاء احناف کے نیزدیک مکرہ تحریمی ہیں۔ کیونکہ یہ خون کے ساتھ شمار کرکے نبی صلی الله عليه وسلم نے مکرہ قرار دیا ہے، حضرت مجاھد اور حضرت عبد اللہ بن عمر سے روایت ہے کہ اپ نے بکرا (جانور) کے سات اعضاء مکروہ فرمایا ہے(1)خون، (2)مادہ جانور کی شرم گاہ، (3)خصتین، (4)غدود، (5)نر جانور کی پیشاب گاہ(6)مثانہ، (7)پتہ
،(مصنف عبدالرزاق 535/4، امام محمد، کتاب الاثار، ص 179،طبرانی، المعجم الوسط، رقم 9480، بیہقی، سنن، 7/10،مراسیل ابی داود، ص 19)
احناف کے نزدیک یہ اعضاء مکرہ تحریمی ہیں،(البدایع الصنایع 62/5ابن نجم،البحر الرائق، 553/8،ابن عابدین شامی، ردالمحتار749/6،الشیخ نظام الدین، ھندیہ 290/5)،اہل حدیث علماء اور عرب کے موجودہ علماء خون کے علاوہ اعضاء کھانے میں حرج نہیں سمجھتے۔
(3)ریڑھ کی ہڈی کے اندر مغز، پھیپھڑے، اوجھڑی، بعض علماء مکرہ سمجھتے ہیں اور بعض مکرہ نہیں سمجھتے، (کنزالدقائق، فتاورشیدیہ، امداد الفتاوی).
No comments:
Post a Comment