Wuzu Ke Dauran Dhadhi Ka Dhona Sunnat Hai
وضو میں داڑھی کا خلال
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وضو کرتے تو پانی کا چلو لیتے ، ٹھوڑی کے نیچے داخل کرتے، اور داڑھی کا خلال کرتے اور فرماتے :
ھَکَذَا أَمَرَنِی رَبِّی عَزَّوَجَلَّ .
''میرے رب نے مجھے ایساکرنے کاحکم دیا ۔''
[سنن ابوداو،د : 145، السنن الکبریٰ للبیہقي : ١/٩٠ ح : ٢٤٧ وسندہ، حسنٌ]
ولید بن زوران کی امام ابن حبان (الثقات : 7/505،ت : 11422)اور امام بیہقی رحمہ اللہ نے توثیق کی ہے ۔(معرفۃ السنن و الاثار للبیہقي : 7/184)
حافظ نووی رحمہ اللہ اس حدیث کے متعلق فرماتے ہیں :
إسنادہ، حسنٌ أو صحیحٌ .
[المجموع شرح المہذب : 1/376]
تنبیہ : امام ابوداود رحمہ اللہ ، ولید بن زوارن کے متعلق فرماتے ہیں :
لـا ندری سمع من أنس أم لـا .
[سؤلـات أبي داود الـآجري کما فی تہذیب الکمال للمزی : 31/13]
لیکن امام ابوداود کا شاگرد ابوعبید آجری مجہول ہے۔ لہذا بعض اہل علم کا اس روایت کو منقطع قرار دینا درست نہیں ۔
2 سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں :
'' رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وضو کرتے تو داڑھی کا خلال کرتے تھے ۔''
[مسند أحمد : 6/234 ح : 25970 ، 25971 و سندہ، حسنٌ]
اسے امام حاکم رحمہ اللہ (المستدرک : 1/250 ح : 531)نے صحیح اور حافظ ابن حجررحمہ اللہ اس کی سند کو حسن کہا ہے ۔ (التلخیص الحبیر : 1/276 طبع العلمیۃ )
حافظ ہیثمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
رواہ، أحمد و رجالہ، موثقون . (مجمع الزوائد : 1/235)
طلحہ بن عبید اللہ بن کریز نے ازواج النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ پایا ہے اور ان سے روایت لی ہے ۔دیکھئے : (الشریعہ للآجری :٩٧٦ ) وسندہ حسن۔ متقدمین محدثین میں سے کسی نے طلحہ بن عبیداللہ کی سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت کو مرسل نہیں کہا ۔ واللہ اعلم
3 سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں :
''رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (وضو میں ) داڑھی کا خلال کرتے تھے ۔''
[سنن الترمذی : 31، سنن ابن ماجۃ : 430، سنن الدارمي : 731، السنن الکبری للبیہقي: 1/90 ح : 246 وسندہ، حسنٌ]
امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
''داڑھی کے خلال کے متعلق میرے نزدیک سب سے صحیح حدیث ، سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے ۔امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : میں نے (امام بخاری رحمہ اللہ) سے سوال کیا ، لوگ تو اس حدیث پر کلام کرتے ہیں؟؟؟ فرمایا : یہ حدیث حسن ہے ۔''
[العلل الکبیر للترمذي : 19]
نیزاس حدیث کوامام ترمذی (٣١)، ابن خزیمہ (١٥١)، ابن حبان (١٠٨١) اور ضیاء المقدسی (الاحایث المختارۃ : ١/٤٧١ ، ح : ٣٤٦) رحمہم اللہ نے صحیح ، حافظ ابن الملقن رحمہ اللہ(البدر المنیر: ٢/١٨٥) نے حسن ، اور امام حاکم رحمہ اللہ نے اس کی سند کو صحیح کہا۔(المستدرک للحاکم : ١/٢٤٩، ح : ٥٢٧)
4 ابو غالب بیان کرتے ہیں :
''میں نے سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہسے کہا :مجھے رسول اللہ کا وضو بتلایئے تو انہوں نے تین تین مرتبہ وضو کیا اور داڑھی کا خلال کیا اور فرمایا : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے ہی وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔''
[مصنف ابن أبی شیبہ : 1/120 ح : 112، المعجم الکبیر للطبراني : 8/278 ح : 8070، کتاب الطہور لـأبي عبید القاسم بن سلام : 317 وسندہ حسنٌ]
حافظ ابن الملقن رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
فَإِسْنَادُ ہٰذَا الطَّرِیْقِ حَسَنٌ . [البدر المنیر : 2/190]
5 نافع رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں :
''سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما وضو کرتے تو داڑھی کا خلال کرتے تھے ۔''
[ مصنف ابن أبي شیبۃ : 1/20 ح : 100 و سندہ صحیح]
6 ضحاک بن مزاحم رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں :
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے مجھے وضوکرتے دیکھا تو فرمایا :
''اے ضحاک ! خلال کریں ، میں نے انگلیوں کا خلال کیا تو انہوں فرمایا : اس طرح خلال کریں ۔( پھراسحاق بن سلیمان نے ٹھوڑی کے نیچے سے داڑھی کا خلال کر کے دکھایا)''
[ کتاب الطہور لأبي عبید القاسم بن سلام : ٣١٨ و سندہ حسنٌ]
7 ابو حمزہ عمران بن عطاء قصاب و اسطی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں :
''میں نے عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کو وضو میں داڑھی کا خلال کرتے دیکھا۔''
[الأوسط فی السنن و الـإجماع لـابن المنذر : 1/382 ح : 365، مصنف ابن أبي شیبۃ : 1/20 ح : 99 و سندہ حسنٌ]
8 ابو اسحاق السبیعی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں :
''میں نے سعید بن جبیر رحمہ اللہ کو وضو میں داڑھی کا خلال کرتے دیکھا ۔''
[مصنف ابن أبي شیبۃ : 1/20 ح : 103 و سندہ صحیحٌ]
9 خالد بن دینار رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں :
'' میں نے محمد سیرین رحمہ اللہ کو دیکھا وضو میں داڑھی کا خلال کرتے تھے ۔''
[مصنف ابن أبي شیبۃ : 1/20ح : 108وسندہ صحیح،]
0 حکم بن عتیبہ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں:
''امام مجاہد رحمہ اللہ وضو میں داڑھی کاخلال کرتے تھے ۔''
(مصنف ابن أبي شیبۃ : 1/20 ح : 107 وسندہ، صحیح)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وضو کرتے تو پانی کا چلو لیتے ، ٹھوڑی کے نیچے داخل کرتے، اور داڑھی کا خلال کرتے اور فرماتے :
ھَکَذَا أَمَرَنِی رَبِّی عَزَّوَجَلَّ .
''میرے رب نے مجھے ایساکرنے کاحکم دیا ۔''
[سنن ابوداو،د : 145، السنن الکبریٰ للبیہقي : ١/٩٠ ح : ٢٤٧ وسندہ، حسنٌ]
ولید بن زوران کی امام ابن حبان (الثقات : 7/505،ت : 11422)اور امام بیہقی رحمہ اللہ نے توثیق کی ہے ۔(معرفۃ السنن و الاثار للبیہقي : 7/184)
حافظ نووی رحمہ اللہ اس حدیث کے متعلق فرماتے ہیں :
إسنادہ، حسنٌ أو صحیحٌ .
[المجموع شرح المہذب : 1/376]
تنبیہ : امام ابوداود رحمہ اللہ ، ولید بن زوارن کے متعلق فرماتے ہیں :
لـا ندری سمع من أنس أم لـا .
[سؤلـات أبي داود الـآجري کما فی تہذیب الکمال للمزی : 31/13]
لیکن امام ابوداود کا شاگرد ابوعبید آجری مجہول ہے۔ لہذا بعض اہل علم کا اس روایت کو منقطع قرار دینا درست نہیں ۔
2 سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں :
'' رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وضو کرتے تو داڑھی کا خلال کرتے تھے ۔''
[مسند أحمد : 6/234 ح : 25970 ، 25971 و سندہ، حسنٌ]
اسے امام حاکم رحمہ اللہ (المستدرک : 1/250 ح : 531)نے صحیح اور حافظ ابن حجررحمہ اللہ اس کی سند کو حسن کہا ہے ۔ (التلخیص الحبیر : 1/276 طبع العلمیۃ )
حافظ ہیثمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
رواہ، أحمد و رجالہ، موثقون . (مجمع الزوائد : 1/235)
طلحہ بن عبید اللہ بن کریز نے ازواج النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ پایا ہے اور ان سے روایت لی ہے ۔دیکھئے : (الشریعہ للآجری :٩٧٦ ) وسندہ حسن۔ متقدمین محدثین میں سے کسی نے طلحہ بن عبیداللہ کی سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت کو مرسل نہیں کہا ۔ واللہ اعلم
3 سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں :
''رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (وضو میں ) داڑھی کا خلال کرتے تھے ۔''
[سنن الترمذی : 31، سنن ابن ماجۃ : 430، سنن الدارمي : 731، السنن الکبری للبیہقي: 1/90 ح : 246 وسندہ، حسنٌ]
امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
''داڑھی کے خلال کے متعلق میرے نزدیک سب سے صحیح حدیث ، سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے ۔امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : میں نے (امام بخاری رحمہ اللہ) سے سوال کیا ، لوگ تو اس حدیث پر کلام کرتے ہیں؟؟؟ فرمایا : یہ حدیث حسن ہے ۔''
[العلل الکبیر للترمذي : 19]
نیزاس حدیث کوامام ترمذی (٣١)، ابن خزیمہ (١٥١)، ابن حبان (١٠٨١) اور ضیاء المقدسی (الاحایث المختارۃ : ١/٤٧١ ، ح : ٣٤٦) رحمہم اللہ نے صحیح ، حافظ ابن الملقن رحمہ اللہ(البدر المنیر: ٢/١٨٥) نے حسن ، اور امام حاکم رحمہ اللہ نے اس کی سند کو صحیح کہا۔(المستدرک للحاکم : ١/٢٤٩، ح : ٥٢٧)
4 ابو غالب بیان کرتے ہیں :
''میں نے سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہسے کہا :مجھے رسول اللہ کا وضو بتلایئے تو انہوں نے تین تین مرتبہ وضو کیا اور داڑھی کا خلال کیا اور فرمایا : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے ہی وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔''
[مصنف ابن أبی شیبہ : 1/120 ح : 112، المعجم الکبیر للطبراني : 8/278 ح : 8070، کتاب الطہور لـأبي عبید القاسم بن سلام : 317 وسندہ حسنٌ]
حافظ ابن الملقن رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
فَإِسْنَادُ ہٰذَا الطَّرِیْقِ حَسَنٌ . [البدر المنیر : 2/190]
5 نافع رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں :
''سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما وضو کرتے تو داڑھی کا خلال کرتے تھے ۔''
[ مصنف ابن أبي شیبۃ : 1/20 ح : 100 و سندہ صحیح]
6 ضحاک بن مزاحم رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں :
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے مجھے وضوکرتے دیکھا تو فرمایا :
''اے ضحاک ! خلال کریں ، میں نے انگلیوں کا خلال کیا تو انہوں فرمایا : اس طرح خلال کریں ۔( پھراسحاق بن سلیمان نے ٹھوڑی کے نیچے سے داڑھی کا خلال کر کے دکھایا)''
[ کتاب الطہور لأبي عبید القاسم بن سلام : ٣١٨ و سندہ حسنٌ]
7 ابو حمزہ عمران بن عطاء قصاب و اسطی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں :
''میں نے عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کو وضو میں داڑھی کا خلال کرتے دیکھا۔''
[الأوسط فی السنن و الـإجماع لـابن المنذر : 1/382 ح : 365، مصنف ابن أبي شیبۃ : 1/20 ح : 99 و سندہ حسنٌ]
8 ابو اسحاق السبیعی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں :
''میں نے سعید بن جبیر رحمہ اللہ کو وضو میں داڑھی کا خلال کرتے دیکھا ۔''
[مصنف ابن أبي شیبۃ : 1/20 ح : 103 و سندہ صحیحٌ]
9 خالد بن دینار رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں :
'' میں نے محمد سیرین رحمہ اللہ کو دیکھا وضو میں داڑھی کا خلال کرتے تھے ۔''
[مصنف ابن أبي شیبۃ : 1/20ح : 108وسندہ صحیح،]
0 حکم بن عتیبہ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں:
''امام مجاہد رحمہ اللہ وضو میں داڑھی کاخلال کرتے تھے ۔''
(مصنف ابن أبي شیبۃ : 1/20 ح : 107 وسندہ، صحیح)
#حافظ_ابن_محمد_بن_اسماعیل
No comments:
Post a Comment