find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Kya Koi Aurat Kisi Gair Mard Ke Kapre Dho Sakti Hai?

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ...
میرا سوال یہ ہے کہ کسی غیر مرد کے کپڑے دھونا کیسا ہے؟؟؟
الجواب بعون العباد:
کسی بھی غیر محرم عورت کے لئے کسی غیر محرم مرد کے کپڑے دھونے میں کوئی حرج نہیں ہے اسلئے کہ شریعت میں ممانعت کی کوئی صریح دلیل موجود نہیں ہے۔
مثلا:اگر کسی گھر میں عورت اپنے دیور وغیرہ کے کپڑے اپنے شوہر کی اجازت سے دھوئے تو اس میں کوئی حرج اور ممانعت نہیں ہے۔
شیخ صالح المنجد رحمہ اللہ نے یہی  جواب دیا ہے کہ دیور کے کپڑے دھونے میں شریعت طور کوئی حرج نہیں البتہ اگر کسی مرد کے کپڑے پر احتلام وغیرہ کی صورت میں کپڑے پر منی وغیرہ جیسی گندگی لگی ہو تو اس میں مرد کو چاھئے کہ وہ اس گندگی کو صاف کرے اسکے بعد اسے کوئی عورت دھوئے اسلئے کہ ان چیزوں میں حیا کرنی چاھئے۔[فتوی شیخ صالح المنجد سوال نمبر:154426]۔
اسے ثابت ہوا کہ کسی غیر کے کپڑے دھونے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
اور اس کی دوسری دلیل یہ بھی ہے کہ کپڑے دھونا وغیرہ معاملات میں سے ہے اور فقہاء نے معاملات میں قاعدہ بیان کیا ہے کہ معاملات میں اصل ہر چیز کی اباحت ہے اور معاملات میں جب تک نہ کسی چیز کی ممانعت شریعت سے ثابت نہ ہو تو تب تک اسے مباح ہی سمجھا جائے گا۔
خلاصہ کلام: بوقت ضرورت غیر محرم کے کپڑے دھونے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
هذا ماعندي والله أعلم بالصواب.
كتبه:ابوزهير محمد يوسف بٹ بزلوی ریاضی۔

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS