ساتھ شوخی کےکچھ حجاب بھی ہے
اس ادا کا کہیں جواب بھی ہے
رحم کر میرےحال پر واعظ
کہ اُمنگیں بھی ہیں شباب بھی ہے
مار ڈالا ہے اِس دو رنگی نے
مہربانی بھی ہےعتاب بھی ہے
عشق بازی کو ہےسلیقہ شرط
یہ گناہ بھی ہے یہ ثواب بھی ہے
داغ کاکچھ پتا نہیں ملتا
کہیں وہ خانماں خراب بھی ہے
داغ دہلوی
No comments:
Post a Comment