Maulana Rom ki Panch Gaur o fikar karne wali Batein.
Insan ko kabhi bhi jarurat se jyada kisi Chij ka Aadat nahi lgana chahiye warna uske Hm Gulam bn jate hai Had se jyada badhne pe Hm Khud Majboor ho jate hai aur uske bagair Hm Beqrar aur Bechain rahte hai.
مولانا روم کی پانچ غور طلب باتیں•
1۔ زہـــــر!
ہر وہ چیز،
جو ہماری ضرورت سے زیادہ ہو
”زہر“ بن جاتی ہے، خواہ وہ قوّت یا اِقتدار ہو،
اَنانِیت ہو،
دولت ہو،
بُھوک ہو،
لالچ ہو،
سُستی یا کاہلی ہو،
عزم و ہِمت ہو،
نفرت ہو یا کچھ بھی ہو
2- خـــوف!
غیر متوقع صورتِ حال کو،
قبول نہ کرنے کا نام خوف ہے،
اگر ہم!
غیر متوقع کو قبول کر لیں تو وہ ایک مُہِم جُوئی میں تبدیل ہو جاتا ہے•••••
3- حــسَد!
دوسروں میں، خیر و خُوبی تسلیم نہ کرنے کا نام حَسَد ہے،
اگر!
اِس خوبی کو تسلیم کر لیں تو،
یہ رَشک اور کشَف یعنی حوصلہ افزائی بن کر ہمارے اندر آگے بڑھنے کا جذبہ پیدا کرتا ہے•••••
4- *غُـصَّہ!*
جو اَمر ہمارے قابو سے باہر ہو جائے،
اُسے تسلیم نہ کرنے کا نام غُصَّہ ہے،
اگر کوئی تسلیم کر لے کہ یہ اَمر اُس کے قابو سے باہر ہے تو غُصَّہ کی جگہ عَفو درگُزر اور تَحَمُّل لے لیتے ہیں••••••
5- نَـفرَت!
کِسی شخص کو،
جیسا وہ ہے،
تسلیم نہ کرنے کا نام نفرت ہے،
اگـر ہم!
غیر مَشرُوط طور پر اُسے تسلیم کر لیں تو،
یہ مَحَبَّت میں تبدیل ہو سکتا ہے••••
No comments:
Post a Comment