find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Numan Ekbaal Deobandi (UP) ke jawab me Tahreer (Part 2)

Numan Ekbal Deobandi Up Wale  Ko JAwab

نعمان اقبال دیوبندی (UP) والے کے جواب میں قسط دوم ۔
تحریر و تحقیق  *مدثر جمال راز السلفی البانہالی*
      نعمان اقبال دیوبندی نے الیاس گھمن دیوبندی کی چمچا گیری کرکے شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کی تروایح پر لکھی کتاب کا جواب لکھا اور الیاس گھمن دیوبندی ہی کی طرح مغالطے دئے جھوٹ بولے اور خیانتیں کی جنکا متن بناکر جواب پیشخدمت ہے :
محمد بن حميد الرازی کے بارے میں الیاس گھمن دیوبندی اور اسکی چمچا گیری کرنے والوں دیوبندیوں کا مغالطہ :
   محمد بن حميد الرازی : (م248ھ) آپ ابوداود ،ترمذی، ابن ماجہ، کے را وی ہیں۔ تہذیب التھذیب( ج:5ص:547)  اگرچہ بعض محدثین سے جر ح منقول ہے لیکن بہت سے جلیل القدر آئمہ محدثین نے آپ کی تعدیل و تو ثیق اور مدح بھی فر ما ئی ہےمثلا:
امام احمدبن حنبل :وثقہ (ثقہ قراردیا )
طبقات الحفاظ للسیوطی( ج:1ص:40)
اور ایک بار فر ما یا ”لایزال با لری علم مادام محمد بن حمید حیاً“۔(جب تک محمد بن حمید زند ہ ہیں مقام ری میں علم با قی رہے گا) تہذیب الکمال للمزی( ج:8ص:652)
امام یحی بن معین: ثقۃ ،لیس بہ باس، رازی کیس [ثقہ ہے اس احا دیث پر کو ئی کلام نہیں ، سمجھ دار ہے] (ایضاً)
امام جعفر بن عثمان الطیالسی: ثقۃ۔ (تہذیب الکمال ج:8ص:653) چونکہ اس پر کلام ہے اور اس کی توثیق بھی کی گئی ہے،لہٰذا اصولی طور پر یہ حسن درجہ کا راوی ہے۔
   *" جواب "* عرض ہے کہ یہ بات ذرا تفصیل سے بتاؤ گے کہ جس پر کلام ہو اور اس کی توثیق بھی کی گئی ہو وہ کس اصول کی بِنا پر حسن درجہ کا راوی ہوتا ہے یعقوب القمی اور عیسی بن جاریہ ان پر بھی تو کلام ہے اور انکی بھی توثیق کی گئی ہے بلکہ جمہور محدثین نے انکی توثیق کی ہے لیکن تم ان کو ثقہ ماننے کے لیے کیوں تیار نہیں ۔
یہ منگھڑت اصول بناکر دوغلی پالیسی کیوں کھیل رہے ہو ۔ جنکی  جمہور محدثین نے توثیق کی ان کو تم لوگ ثقہ ماننے کے لیے تیار نہیں ۔ کیونکہ وہ ایسی روایت میں آگئے جو دیوبندی فرقہ کے خلاف ہے لیکن جو جمہور کے نزدیک سخت مجروح کذاب و متروک ہیں جنکو تمہارے اکابرین بھی کذاب تسلیم کرچکے ہیں ان کو مختلف فیہ قرار دے کر حسن الحدیث بنالو ۔ کیونکہ انہوں نے وہ بیان کیا ہے جو دیوبندی فرقہ کے من مرضی کے مطابق ہے ۔ واہ رے دوغلی پالیسی چلانے والے دیوبندیوں تمہارا مکاری ، جھوٹ اور خیانت میں کوئی ثانی نہیں ۔
قارئین کرام پہلے ہم محمد بن حميد الرازی کے بارے میں محدثین کے اقوال بیان کریں گے پھر انکے آل دیوبند کے اکابرین کے حوالوں سے ثابت کریں گے کہ حوالوں سے ثابت کریں گے کہ یونکہ وہ دیوبندی فرقہ کے خلاف ایک روایت میں آگیا ۔
الیاس گھمن دیوبندی نے اور اسکی چمچا گیری کرنے والوں نے جو توثیق نقل کی ہے وہ جمہور محدثین کی مفسر جرح کے خلاف ہے جبکہ دیوبند کے اکابرین بھی محمد بن حميد الرازی کو  کذاب تسلیم کرچکے ہیں ۔
اب محمد بن حميد الرازی کے بارے میں محدثین کی گواہیاں پیشخدمت ہیں :
1) امام یعقوب بن شیبہ سدوسی رحمہ اللہ  نے کہا " کثیر المناکیر "
2) امام اسحاق بن منصور رحمہ اللہ  نے کہا " کذاب "
3) امام ابو زرعہ الرازی رحمہ اللہ نے کہا " یکذب "
   تاریخ بغداد بتحقیق بشار عواد ج 3 ص 62 , 65 .
        سرفراز خان صفدر دیوبندی تدریب الراوی کے حوالے سے اپنے حق میں لکھتے ہیں *" جب محدثین کسی راوی کو متروک الحدیث یا واھی الحدیث یا کذاب کہے تو وہ ساقط الاعتبار ہوتا ہے اور اسکی حدیث لکھی بھی نہیں جاسکتی اور نہ اس کو متابعت میں پیش کیا جاسکتا ہے اور نہ شاہد میں "*  احسن الکلام 2/127 .
4) امام ذھبی رحمہ اللہ نے کہا " ھو مع امامتہ منکرالحدیث صاحب عجائب "
سیراعلام النبلاء 11/ 503 ت 137 .
   سرفراز خان صفدر دیوبندی نے لکھا *" منکر الحدیث ایسی مفسر جرح ہے کہ بطور اعتبار اور شاہد بھی ایسے راوی کی روایت نہیں پیش کی جاسکتی "* ۔ احسن الکلام 2/139 .
امام ذھبی رحمہ اللہ نے مزید کہا " وھو ضعیف "   میزان الاعتدال ۳/ ۱۳۰ .
   اور کہا" ضعیف لا من قبل الحفظہ "  المغنی فی الضعفاء 2/186 ت 5449 .
5) سیدنا امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا " فیہ نظر "   التاریخ الکبیر 1/69 ت 167 .
5) امام عقیلی رحمہ اللہ نے کتاب الضعفاء الکبیر میں ذکر کیا 4/1222 .
6) امام ابن الجوزی رحمہ اللہ نے کتاب الضعفاء میں ذکر کیا 3/54 ت 2959 اور محدثین سے شدید جرح نقل کی .
7)  امام دارقطنی رحمہ اللہ نے کہا " مختلف فیہ "   سؤلات السلمی ت  ۲۸۷ .
    نیز دیکھیے  تہزیب الکمال  ج  25  ص  102 تا 105 .
8) امام بیھقی رحمہ اللہ نے کہا " لیس بقوی "    السنن الکبری 6/235 .
9) امام ابن عبدالھادی رحمہ اللہ نے کہا " من الحفاظ لکنہ غیر محتج بہ لکثرة المناکیر فی احادیثہ "
   طبقات علماءالحدیث 2/157 ت 475 .
10) امام یعقوب جوزجانی نے کہا " کان ردیء المزھب غیر ثقۃ "  وہ بدمزہب ثقہ نہیں تھا ۰
   احوال الرجال , رقم ترجمہ 382 .
11) امام صالح جزرہ رحمہ اللہ نے کہا " فی کل شئ یحدثنا ما رایت اجر علی اللہ منہ کان یاخذ احادیث الناس فیقلب بعضہ علی بعض "    ہر چیز کے بارے میں حدیث بیان کرتا ہے اس سے زیادہ جری شخص میں نے نہیں دیکھا لوگوں کی حدیثوں کو بدلدیتا تھا .
      تاریخ بغداد   تہزیب التہزیب  ۹/۱۲۷,میزان الاعتدال ۳/۱۳۰
12) ابو القاسم عبداللہ بن احمد البلخی (متوفی 319ھ) نے کہا " ضعیف الحدیث "
         قبول الاخبار و معرفة الرجال 2/323 ت 773 .
13) امام ھیثمی  رحمہ اللہ نے کہا " وھو ضعیف وقد وثق  و فیہ خلاف "
مجمع الزوائد 5/66 ح 8055 و  9/275 .
14) حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے کہا " حافظ ضعیف "
تقریب التہزیب  2/152 .
        سرفراز خان صفدر دیوبندی تدریب الراوی کے حوالے سے اپنے حق میں لکھتے ہیں *" جب محدثین کسی راوی کو متروک الحدیث یا واھی الحدیث یا کذاب کہے تو وہ ساقط الاعتبار ہوتا ہے اور اسکی حدیث لکھی بھی نہیں جاسکتی اور نہ اس کو متابعت میں پیش کیا جاسکتا ہے اور نہ شاہد میں "*  احسن الکلام 2/127 .
   سرفراز خان صفدر دیوبندی نے لکھا *" منکر الحدیث ایسی مفسر جرح ہے کہ بطور اعتبار اور شاہد بھی ایسے راوی کی روایت نہیں پیش کی جاسکتی "* ۔ احسن الکلام 2/139 .
قارئین کرام محمد بن حميد الرازی پر کذاب منکر الحدیث وغیرہ کی شدید جرح ہوئی ہے جو کہ دیوبندی اصول سے بھی مفسر جرح ہے کہ بطور اعتبار اور شاہد بھی ایسے راوی کی روایت نہیں پیش کی جاسکتی ۔
اس تحقیق سے ثابت ہوا کہ محمد بن حميد الرازی پر کذاب ہے اور اس پر جمہور محدثین نے شدید جرح کررکھی ہے ۔
گھمنی دیوبندی مغالطہ " علامہ ابن حجر :الحافظ [حافظ ہے]۔ (تہذیب التھذیب ج:5ص:547) "
   *جواب* الیاس گھمن دیوبندی نےحافظ ابن حجر رحمہ اللہ کی تہزیب سے عبارک نقل کرکے مغالطہ دے کر ان سے توثیق ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی ہے جبکہ معاملہ اس کے برعکس ہے
    حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے کہا محمد بن حميد الرازی کے بارے میں کہا " حافظ ضعیف "    تقریب التہزیب  2/152 .
گھمن دیوبندی نے امام ھیثمی رحمہ اللہ سے بھی توثیق ثابت کرنی چاہی ہے ۔
  گھمن دیوبندی نے لکھا : علامہ ہیثمی ایک حدیث کے بارے میں لکھتے ہیں : ” وفی اسناد بزار محمد بن حمید الرازی وھو ثقۃ “[بزاز کی سند میں محمد بن حمید الرازی ہے اور وہ ثقہ ہے ]۔مجمع الزوائد( ج:9ص:475)
   *جواب*  امام ھیثمی رحمہ اللہ کے اقوال میں تعارض ہے حافظ ھیثمی نے کہا " وھو ضعیف وقد وثق  و فیہ خلاف "
مجمع الزوائد 5/66 ح 8055 و  9/275 .
لہذا یہ قول بھی گھمن کے لیے چندا مفید نہیں جبکہ گھمن دیوبندی کے اکابرین محمد بن حمید الرازی کو کذاب تسلیم کرچکے ہیں ۔
اکابرین علمائے دیوبند کے حوالے پیشخدمت ہیں :
      امین اوکاڑوی دیوبندی کے خلاف *محمد بن حمید الرازی * آٹھ رکعات والی ایک سند (قیام اللیل للمروزی) میں آگیا امین اوکاڑوی دیوبندی نے اس پر جرح کرتے ہوئے لکھا *" محمد بن حمید کذاب "*
      تجلیات صفدر 7/173 .
      امین اوکاڑوی دیوبندی نے مزید " تہزیب التہزیب اور میزان الاعتدال کے حوالہ سے لکھا *" محمد بن حمید کو امام بخاری رحمہ اللہ , امام سخاوی , امام نسائی , یعقوب بن شیبہ ابوزرعہ , جوزجانی , اسحاق کوسج , فضلک رازی , ابو علی نیساپوری , صالح صالح بن محمد اسدی , ابن خراش اور ابونعیم رحمہ اللہ وغیرہ محدثین نے ضعیف کہا "*      تجلیات صفدر 7/493 .
      سرفراز خان صفدر دیوبندی ایک جگہ لکھتے ہیں *" اگر یہ راوی محمد بن حمید الرازی ہوتا جو کذاب ہے "*  تسکین الصدور  ص 308.
       امین اوکاڑوی دیوبندی نے مزید لکھا تہزیب التہزیب اور میزان الاعتدال کے حوالہ سے لکھا *" ابن خزیمہ سے ابوعلی نے کہا کہ آپ محمد بن حمید سے حدیث کیوں نہیں لیتے حالانکہ امام احمد ان سے روایت لیتے تھے آپ نے فرمایا امام احمد پر ان کا وہ حال نہ کھلا تھا جو ہم پر کھلا اگر امام احمد بھی ان حالات سے باخبر ہوتے تو ہرگز اسے اچھا نہ سمجھتے اسحاق کوسج کہتے ہیں کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ جھوٹا تھا  صالح بن محمد اسدی کہتے ہیں کہ وہ حدیثوں میں ردوبدل کردیتا تھا اور بڑا دروغ تھا"*      تجلیات صفدر" 3/224 .
    
امام احمد رحمہ اللہ کے علاوہ بھی جنہوں نے اسکی توثیق کی ہے ان پر اوکاڑوی دیوبندی کا نقل کردہ امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ کا قول ہی کافی ہے مطلب یہ کہ جس طرح امام احمد رحمہ اللہ  پر اسکا حال نہیں کھلا تھا اسی طرح دیگر جنہوں نے اسکی توثیق کی ہے ان پر بھی اسکا حال نہ کھلا ہو ۔
خان بادشاہ بن چاندی گل دیوبندی نے لکھا " کیونکہ یہ کذاب اور اکذب اور منکر الحدیث ہے . ( القول المبین فی اثبات التراویح العشرین  ص  334 .
  سرفراز خان صفدر دیوبندی نے لکھا  *" منکر الحدیث ایسی مفسر جرح ہے کہ بطور اعتبار اور شاہد بھی ایسے راوی کی روایت نہیں پیش کی جاسکتی "* ۔  احسن الکلام 2/139
  سرفراز خان صفدر تدریب الراوی کے حوالے سے لکھتے ہیں " جب محدثین کسی راوی کو متروک الحدیث یاواھی الحدیث یا *کذاب کہے تو وہ ساقط الاعتبار ہوتا ہے اور اسکی حدیث لکھی بھی نہیں جاسکتی اور نہ اس کو متابعت میں پیش کیا جاسکتا ہے اور نہ شاہد میں"*  احسن الکلام 2/127 .
      مفتی جمیل احمد نزیری دیوبندی نے *محمد بن حمید الرازی* پر جرح کرتے ہوئے  میزان الاعتدال 3/49 ,50 کے حوالے سے لکھا " دوسری سند میں یعقوب قمی سے پہلے ایک نام *محمد بن حمید الرازی* کا ہے اس کے متعلق امام ذھبی رحمہ اللہ کہتے ہیں " ھو ضعیف " وہ ضعیف ہے
یعقوب بن شیبہ رحمہ اللہ کہتے ہیں " کثر المناکیر " بہت منکر احادیث بیان کرتا ہے
امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں " فیہ نظر " اس میں نظر (اعتراض) ہے , ابوزرعہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ وہ جھوٹا ہے , کذبہ ابوزرعة
اسحٰق کوسج رحمہ اللہ کہتے ہیں " اشھد انہ کذاب " میں گواہی دیتا ہو کہ وہ جھوٹا ہے
صالح جزرہ رحمہ اللہ کہتے ہیں فی کل شیئ یحدثنا ما رایت اجر اعلی اللہ منہ کان یاخذ احادیث الناس فیقلب بعضہ علی بعض (ہر چیز کے بارے میں حدیث بیان کرتا ہے اللہ پر اس سے زیادہ جری شخص میں نے نہیں دیکھا لوگوں کی حدیثوں کو بدل دیتا ہے)
ابن خراش کہتے ہیں " کان واللہ یکذب " قسم خدا کی وہ جھوٹا ہے , امام نسائی  رحمہ اللہ فرماتے ہیں " لیس بثقة " وہ معتبر نہیں ہے
      ( رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ نماز  ص 296  از مفتی جمیل احمد نزیری دیوبندی , مکتبہ فیض القرآن دیوبند یو پی )
قارئین کرام آپ الیاس گھمن دیوبندی کے اکابرین سے ہی ملاخطہ کرچکے ہیں کہ *محمد بن حمید الرازی* کذاب یعنی *جھوٹا راوی* ہے لیکن الیاس گھمن دیوبندی اپنی منافقت و دجالیت کا ثبوت دیتے ہوئے جھوٹ کو سچ بنانے کی کوشش کررہا ہے ۔
امین اوکاڑوی دیوبندی نے لکھا *"جس کی سند کا حال حکیم صاحب نے چھپایا جبکہ کتمان سبیلِ یہود ہے سبیلِ رسول نہیں"*    تجلیات صفدر 5/34 .
معلوم ہوا امین اوکاڑوی دیوبندی کے نزدیک سند کا حال چھپانا *سبیلِ یہود ہے
      ہم بھی یہی کہتے ہیں کہ *" جسکی سند کا حال خنّاس الاسلام الیاس گھمن دیوبندی نے نہ صرف چھپایا بلکہ جھوٹ بول کر اسے حسن درجہ کا راوی کہا اور حدیث کو حسن درجہ کی حدیث کہا "جوکہ بقول اوکاڑوی دیوبندی کتمان سبیلِ یہود ہے "*
ثابت ہوا  الیاس گھمن دیوبندی اور اسکے چیلے خنّاس الاسلام ہیں جوکہ اوکاڑوی کی طرح اسی کے اصول کے مطابق یہودی ہیں
آل دیوبندی بتائے جمیل احمد دیوبندی ، سرفراز خان ، گل چاندی دیوبندی و اوکاڑوی دیوبندی کذاب خنّاس ہیں یا الیاس گھمن دیوبندی اور اس کے چیلے کذاب خائن خنّاس الاسلام اور سبیل یہود پر ہیں ۔
Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS