Ladkiya Aalim e Deen (Islamic Schoalar) se shadi kyu nahi karna chahti hai?
Abbu (Father) mai kisi Ki Gulami Nahi kar sakti.Kash Ke mai jawani me hi Khana Bana li hoti.
Aalim-E-Deen se Shadi karne ke Fawaid.
पापा मै किसी की गुलामी नहीं करूंगी, खाना बनाने का काम मुझसे नहीं होगा।
काश के मै जवानी में ही खाना बना ली होती तो आज यह दीन देखना नहीं पड़ता।होटल, रेस्टोरेंट, एयरहोस्टेस में मुसाफिरों के लिए खाना बना सकती है मगर अपने घर पे अपने लिए खाना नहीं बना सकती।
पैसे लेकर दूसरो की गुलामी की जाए तो वह अच्छा है अगर अपने लिए वहीं काम किया जाए तो नौकर हो गई।
अक्सर लड़कियां आलिम ए दीन से शादी क्यों नहीं करना चाहती है?
हमारी मुस्लिम बहनों को आलिम ए दीन से शादी करना पसंद नहीं।
ﻋﺠﯿﺐ ﺩﻧﯿﺎ ﮨﮯ ..
ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﻃﻼﻕ ﮐﮯ ﭼﮑﺮ ﻣﯿﮟ ﮨﯿﮟ
ﻏﯿﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﮯ ﺧﯿﺎﻟﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﻏﯿﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﮯ ﺧﯿﺎﻟﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﺑﭽﻮﮞ ﮐﻮ ﺑﮍﮮ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﺟﻠﺪﯼ ہے
ﺑﮍﻭﮞ ﮐﻮ ﺑﭽﭙﻦ ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﻟﻮﭨﻨﮯ ﮐﯽ ﺁﺭﺯﻭ
ﺑﮍﻭﮞ ﮐﻮ ﺑﭽﭙﻦ ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﻟﻮﭨﻨﮯ ﮐﯽ ﺁﺭﺯﻭ
ﻧﻮﮐﺮﯼ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﮐﺎﻡ ﮐﯽ ﺳﺨﺘﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﻧﺎﻻﮞ ﮨﯿﮟ
ﺑﯿﮑﺎﺭﻭﮞ ﮐﮯ ﻟﺒﻮﮞ ﭘﺮ ﮐﺎﻡ ﻣﻠﻨﮯ ﮐﯽ ﺩﻋﺎﺋﯿﮟ
ﺑﯿﮑﺎﺭﻭﮞ ﮐﮯ ﻟﺒﻮﮞ ﭘﺮ ﮐﺎﻡ ﻣﻠﻨﮯ ﮐﯽ ﺩﻋﺎﺋﯿﮟ
ﻏﺮﯾﺒﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﻣﯿﺮﻭﮞ ﮐﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﯽ ﺣﺴﺮﺕ ﮨﯿﮟ
ﺍﻣﯿﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﺍﯾﮏ ﻟﻤﺤﮧ ﺁﺭﺍم ﮐﯽ ﺗﻤﻨﺎ
ﺍﻣﯿﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﺍﯾﮏ ﻟﻤﺤﮧ ﺁﺭﺍم ﮐﯽ ﺗﻤﻨﺎ
ﻣﺸﮩﻮﺭ ﺍﻓﺮﺍﺩ چھپنے ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﭨﮭﮑﺎنے ﮐﯽ ﺗﻼﺵ ﻣﯿﮟ ﮨﯿﮟ
ﻋﺎﻡ ﻟﻮﮒ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﺑﻨﻨﮯ ﮐﮯ ﺧﯿﺎﻝ میں
ﻋﺎﻡ ﻟﻮﮒ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﺑﻨﻨﮯ ﮐﮯ ﺧﯿﺎﻝ میں
ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮐﮧ ﺧﻮﺷﺤﺎﻟﯽ ﮐﺎ ﻭﺍﺣﺪ ﻓﺎﺭﻣﻮلا ﯾﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ
*ﺟﻮ ﻧﻌﻤﺘﯿﮟ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﻣﻠﯽ ﮨﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻗﺪﺭ ﺟﺎﻧﻮ ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﺳﮯ ﻟﻄﻒ ﺍﭨﮭﺎﺅ۔*
*شادی سے پہلے*
“ ابّو میں کسی کی غلامی نہیں کر سکتی ۔"
"کوئی کسی کی غلامی نہیں کرتا میری بچی ۔ سب اپنے اپنے حصے کا کام کرتے ہیں ۔ جو کام عورتوں کے لیئے مشکل ہیں وہ مرد کرتے ہیں اور جو مردوں کے لیئے مشکل ہیں وہ عورتیں ۔ یونہی مل جل کر گزارا ہوتا ہے ۔"
“ ابّو میں کسی کی غلامی نہیں کر سکتی ۔"
"کوئی کسی کی غلامی نہیں کرتا میری بچی ۔ سب اپنے اپنے حصے کا کام کرتے ہیں ۔ جو کام عورتوں کے لیئے مشکل ہیں وہ مرد کرتے ہیں اور جو مردوں کے لیئے مشکل ہیں وہ عورتیں ۔ یونہی مل جل کر گزارا ہوتا ہے ۔"
*شادی کے بعد*
"میں کھانا گرم نہیں کروں گی ۔"
"تو اپنے باپ کے گھر واپس چلی جاؤ ۔ میں صبح سے شام تک محنت کرتا ہوں تمہاری ضروریات پوری کرنے کے لیئے ۔ تم میری ضرورت پوری نہیں کر سکتی تو مجھے تمہاری ضرورت نہیں ۔"
"تو اپنے باپ کے گھر واپس چلی جاؤ ۔ میں صبح سے شام تک محنت کرتا ہوں تمہاری ضروریات پوری کرنے کے لیئے ۔ تم میری ضرورت پوری نہیں کر سکتی تو مجھے تمہاری ضرورت نہیں ۔"
*طلاق کے بعد* ( دہلی کی سڑکوں پر بینر اٹھائے فیمنزم والوں کے ساتھ )
"کھانا خود گرم کر لو ۔"
"کھانا خود گرم کر لو ۔"
"کھانا خود گرم کر لو ۔"
"کھانا خود گرم کر لو ۔"
"کھانا خود گرم کر لو ۔"
"کھانا خود گرم کر لو ۔"
"کھانا خود گرم کر لو ۔"
*باپ کے مرنے کے بعد*
"دیکھو میری بہن ۔ میں اب فیملی والا ہوں ۔ میری بیوی تمہیں اور برداشت نہیں کر سکتی ۔ تم اپنا بندوبست کہیں اور کر لو ۔"
*نوکری کی تلاش میں*
"ہمارے پاس ایک فی میل ریسپشنسٹ کی جگہ خالی ہے ۔ آپ ماشاء اللہ خوبصورت اور جوان بھی ہیں ۔ وہاں کام کر سکتی ہیں ۔"
*ڈھلتی عمر*
"بی بی ۔ ہم معذرت خواہ ہیں ۔ آپ کے کام میں اب پہلے جیسی تندہی نہیں ۔ آپ کہیں اور نوکری ڈھونڈیں ۔ ہمیں اب آپ کی ضرورت نہیں ۔"
*ظالم بڑھاپا*
"محترمہ ۔ آپ کی اتنی عمر ہو گئی ہے ۔ اب میں آپ کو کیا نوکری دوں ۔ اب تو آپ کو آرام سے اپنے بچوں کی کمائی کھانی چاہیئے ۔"
"میرے بچے نہیں ہیں ۔ کوئی نہیں ہے میرا ۔"
"اوہ ۔ چلیں میں کچھ کرتا ہوں آپ کے لیئے ۔ میرا بیس لوگوں کا اسٹاف ہے ۔ کیا آپ ان سب کے لیئے کھانا پکا سکتی ہیں ؟
میں آپ کو چھہ ہزار روپے ماہانہ دوں گا ؟"
"چھہ ہزار ؟" 6000
"میں جانتا ہوں کہ ان چھہ ہزار میں آپ کی ضرورت پوری نہیں ہوتی ۔ مگر میں مجبور ہوں ۔ اس سے زیادہ کی گنجائش نہیں میرے پاس ۔"
"ٹھیک ہے ۔ مجھے منظور ہے ۔" اس کی آنکھوں سے آنسو زار زار بہہ رہے تھے اور سوچ رہی تھی کہ کاش جوانی میں ہی کھانا گرم کر دیتی۔
شائد کہ ترے دل میں اتر جائے میری بات........
_____________
عالم دین سے شادی کے فوائد
आलिम ए दीन से शादी के फायदे।
خود بھی پڑھیں اور دوسروں کو بھی بھیجیں :
"میرے بچے نہیں ہیں ۔ کوئی نہیں ہے میرا ۔"
"اوہ ۔ چلیں میں کچھ کرتا ہوں آپ کے لیئے ۔ میرا بیس لوگوں کا اسٹاف ہے ۔ کیا آپ ان سب کے لیئے کھانا پکا سکتی ہیں ؟
میں آپ کو چھہ ہزار روپے ماہانہ دوں گا ؟"
"چھہ ہزار ؟" 6000
"میں جانتا ہوں کہ ان چھہ ہزار میں آپ کی ضرورت پوری نہیں ہوتی ۔ مگر میں مجبور ہوں ۔ اس سے زیادہ کی گنجائش نہیں میرے پاس ۔"
"ٹھیک ہے ۔ مجھے منظور ہے ۔" اس کی آنکھوں سے آنسو زار زار بہہ رہے تھے اور سوچ رہی تھی کہ کاش جوانی میں ہی کھانا گرم کر دیتی۔
شائد کہ ترے دل میں اتر جائے میری بات........
_____________
عالم دین سے شادی کے فوائد
आलिम ए दीन से शादी के फायदे।
خود بھی پڑھیں اور دوسروں کو بھی بھیجیں :
آج کل تھو ڑا بہت پڑھکر لڑکیوں کا مزاج اس طرح ہو جاتا ہے کہ اگر انکے نکاح کے لئے کوئی عالم یا داڑھی والا دیندار لڑکا گھر والے تجویز کریں تو لڑکی منع کر دیتی ہے کہ ہمیں مولوی حافظ مولانا وغیرہ یا داڑھی والا پسند نہیں
لڑکی کہتی ہے ایسے لوگوں سے مجھے شادی نہیں کرنی :
لڑکی کہتی ہے ایسے لوگوں سے مجھے شادی نہیں کرنی :
یعنی لڑکی کو ھیرو ٹائپ کا لڑکا چاہیے "جو شراب " جوا "" نشہ کرے " کو تین چار لڑکیوں کو ڈیٹ کر چکا ہو وغیرہ وغیرہ، جسکی پینٹ کبھی ٹائٹ نا ہو "جسکی شکل خود لڑکی کہ مشابہ ہو کے دیکھنے والا خود confiuse رہے کے شادی لڑکا سے ہوئی یا لڑکی سے
یعنی کہ اگر جاہل بھی ہو تب بھی چلے گا :
شاید لڑکیوں کو داڑھی والے یا مولانا مولوی کی خوبیوں کا اور انکے ساتھ شادی کرنے کے فوائد معلوم نہ ہو ورنہ وه اپنے لئے عالم مولوی یا داڑھی والا دیندار لڑکے کو ھی ترجیح دیگی :
یعنی کہ اگر جاہل بھی ہو تب بھی چلے گا :
شاید لڑکیوں کو داڑھی والے یا مولانا مولوی کی خوبیوں کا اور انکے ساتھ شادی کرنے کے فوائد معلوم نہ ہو ورنہ وه اپنے لئے عالم مولوی یا داڑھی والا دیندار لڑکے کو ھی ترجیح دیگی :
فوائد عالم مولوی حافظ یا داڑھی والے کی
(1) نیک صالح عالم مولوی جہیز کی مانگ کبھی نہیں کرتا
(2) عالم اپنی بیوی کے مکمّل حقوق سے واقف ہوتا ہے اور حق تلفی بھی نہیں کرتا
(3) عالم اپنی بیوی کو بہت خوش رکھتا ہےاور عالم اپنی بیوی سے بیوفائی بھی نہیں کرتا ، جیسا کے آج یہ رسم بن چکا ہے کے ایک بیوی دوسری گرل فرینڈ۔
(4) عالم اپنی بیوی کی طبیعت ناساز کے وقت گھر اور کچن کے کاموں میں بھی ہاتھ بٹاتا ہے۔
(5) عالم اپنی بیوی کو پردے میں رکھتا ہے کیوں کے بے پردہ عورتیں شیطان کا نوالہ ہوا کرتی ہے۔
(6) عالم اپنی بیوی کی دنیا آخرت دونوں کا خیال رکھتا اسلئے اپنی بیوی کو دیندار بناتا ہے۔
(7)نماز روزہ صدقہ وغیرہ کی تلقین بھی کرتا ہے
(8) عالم کی بیوی کی معاشرے میں الگ ھی شان ہوتی ہے سب اسکی عزت کرتے ہیںں۔
(9) عالم اپنی بیوی کی تلخ باتوں پر جلدی غصّہ نہیں ہوتا اور اگر ہو بھی جائے تو جلد ھی اپنے غصّے پر قابو پا لیتا ہے۔
(10)عالم نا تو کنجوس ہوتا ہے اور نا ھی فضل خرچ کرتا ہے
(11) عالم چور "جواری "سو د خور اور تمام برائ سے پاک ہوتا ہے، شرابی، نشیری نہیں ہوتا، اکثر معاشرے میں دیکھنے کو ملتا ہے کے جو جیتنا ماڈرن سوسائٹی والا ہے وہ اتنا ہی نشا کرتا ہے، پورے دن شراب پینے والوں کے ساتھ رہتا ہے اور شام کو شراب پی کر گھر آتا ہے اور اپنے بیوی بچوں سے لڑائی جھگڑا کرتا، بیوی کو مارتا پیٹتا بھی ہی یہاں تک کے طلاق کے نوبت بھی آ جاتی ہے، آس پاس کے لوگوں سے بھی اُسکا رویہ اچھا سہی رہتا، اسے گالی دینے میں مہارت حاصل ہوتی ہے، پورے شہر والوں اور محلے والوں سے جھگڑا کرتے رہتا ہے، اُسکا کوئی ٹھیک نہیں رہتا کے کب وہ لڑائی شروع کر دی اور کب کوئی اس سے بدلہ لینے لگے، باہر میں تو مار بھی کھاتہ ہے، اسے شرافت نام کے چیز معلوم ہی نہیں ہوتی، اور اُسکا بچہ بھی اسی کے جیسا شرابی بن جاتا ہے، یعنی کے ایک نسل ہو شرابی بن جاتا ہے جو ہمیشہ اپنے پڑوسیوں سے لڑتا جھگڑتا رہتا ہے۔
قرض کا بوجھ بھی اسکے سر پر رہتا ہے حتٰی کہ مرتا بھی ہے تو قرض کھاکر دوسروں کا۔۔۔۔
قرض کا بوجھ بھی اسکے سر پر رہتا ہے حتٰی کہ مرتا بھی ہے تو قرض کھاکر دوسروں کا۔۔۔۔
(12) عالم کے بچوں کے نام بھی بہت عمدہ ہوتے ہیںں
(13)عالم اپنے بچوں کی صحیح تربییت اور دینی دنیاوی تعلیم سے آراستہ کر واتا
(14) عالم مولوی یا حافظ کے یہاں طلاق کی نوبت بھی بہت کم آتی ہے۔
(15)عالم مولوی کی معاشرے میں ایک الگ کی شان ہوا کرتی ہے
اور شریف انسان کہلا تیں ہیںں۔
اور شریف انسان کہلا تیں ہیںں۔
(16)عالم کی بیوی اگر روٹ جائے تو اسکے پاس اپنی اہلیہ کو منانے کے بہت سے حر بے ہوتے ہیںں
اور بھی بہت خصایٰل ہیںں جنکا تذکرہ محال ہے :
(اللّه لڑکیوں کو سمجھ عطا فرماے آمین )
(اللّه لڑکیوں کو سمجھ عطا فرماے آمین )
No comments:
Post a Comment