Dr Zakir Naik me Pakistan me banne wali mandir (temple) ki mukhalifat ki hai?
Kya Islami Riyasat me Gair Muslim Ka Ibadat gah banaya ja sakta hai?
Pakistan ke islamabad me banne wali nayi mandir ke bare me Shariyat-E-Islamia kya kahta hai?
डॉक्टर ज़ाकिर नायक ने पाकिस्तान के इस्लामवाद में बनने वाली नई मंदिर की तामीर (निर्माण) की आलोचना करने वाले पाकिस्तानी उलेमा की मुकम्मल हिमायत का ऐलान किया है।
पाकिस्तान में मंदिर बनाने के फैसले का ज़ाकिर नायक ने आलोचना किया है।
ڈاکٹر ذاکر نائیک حفظہ اللّٰہ نے اسلام آباد میں نئے مندر کی تعمیر کی مخالفت کرنے والے پاکستانی علماء کرام کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیا.
اُن کا مؤقف ہے کہ اسلامی ریاست میں غیر مسلموں کی نئی عبادت گاہیں بنا کر دینا بالکل حرام ہے.
مندر اور چرچ میں غیر اللّٰہ کی عبادت ہوتی ہے، غیر اللّٰہ کی عبادت کرنا شرک ہے اور شرک عظیم گناہ ہے، سورۃ المائدہ میں کہا گیا ہے کہ گناہ کے کاموں میں تعاون نہیں کرنا چاہیے*
*اسلامی ریاست میں غیر مسلموں کی عبادت گاہوں کی تعمیر پر کوئی مسلمان اپنا روپیہ خرچ نہیں کر سکتا. اس کے متعلق امام مالک، امام شافعی امام احمد بن حنبل و دیگر آئمہ کے فتاویٰ موجود ہیں*
*صرف ایک شرط پر اسلامی ریاست ان کو عبادت گاہیں بنا کر دے گی وہ یہ کہ جب غیر مسلم اسلامی ریاست میں آتے وقت ریاست سے معاہدہ کر لیں کہ آپ ہمیں نئی عبادت گاہیں بنا کر دیں گے*
*مزید ان کا یہ کہنا تھا کہ سعودی عرب بھی ایک اسلامی ریاست ہے وہاں غیر مسلموں کے عبادت گاہیں نہیں بنائی جاتی اسی طرح پاکستان بھی ایک اسلامی ریاست ہے اس میں بھی غیر مسلموں کو نئی عبادت گاہیں بنا کر دینا جائز نہیں*ما شاء اللہ ۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک حفظہ اللہ تعالی کی ہر حفاظت فرمائیں اور انہیں دشمنوں کے شر سے محفوظ رکھیں ۔۔۔ آمین یا رب العالمین
No comments:
Post a Comment