find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Rat ko Sote Hue Surah Al Sajad ki Tilawat karte hue Sajda aajaye to kya Sajda Lajmi (Compulsory) Hai Karna?

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

روزانہ رات کو سوتے ہوےئے سورۃ السجدہ کی تلاوت کرتے ہوے سجدہ آجائے تو سجدہ لازمی ہے کرنا؟ مطلب سجدہ بھی ہر بار کرنا ہوگا تلاوت ک درمیان؟
الجواب بعون رب العباد:
***********
كتبه/ابوزهير محمد يوسف بٹ بزلوی ریاضی۔
خریج کنگ سعود یونیورسٹی ریاض سعودی عرب۔
***********************
قرآن کریم میں تقریبا چودہ اور امام شافعی کے نزدیک پندرہ سجدہ تلاوت ہیں۔
سجدہ تلاوت کرتے وقت اگر کوئی ایسی آیت آجائے جہاں سجدہ تلاوت آئے تو اس جگہ قاری کے لئے سجدہ کرنا سنت موکدہ ہے اسکا ترک کرنا صحیح نہیں ہے
اسکے باوجود سجدہ تلاوت واجب نہیں ہے اگر کوئی شخص کبھی کبھار اسے ترک کردے تو ایسا شخص گنہگار نہیں ہو گا۔
إن شاء الله تعالى.
اس بات کی دلیل کہ سجدہ تلاوت کرنا سنت موکدہ ہے واجب نہیں:
ربیعہ بن عبد اللہ ھدیر تیمی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ امیر المومنین عمر بن خطاب ممبر پر سورہ نحل کی تلاوت فرماتے اور ممبر سے اترتے اور سجدہ کرتے تھے ، پہر دوسرے جمعہ میں اسی سورت کو تلاوت کرتے اور سجدہ نہ کرتے تھے۔
پہر فرماتے کہ اللہ تعالی نے ہم پر سجدہ تلاوت فرض نہیں کیا مگر جب ہم چاھیں ، اور اس وقت کبار صحابہ موجود ہوتے تھے۔[بخاری 1022 ، طبرانی 484 ، مجموع فتاوى ورسائل الشيخ محمد صالح العثيمين - المجلد الرابع عشر - باب صلاة التطوع]۔
زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے نبی علیہ السلام پر سورہ نجم کی تلاوت کی لیکن سجدہ تلاوت نہیں کیا۔[أخرجه البخاري، كتاب سجود القرآن، باب من قرأ السجدة ولم يسجد 1073 ، مسلم، كتاب المساجد، باب سجود التلاوة 577 ،  106]۔
علامہ ابن عثیمن رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ سجدہ تلاوت کرنا سنت ہے واجب نہیں اور یہی اس مسئلے میں راجح ہے۔[الشرح الممتع].
شیخ ابن خبریں رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ سجدہ تلاوت سنت موکدہ ہے واجب نہیں جب کوئی قاری سجدہ تلاوت کی آیت سے گزرے اسے چاھئے کہ وہ سجدہ تلاوت کرے اسکے لئے مناسب نہیں کہ وہ اسے تک کرے کیونکہ سجدہ کرنا افضل اور کارثواب عمل ہے اور سامعین بھی اسکے ساتھ سجدہ کریں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ [فتاوی للشیخ عبد الله بن عبد الرحمن الجبرين]۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خلاصہ کلام:معلوم ہوا کہ سجدہ تلاوت کرنا اگرچہ سنت موکدہ ہے لیکن لازم واجب اور فرض نہیں ہے لھذا آپ کے لئے بہتر اور افضل یہی ہے کہ آپ سجدہ تلاوت کرتے وقت سجدہ کیا کریں لیکن اگر آپ کبھی اسے ترک بھی کردیں تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں جیساکہ اوپر گذرگیا کہ امیر المومنین عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ اور زید بن ثابت رضی اللہ عنہ بعض اوقات سجدہ کرتے اور اور بعض مرتبہ اسے ترک کرتے تھے یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اسے ترک کرنے والا گنہگار نہیں ہوگا اور نہ سجدہ تلاوت کرنا ضروری اور لازمی امر ہے۔
هذا ماعندي والله أعلم بالصواب.
وصلى الله على خير خلق الله محمد بن عبد الله وعلى آله وأصحابه أجمعين.

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS