📖📖📖📖📖📖📖📖
*درس قرآن مجید*
📝📝📝📝📝📝📝📝
*بسْــــــــــــــمِﷲِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم*
*اٙلْحٙمْدُلِلّٰہِ رٙبِّ الْعٰلٙمِیْن وٙالصّٙلٰوةُ*
*وٙالسّٙـلٙامُ عٙلٰی سٙـیِّدِ الْمُرْسٙـلِیْن*
*وبعد*
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
*🍁فَرِحَ الْمُخَلَّفُوْنَ بِمَقْعَدِهِـمْ خِلَافَ رَسُوْلِ اللّـٰهِ وَكَرِهُوٓا اَنْ يُّجَاهِدُوْا بِاَمْوَالِـهِـمْ وَاَنْفُسِهِـمْ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ وَقَالُوْا لَا تَنْفِرُوْا فِى الْحَرِّ ۗ قُلْ نَارُ جَهَنَّـمَ اَشَدُّ حَرًّا ۚ لَّوْ كَانُـوْا يَفْقَهُوْنَ*
*سورت التوبہ آیت نمبر (81)*
*ترجمہ ۔۔۔۔۔۔!!!!*
*جو لوگ پیچھے رہ گئے وہ رسول اللہ کی مرضی کے خلاف بیٹھ رہنے سے خوش ہوتے ہیں اور اس بات کو ناپسند کیا کہ اپنے مالوں اور جانوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کریں اور کہا کہ گرمی میں مت نکلو، کہہ دو کہ دوزخ کی آگ کہیں زیادہ گرم ہے، کاش یہ سمجھ سکتے○۔*
*🍁فَلْيَضْحَكُـوْا قَلِيْلًا وَّلْيَبْكُـوْا كَثِيْـرًاۚ جَزَآءً بِمَا كَانُـوْا يَكْسِبُوْنَ ○*
*سورت التوبہ آیت نمبر(82)*
*ترجمہ ۔۔۔۔۔!!!*
*سو وہ تھوڑا سا ہنسیں اور زیادہ روئیں، ان کے اعمال کے بدلے جو کرتے رہے ہیں○*
*🍁تشریح و تفسیر 🍁*
*🍁عنوان 👈سورج کی گرمی برداشت کرنا بہتر ہے یا جہنم کی؟ ؟۔۔۔۔۔۔!!!!*
*🍁جو لوگ غزوہ تبوک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نہیں گئے تھے اور گھروں میں ہی بیٹھ کر اکڑ رہے تھے، جنہیں اللہ کی راہ میں مال و جان سے جہاد کرنا مشکل ہو رہا تھا جنہوں نے ایک دوسرے کے کان بھرے تھے کہ اس گرمی میں کہاں نکلو گے؟ ایک طرف پھل پکے ہوئے ہیں سائے بڑھے ہوئے ہیں دوسری طرف لو کے تھپیڑے چل رہے ہیں، پس اللہ تعالی ان سے فرماتا ہے جہنم کی آگ جس کی طرف تم اپنی بدکرادری کی وجہ سے جا رہے ہو اس گرمی سے زیادہ بڑھی ہوئی حرارت اپنے اندر رکھتی ہے یہ آگ تو اس آگ کا سترواں حصہ ہے جیسے کہ بخاری مسلم کی حدیث میں ہے((صحیح بخاری کتاب بدء الخلق ۔صحیح مسلم کتاب الجنتہ))*
*اور روایت میں ہے کہ تمہاری یہ اگ آتش دوزخ کے ستر اجزاء میں سے جزء ہے پھر بھی یہ سمندر کے پانی میں دو دفعہ بجھائی ہوئی ہے ورنہ تم اس سے کوئی فائدہ حاصل نہ کر سکتے((صحیح:مسند احمد شیخ ارناووط نے اس کی سند کو صحیح کہا ہے))*
*ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کی تلاوت کی((وقودھا الناس والحجارتہ))کی تلاوت فرمائی اور فرمایا ایک ہزار سال تک جلائے جانے سے وہ سفید پڑ گئی پھر ایک ہزار سال بھڑکانے سے سرخ ہو گئی پھر ایک ہزار سال دھونکے جانے سے سیاہ پڑ گئی پس وہ سیاہ رات جیسی ہے اس کے شعلوں میں بھی چمک نہیں((بہیقی فی شعیب الایمان حافظ زبیر علی زئی نے اس کی سند کو ضعیف کہا ہے))*
*ایک اور حدیث میں ہے کہ سب سے ہلکے عذاب والا دوزخ میں ہو گا جس کے دونوں پاوں میں دو جوتیاں آگ کے تسمے سمیت ہوں گی جس سے اس کی کھوپڑی ابل رہی ہو گی، اور وہ سمجھ رہا ہوگا کہ سب سے سخت عذاب اسی کو ہو رہا ہے حالانکہ سب سے ہلکا عذاب اسی کو ہو رہا ہو گا((صحیح بخاری کتاب الرقاق ۔صحیح مسلم کتاب الایمان))*
*قرآن فرماتا ہے کہ وہ آگ ایسی شعلہ زن ہے جو کھال اتار دیتی ہے اور آیتوں میں ہے کہ ان کے سروں پر کھولتا ہوا گرم پانی بہایا جائے گا جس کی وجہ سے ان کے پیٹوں کی تمام چیزیں اور ان کی کھالیں جھلس جائیں گی پھر لوہے کے ہتھوڑے سے ان کے سر کچلے جائیں گے وہ جب وہاں سے نکلنا چاہیں گے اسی میں لوٹا دئیے جائیں گے اور کہا جائے گا کہ جلنے کا عذاب چکھو اور آیت میں ہے کہ جن لوگوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا انہیں ہم بھڑکتی ہوئی آگ میں ڈال دیں گے ان کی کھالیں جھلستی جائیں گی اور ہم اور بدلتے جائیں گے کہ وہ خوب عذاب چکھیں((سورت النساء))*
*اس آیت میں بھی فرمایا کہ اگر انہیں سمجھ ہوتی تو جان لیتے کہ جہنم کی گرمی اور تیزی بہت زیادہ ہے تو یقینا یہ باوجود موسم گرمی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خوشی خوشی نکلتے اور اپنے جان و مال اللہ کی راہ میں فدا کرنے پر تل جاتے ۔عرب شاعر کہتا ہے کہ تونے اپنی عمر سردی گرمی سے بچنے کی کوشش میں گزار دی حالانکہ تجھے لائق تھا کہ اللہ کی نافرمانیوں سے بچتا کہ جہنم کی آگ سے بچ جائے اب اللہ تعالی ان بد باطن منافقوں کو ڈرا رہا ہے کہ تھوڑی سی زندگی میں تو یہاں جتنا جی چاہے خوش ہو لے، لیکن اس آنے والی بڑی زندگی میں ان کے لیے رونا ہی رونا ہے جو کبھی ختم نہیں ہو گا ۔*
*ایک اور حدیث میں ہے کہ جہنمی جہنم میں روئیں گے اور خوب روتے رہیں گے آنسو ختم ہونے کے بعد پیپ نکلنا شروع ہو جائے گی اس وقت دوزخ کے دروغے ان سے کہیں گے کہ اےبد بخت رحم کی جگہ پر تو تم کبھی نہیں روئے اب یہاں کا رونا دھونا لا حاصل ہے اب یہ اونچی آواز میں چلا چلا کر جنتیوں سے فریاد کریں گے کہ تم لوگ ہمارے رشتے دار ہو سنو ہم قبروں سے پیاسے اٹھے تھے پھر میدان حشر میں بھی پیاسے ہی رہےاور آج تک یہاں بھی پیاسے ہی ہیں ہم پر رحم کرو کچھ پانی ہمارے حلق میں چھوا دو یا جو روزی تمہیں اللہ نے دی ہے اس میں سے تھوڑا بہت ہمیں بھی دے دو چالیس سال تک کتوں کی طرحچیختے رہیں گے چالیسسال کے بعد انہیں جواب ملے گا کہ تم یونہی دھتکارے ہوئے بھوکے پیاسے ہی ان سڑیل اور اٹل سخت عذابوں میں پڑے رہو اب یہ تمام بھلائیوں سے مایوس ہو جائیں گے*
*استغفراللہ اللھم اجرنا من النار آمین*۔
*🍁و ما علینا الا البلاغ المبین*
➖➖➖➖➖➖➖➖
No comments:
Post a Comment