Jab Larke Aur LArki Mil Hi Nahi Sakte To Pasanbd ki Shadi KAise Ho Sakti Hai
سوال:تو پسند کی شادی کیسے ممکن ہے بات کرنا حرام ہے ملنا حرام ہے تو کیسے پسند کی شادی ممکن ہے؟
الجواب بعون رب العباد:
مسلمان کے لئے ہر کسی جائز کام کے کرنے کے لئے شریعت نے جائز راستے اور طریقہ مہیا کئے ہیں۔
کسی مسلمان کے لئے قطعا جائز نہیں کہ وہ کسی حلال چیز کو حاصل کرنے کے لئے حرام طریقہ اختیار کرے۔
اسلام میں کسی غیر محرم عورت کے ساتھ بات کرنا کلام کرنا اسے خلوت میں ملنا اسکے ساتھ ایک دن یا ایک رات کی مسافت کا سفر کرنا حرام اور ناجائز ہے۔
اللہ کے نبی امام اعظم علیہ السلام نے فرمایا کہ کسی بھی مسلمان عورت کے لئے جائز نہیں کہ وہ بغیر محرم کے ایک دن یا ایک رات کا سفر کرے۔
اسے ثابت ہوا کہ کسی غیر محرم عورت کے ساتھ سفر کرنا جائز نہیں ہے۔
اسی طرح نبی مکرم علیہ السلام نے دورسری حدیث میں ارشاد فرمایا کہ کوئی مرد کسی اجنبی عورت کے ساتھ خلوت نشینی نہ کرے اسلئے کہ انکا تیسرا شیطان ہوتا ہے۔
ان تمام ادلہ سے معلوم ہوا کہ کسی بھی غیر محرم عورت کے ساتھ بات کرنا ملنا عشق ومحبت کی باتیں کرنا تنہائی میں ایک دوسرے کو پسند کرنے کی باتیں کرنا چپ چپ کے ایک دوسرے کو پسند کرنا یہ تمام امور اور طریقے ناجائز ہیں۔
اب آپ کا سوال ہے کہ پہر کیسے پسند کریں۔
اسکے بھی کئی راستے اور طریقے ہیں۔
مثلا والدین آپ کے لئے اچھی دیندار لڑکی کو تلاش کریں اور قدیم زمانے میں یہی کچھ دستور تھا
اسی طرح بہت سی ایسی لڑکیاں ہمارے خاندان ہمارے علاقہ جات میں ہوتی ہیں جن کے بارے میں بہت سے لوگ علم رکھنے ہیں کہ وہ کتنی دیندار کیسی ہے اسکا خاندان کیسا ہے کیا وہ خوبصورت ہے کہ نہہں یہ تمام خوبیاں انسان کو پتہ چل جاتی ہیں۔
اب آپ اسکے باوجود کسی کو پسند کرنے کے لئے ناجائز طریقے اختیار کروگے ایسا کرنا اخلاقا اور دینی اعتبار سے بھی صحیح نہیں ہے۔
هذا ماعندي والله أعلم بالصواب.
كتبه:ابوزهير محمد يوسف بٹ بزلوی ریاضی۔
الجواب بعون رب العباد:
مسلمان کے لئے ہر کسی جائز کام کے کرنے کے لئے شریعت نے جائز راستے اور طریقہ مہیا کئے ہیں۔
کسی مسلمان کے لئے قطعا جائز نہیں کہ وہ کسی حلال چیز کو حاصل کرنے کے لئے حرام طریقہ اختیار کرے۔
اسلام میں کسی غیر محرم عورت کے ساتھ بات کرنا کلام کرنا اسے خلوت میں ملنا اسکے ساتھ ایک دن یا ایک رات کی مسافت کا سفر کرنا حرام اور ناجائز ہے۔
اللہ کے نبی امام اعظم علیہ السلام نے فرمایا کہ کسی بھی مسلمان عورت کے لئے جائز نہیں کہ وہ بغیر محرم کے ایک دن یا ایک رات کا سفر کرے۔
اسے ثابت ہوا کہ کسی غیر محرم عورت کے ساتھ سفر کرنا جائز نہیں ہے۔
اسی طرح نبی مکرم علیہ السلام نے دورسری حدیث میں ارشاد فرمایا کہ کوئی مرد کسی اجنبی عورت کے ساتھ خلوت نشینی نہ کرے اسلئے کہ انکا تیسرا شیطان ہوتا ہے۔
ان تمام ادلہ سے معلوم ہوا کہ کسی بھی غیر محرم عورت کے ساتھ بات کرنا ملنا عشق ومحبت کی باتیں کرنا تنہائی میں ایک دوسرے کو پسند کرنے کی باتیں کرنا چپ چپ کے ایک دوسرے کو پسند کرنا یہ تمام امور اور طریقے ناجائز ہیں۔
اب آپ کا سوال ہے کہ پہر کیسے پسند کریں۔
اسکے بھی کئی راستے اور طریقے ہیں۔
مثلا والدین آپ کے لئے اچھی دیندار لڑکی کو تلاش کریں اور قدیم زمانے میں یہی کچھ دستور تھا
اسی طرح بہت سی ایسی لڑکیاں ہمارے خاندان ہمارے علاقہ جات میں ہوتی ہیں جن کے بارے میں بہت سے لوگ علم رکھنے ہیں کہ وہ کتنی دیندار کیسی ہے اسکا خاندان کیسا ہے کیا وہ خوبصورت ہے کہ نہہں یہ تمام خوبیاں انسان کو پتہ چل جاتی ہیں۔
اب آپ اسکے باوجود کسی کو پسند کرنے کے لئے ناجائز طریقے اختیار کروگے ایسا کرنا اخلاقا اور دینی اعتبار سے بھی صحیح نہیں ہے۔
هذا ماعندي والله أعلم بالصواب.
كتبه:ابوزهير محمد يوسف بٹ بزلوی ریاضی۔
No comments:
Post a Comment