find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Umrah (عمرہ) Ke Dauran Padhi Jane wali Duayein.

Umra Kaise Kiya Jana Chahiye?
Allah ke Nabi Mohammad  ﷺ kaise umrah Kiya karte the?
عمرہ کے دوران پڑھی جانے والی دعائیں

عمرہ کے دوران پڑھی جانے والی دعائيں اور اذکار صحیح احادیث میں وارد ہیں ، مسلمان کے لیے ان سے استفادہ کرنا اورانہيں یاد کرکے انہیں سمجھنا اور اس کے مطابق عمل کرنا ممکن ہے ان میں سے چند ایک دعائیں ذیل میں دی جاتی ہيں :

ا - میقات پراحرام باندھتے وقت :

مسلمان شخص کے لیے عمرہ اور حج کا احرام باندھنے سے قبل اللہ اکبر اور سبحان اللہ اورلاالہ الا اللہ کہنا مسنون ہے ۔

انس رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے تو آپ نے مدینہ شریف میں ظہر کی چار  رکعات نماز ادا فرمائي اور عصر کی نماز ذوالحلیفہ میں دو رکعت ادا کی اور پھر وہیں پر رات بسر کی پھر صبح سوار ہوئے اور جب چٹیل میدان میں پہنچے تواللہ تعالی کی حمد بیان کی اور سبحان اللہ اور اللہ اکبر کہا پھر حج اور عمرہ کا تلبیہ کہا اور لوگوں نے بھی ان دونوں کا تلبیہ کہا ۔ صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1476 ) ۔

حافظ ابن حجررحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

یہ حکم ( احرام سے قبل تسبیح کرنا اور اس کے ساتھ مذکور اعمال مباح ہیں ) ثابت ہونے کے باوجود بہت ہی کم ذکر ہوتا ہے ۔

دیکھیں : فتح الباری ( 3 / 412 ) ۔

ب - مکہ جاتے ہوئے میقات سے لیکر کعبہ جانے تک :

کثرت سے تلبیہ کہنا مسنون ہے اور مردوں کے لیے بلند آواز سے کہنا مسنون ہے لیکن عورتیں اپنی آواز بلند نہيں کریں گی تا کہ اجنبی مرد اس کی آواز نہ سن سکیں ۔

عبداللہ بن عمررضي اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب مسجد ذوالحلیفہ کے قریب کھڑی اپنی سواری پر سوار ہوئے تو نیت کرتے ہوئے تلبیہ کہا :

( لبيك اللهم لبيك لبيك لا شريك لك لبيك إن الحمد والنعمة لك والملك لا شريك لك ) اے اللہ میں حاضر ہوں میں حاضر ہوں ، میں حاضر ہوں تیرا کوئي شریک نہيں میں حاضر ہوں ، یقینا تعریف اور نعمت تیرے لیے ہی ہے ، اور ملک بھی تیرے لیے ہے، تیرا کوئي شریک نہیں ۔

صحیح بخاری حدیث نمبر ( 5571 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1184 )

ج - دوران طواف :

ہر چکر میں جب بھی حجر اسود کے برابر پہنچے تو اللہ اکبر کہے :

امام بخاری رحمہ اللہ تعالی ابن عباس رضي اللہ تعالی عنہما سے بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیت اللہ کا طواف کیا توجب بھی رکن ( حجراسود ) کے پاس آئے آپ کے پاس جو چيز تھی اس کے ساتھ حجر اسود کی طرف اشارہ کیا اور اللہ اکبر کہا ۔

اور طواف کرنے والا حجراسود اور رکن یمانی کے مابین مندرجہ ذيل دعا پڑھے :

عبداللہ بن سائب رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دونوں رکنوں کے مابین یہ کہتے ہوئے سنا :

( ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة وقنا عذاب النار ) اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں بھی بھلائي عطا فرما اور آخرت میں بھی بھلائي عطا فرما اور ہمیں آگ کے عذاب سے نجات دے ۔

سنن ابوداود حدیث نمبر ( 1892 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح ابوداود میں اسے حسن قرار دیا ہے ۔

د - صفا پہاڑی پر چڑھنے سے قبل :

جابربن عبداللہ رضي اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں ۔۔۔ پھر  نبی کریم صلی اللہ وسلم دروازے سے صفا کی جانب نکلے اور جب صفا کے قریب پہنچے تو آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائي :

إن الصفا والمروة من شعائر الله یقینا صفا اور مروہ اللہ تعالی کی نشانیوں میں سے ہیں ۔

اور فرمایا : میں وہیں سے ابتداء کرتا ہو جہاں سے اللہ تعالی نے ابتداء کی ہے ، لھذا صفا سے شروع کیا اورصفا پہاڑی پر چڑھے حتی کہ بیت اللہ نظر آنے لگا تو قبلہ رخ ہو کر اللہ تعالی کی توحید بیان کی اور تین بار یہ دعا پڑھی :

( لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير ، لا إله إلا الله وحده أنجز وعده ونصر عبده وهزم الأحزاب وحده ) اللہ تعالی کے علاوہ کوئي عبادت کے لائق نہيں وہ اکیلا ہے اس کا کوئي شریک نہیں اسی کے لیے ملک ہے اور اسی کے لیے حمد ہے اور وہ ہر چيز پر قادر ہے ، اللہ تعالی کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہيں وہ اکیلا ہے ، اس نے اپنا وعدہ پورا کر دیا اور اپنے بندے کی مدد فرمائي اور  اکیلے ہی لشکروں کو شکست سے دو چار کر دیا ۔

آپ نے اسی طرح تین بار کیا ۔ صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1218 ) ۔

ہ - مروہ پہاڑی پر چڑھتے وقت :

مروہ پر بھی وہی کام کیا جائے گا جو صفا پر کیا گیا لیکن آيت نہيں پڑھی جائے گی بلکہ دعا وہی پڑھیں گے ۔

جابر رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ : پھر  نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مروہ کی طرف اترے حتی کہ جب وادی کے درمیان پہنچے تو دوڑ  لگائي اور جب آپ کے پاؤں اوپر  اٹھ گئے تو عام حالت میں چلنے لگے اور مروہ پر آکر وہی کام کیا جوصفا پر کیا تھا ۔ صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1218 ) ۔

زمزم کا پانی پیتے وقت پانی پینے والا دنیا وآخرت کی بھلائي کے لیے جو چاہے دعا مانگ سکتا ہے کیونکہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
زمزم کا پانی اسی لیے ہے جس لیے پیا جائے ۔

دیکھیں : سنن ابن ماجہ حدیث نمبر ( 3062 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح ابن ماجہ ( 5502 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔

اور اسی طرح طواف اور سعی میں کثرت سےاللہ تعالی کا ذکر کرنا مشروع ہے اور اس میں دعا بھی شامل ہوتی ہے ، لھذا مسلمان شخص کو چاہیے کہ وہ اللہ تعالی کی جانب سے اس کے لیے جو دعا بھی اس کے دل میں ڈالی جائے وہ مانگے ، اور اپنے طواف اور سعی میں اس کے لیے قرآن مجید کی تلاوت کرنے میں بھی کوئي حرج نہیں ۔

اور آج کل جو لوگ طواف اور سعی کے ہر چکر میں علحیدہ علیحدہ دعائيں پڑھتے ہیں شریعت میں اس کی کوئي دلیل اور  اصل نہيں ملتی ۔

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

طواف کرنے والے کے لیے طواف میں اللہ تعالی کا ذکر اور مشروع دعاء کرنا مستحب ہے ، اور اگر آہستہ آواز میں قرآن مجید کی تلاوت بھی کرلے تو اس میں کوئي حرج نہیں ، اور طواف میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی ذکر کی تعین نہیں ملتی نہ تو آپ کے حکم سے نہ ہی تعلیم اور قول کے ذریعہ اس کی تعین ہوتی ہے ، بلکہ طواف میں ساری شرعی دعائيں مانگی جا سکتی ہیں ۔

اور پرنالے وغیرہ کے نیچے کچھ لوگ جو خاص دعائيں کرتے ہیں اس کی کوئي اصل اور دلیل نہیں ملتی ۔
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دونوں رکنوں کے مابین ( ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة وقنا عذاب النار ) اے ہمارے رب ہمیں دنیا اور آخرت میں خیر و بھلائي عطا فرما اور ہمیں آگ کے عذاب سے نجات عطا فرما ، پڑھ کر طواف کا چکر ختم کیا کرتے تھے جیسا کہ آپ ساری دعا بھی اس کے ساتھ ختم کرتے تھے ، اور علماء کرام اس پر متفق ہیں کہ اس میں کوئي بھی دعا واجب نہيں ۔

دیکھیں : مجموع الفتاوی ( 26 / 122 - 123 )

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS