🌹 *وہ کہتی ہے* 🌹
💐 *نظم*💐
🌹 وہ کہتی ہے کہ میری زندگی واپس چلے آؤ
🌹 کہ رنج و غم نے گھیرا ہے *ابھی* واپس چلے آؤ
🍂 وہ کہتی ہے سویرے اٹھ کے میں تم کو جگاؤں گی
🍂 تمہارے من پسند کا ناشتہ بھی میں پکاؤں گی
🍄 تمہارے ساتھ پھر سے ناشتہ کرنے کو جی چاہے
🍄 وہ کہتی ہے چلے آؤ ہمارا دل یہی چاہے
🍀 تمہارے بال کو خود اپنے ہاتھوں سے سنواروں گی
🍀 تمہارے بازؤں میں عمر یہ ساری گزاروں گی
🍁 وہ کہتی ہے نہا کر جب میں نکلوں تم مجھے دیکھو
🍁 میرے بھیگے ہوئے بالوں سے کھیلو اور مجھے چھیڑو
🎄 وہ کہتی ہے کہ تم کو آئینے کے پاس رکھّوں گی
🎄 میں کیسی لگ رہی ہوں سجتے سجتے تم سے پوچھوں گی
🌹 وہ کہتی ہے صبح جب کام پر جانے لگو گے تم
🌹 تو دروازے پہ آ کے تم کو میں دیکھا کروں گُم سُم
🏵 وہ کہتی ہے کہ جب تم دوپہر میں لوٹ آؤگے
🏵 یقیں ہے دوڑ کے مجھ کو گلے اپنے لگاؤ گے
🌼 تمہارے واسطے پانی رکھوں کھانا لگاؤں گی
🌼 فریش ہو کر کے تم آؤ گے پھر میں ساتھ کھاؤں گی
🌸 پھر اُس کے بعد بس آرام سے باتیں کرینگے ہم
🌸 ذرا سی شام ہو جائے تو پھر باہر چلیں گے ہم
🌻 وہ کہتی ہے کہ تم بائِک چلاؤ اور میں بیٹھوں
🌻 وہ کہتی ہے منا لینا مجھے جب بھی کبھی روٹھوں.
🥀 وہ کہتی ہے مجھے آئِس کِرم بھی ساتھ کھانا ہے
🥀 ذرا تفریح کر کے ساتھ میں پھر لوٹ آنا ہے
🌺 وہ کہتی ہے اگر سر درد ہو تو سر دباؤں گی
🌺 ذرا سی رات ہو جائے تو پھر بستر لگاؤں گی
💐 پھر اُس کے بعد ہم چاہت بھری باتوں میں گُم ہو کر
💐 کریں گے پیار اک دوجے کو تم میں ہم میں تُم ہو کر
🌷 پھر اُس کے بعد سو جائیں صبح کو پھر اُٹھینگے ہم
🌷 یہ جو کچھ بھی لکھا ہے دوسرے دن پھر کرینگے ہم
🌹 یہ وہ سپنا ہے اے *ســـاگـــر* جو اکثر دیکھتی ہوں میں
🌹 تمہیں آٹھوں پہر اپنے خدا سے مانگتی ہوں میں..
از ✍🏻
*عــــزیــــز ســـــاگـــــر*
*مالیگاؤں
No comments:
Post a Comment