find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Ashra Zulhijja me Baal katne aur Nakhun katne ka kya hukm hai?

Zulhijja ke 10 dino me Bal katne aur Nakhun katne ka kya hukm hai?
Kya qurbani ke chand ho jane ke bad ghar ke har ek shakhs ko Nakhun nahi tarashana chahiye?
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
*محترم دینی بھائیو:*
آج کی گفتگو میں وعدے کے مطابق ایک اہم مسئلہ کی طرف رہنمائی کی جارہی ہےاور وہ ہے.
*"عشرہ ذی الحجہ میں بال کاٹنے اور ناخن تراشنے کا کیا حکم ہے"*
*قارئین کرام:*
جو شخص قربانی کرنا چاہتا ہو اسے چاہئیےکہ ماہ ذی الحجہ کا چاند نظر آنے سے لیکر قربانی کرنے تک  بال نہ کاٹے اور نہ اپنے ناخن وغیرہ تراشے. اس سلسلے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دواحادیث ملاحظہ فرمائیں.

*(۱)* *عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ تَرْفَعُهُ قَالَ إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ وَعِنْدَهُ أُضْحِيَّةٌ يُرِيدُ أَنْ يُضَحِّيَ فَلَا يَأْخُذَنَّ شَعْرًا وَلَا يَقْلِمَنَّ ظُفُرًا"(* صحیح مسلم/5118)

*(ترجمہ )* "اُمُّ المُومنین حضرت اُمِّ سَلمَہ  رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے ارشاد فرمایا : جب عشرہ ( ذوالحجہ )  شروع ہوجائے تو جس شخص کے پاس قر بانی ہو اور وہ قربانی کرنے کا ارادہ رکھتاہو ، تو وہ نہ اپنے بال اتارے نہ ناخن تراشے"
*(۲)عن أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَانَ لَهُ ذِبْحٌ يَذْبَحُهُ فَإِذَا أُهِلَّ هِلَالُ ذِي الْحِجَّةِ فَلَا يَأْخُذَنَّ مِنْ شَعْرِهِ وَلَا مِنْ أَظْفَارِهِ شَيْئًا حَتَّى يُضَحِّيَ"* (صحیح مسلم/5121)
*(ترجمہ)* "اُمُّ المُومنین حضرت اُمِّ سَلمَہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے ارشاد فرمایا :   جس شخص کے پاس ذ بح کرنے کے لئے کوئی ذبیحہ ہوتو جب ذوالحجہ کا چاند نظر آجائے ، وہ ہرگز اپنے بال اور ناخن نہ کاٹے ، یہاں تک کہ قربانی کرلے" ( پھر بال اور ناخن کاٹے ۔  )
▪️ان احادیث کی روشنی میں *امام احمد بن حنبل,سعید بن المسیب,اسحاق,ربیعہ رحمہم اللہ* نے اس دوران بال کاٹنے اور ناخن تراشنےکو ناجائز قرار دیا ہے.تفصیل کےلئے دیکہیں.(مرعاۃالمفاتیح جلدپنجم/صفحہ87)
▪️اسی طرح وہ لوگ جن کے یہاں قربانی نہ ہو رہی ہو وہ لوگ بھی اس پر عمل کرسکتے ہیں تاہم ان کے قربانی سے پہلے بال کٹوانے اور ناخن تراشنے کی ممانعت حدیث سے ثابت نہیں ہے.. احادیث میں جہاں بھی یہ حکم وارد ہوا ہے وہاں *"اَرَادَ اَن یُّضَحِّیَ"* یعنی جو قربانی کا ارادہ رکھتا ہو" کی قید ہے...
(ہاں یہ حدیث سے ثابت ہے کہ جو قربانی نہ کرسکتا ہو وہ قربانی کے دن اپنے بال اور ناخن تراش لے.مُوئے لَب نیز مُوئے زِیرِ نَاف کی تَقصِیراور حَلَق کرلے تو اسے بھی قربانی کا ثواب ملے گا "امام حاکم نے اس حدیث کی تصحیح کی ہےاورامام ذہبی نے ان کی موافقت کی ہے")(بحوالہ عید قرباں کے احکام ومسائل: ایک تحقیقی جائزہ).
*محترم بھائیو:*
یہ ساری تفصیلات اس لئے پیش کی گئی ہیں تاکہ آنے والے ماہ ذی الحجہ کے پہلے عشرہ میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کا علم اور اس پر عمل ہوسکے..
*نوٹ:* کل بروز منگل *۲۹/ذوالقعدہ* ہے. بہت ممکن ہے کہ کل ھِلال ذِی الحِجَّہ ( ماہ ذی الحجہ کا چاند) نظر آجائے اس لئے مغرب سے پہلے پہلے اپنے بالوں کو کاٹ لیں اور ناخن کو تراش لیں.تاکہ سنت رسول پر عمل کرکے زیادہ سے زیادہ اجر و ثواب حاصل کر سکیں.
*واللہ اعلم بالصواب*
*عبیداللہ سلفی*

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS