Wahabi Kaise Gustakh-e-Rasool hai?
Kya Allah ke nabi ke pas ilm-E-Gaib tha part 02
Allah ke Nabi Noor they ya Bashar?
Ahlehadees isliye Gustakh-e-Rasool hai ke Wah Mohammad Sallahu Alaihe Wasallam ko Noor nahi mante aur Aap ko alim-ul-gaib nahi mante.
(دوم) ☜ اہلِ حدیث کو گستاخ ثابت کرنے کے لیئے بعض حضرات کچھ باتیں بطورِ مثال پیش کرتے ہیں ، مثلاً یہ کہ اہلِ حدیث نبی کریم ﷺ کو نور نہیں مانتے بلکہ آپ ﷺ کو بشر مانتے ہیں ، اہلِ حدیث آپ ﷺ کو عالم الغیب نہیں مانتے اور آپ ﷺ کو اللہ کے تقرّب کا وسیلہ نہیں مانتے وغیرہ ، آئیے دیکھتے ہیں ان باتوں کی واقعی حقیقت کیا ہے ،
2 نُور و بشر کا مسئلہ :
☜ بعض حضرات کا عقیدہ ہے کہ نبی کریم ﷺ نُور سے بنے ہیں ، ان حضرات کی دلیل یہ قرآنی آیت ہے ،
اللہ تعالیٰ نے فرمایا : "یقینًا تمہارے پاس اللہ کی طرف سے نُور آچکا ہے اور ایک کھلی کتاب بھی ، {سورہ المائده : 15}
☜ ابن جوزی رحمه اللہ نے اس آیت کی تفسیر میں { نُور } کے سلسلہ میں دو اقوال ذکر کیئے ہیں ،
(1) ایک یہ کہ نُور سے مراد خود اللہ کے نبی ﷺ ہیں ، اور دوسرا (2) قول یہ کہ اس سے مراد دین اسلام ہے ،
☜ لیکن کیا نبی کریم ﷺ تخلیق کے اعتبار سے نُور ہیں یا پھر آپ ﷺ تبیئین یعنی اندھیرے میں چھپے حق کو سامنے لانے کے اعتبار سے نُور ہیں ؟
مفسرین نے اس سوال کا جواب دیا ہے ،
☜ ابن جریر الطبری رحمه اللہ فرماتے ہیں :
"یہاں نُور سے مراد نبی کریم ﷺ ہیں جن کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے حق کو ظاہر کیا ، اسلام کو غالب کر دیا اور شرک کو مٹا دیا ، لہٰذا آپ ﷺ اُس شخص کے لیئے نُور ہیں جو آپ ﷺ سے روشنی حاصل کرے ، اور آپ ﷺ کے حق کو روشن کرنے ہی میں یہ بھی ہے کہ آپ ﷺ نے بہت سی اُن چیزوں کی تبیئین (وضاحت) کردی جنہیں یہودی لوگوں سے چھپا دیا کرتے تھے ، {جامع البیان تحقیق احمد شاکر ، 143/10}
☜ اگر اس آیت ہی کو پورا پڑھا جائے تو بات واضح طور پر سمجھ میں آتی ہے ، لیجئیے آیت پڑھیں ،
"اے اہلِ کتاب ، تمہارے پاس ہمارا رسُول آچکا ہے جو اُن بہت چیزوں کی تبیئین کرتا ہے (یعنی صاف بیان کردیتا ہے) جنہیں (اللہ کی) کتاب میں سے تم چھپا دیا کرتے تھے اور وہ تمہاری بہت سی باتوں کو معاف بھی کردیتا ہے ، یقینًا تمہارے پاس اللہ کی طرف سے نُور آچکا ہے اور ایک کھلی کتاب بھی ، جس کے ذریعہ اللہ اُن لوگوں کی جو اُس کی رِضا کی پیروی کرتے ہیں سلامتی کی راہیں چلاتا ہے اور گمراہیوں سے نکال کر اپنے اِذن سے نُور کی طرف لے آتا ہے اور اُنہیں صراطِ مستقیم کی طرف گامزن کردیتا ہے ، {سورہ المائده : 15: 16}
☜ یہاں یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ اہلِ حدیث نبی کریم ﷺ کو عام بشر نہیں بلکہ خیر البشر مانتے ہیں ، اگر آپ ﷺ کو بشر ماننا آپ ﷺ کی شان میں گستاخی ہے تو ذرا یہ بھی دیکھ لیں کہ خود نبی کریم ﷺ کی سب سے چہیتی بیوی اور مسلمانوں کی ماں حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کا کیا عقیدہ تھا ،
پیاری امّی جان حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں : "اللہ کے رسُول ﷺ ایک بشر ہی تھے"
{مسند احمد / 26237 / شعیب الارنؤوط نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے ،}
اب کیا امّا حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کو بھی گستاخِ رسُول ﷺ کہا جائے ! نہیں ، بلکہ خود اپنے عقیدہ کی اصلاح کرنی پڑے گی -
No comments:
Post a Comment