find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Namaj-E-Juma ki kitni Rakatein hai.

jume ki Namaj kitni Rakaat hai

jume ki Namaj kitni Rakaat Padhe
Juma ki Namaj padhne ki Tarika
juma ki Namaj kaise padhe 



نماز جمه كي كتنى رکعتیں ہیں مع الدلیل۔ سائل : ۔ ۔ ۔ ۔
الجواب بعون رب العباد:
نماز جمعہ[خطبہ] سے قبل کوئی نماز یعنی سنت ثابت نہیں ہے۔
جو شخص جمعہ کے دن خطبہ جمعہ سے قبل آجائے اسکے لئے مشروع یہ ہے کہ وہ خطبہ شروع ہونے سے قبل کم از کم دورکعت نماز ادا کرے اور اسے زائد جتنی رکعت ادا کرنا چاھئے نوافل کی نیت سے ادا کرسکتا ہے۔
اگر وہ اسوقت مسجد میں پہنچے جس وقت خطیب ممبر پر چڑھا ہو تو وہ ہلکی سی دو رکعت تحية المسجد ادا کرے۔
دلیل:سلمان فارسی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی علیہ السلام نے فرمایا جس شخص نے جمعہ کے دن غسل کیا پہر عطرلگائی اور وہ مسجد کو چلااور جو کچھ اسکے حق میں لکھا گیا تھا نماز پڑھی پہر امام نکلا اور اس نے خاموشی سے خطبہ سنا اللہ تعالی اسکے دونوں جمعہ کے درمیان سرزد ہوئے گناہوں کو معاف کردے گا۔[بخاری حدیث نمبر:91]۔
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ قبل از جمعہ کوئی مخصوص نماز ثابت نہیں
اسے جتنی رکعات پڑھنے کا موقع ملے نماز ادا کرے۔
علامہ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ[فصلى ماكتب له]
اس پر دلالت کرتا ہے کہ نماز جمعہ سے قبل نوافل ادا کرنا مشروع ہے۔[ فتح الباري372/2]۔
علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ صحابہ رضوان اللہ عنھم سے یہ ثابت ہے کہ وہ نماز جمعہ سے قبل نماز ادا فرماتے ، بعض صحابہ بارہ رکعت ، بعض دس ، بعض آٹھ ، بعض اسے کم ادا فرماتے۔[مجموع الفتاوى189/24]۔
اسے ثابت ہوا کہ جمعہ سے قبل نوافل نماز ادا کرنا مشروع عمل ہے لیکن نماز جمعہ سے نوافل کی نیت سے نماز ادا کرے نہ کہ سنت راتبہ کیونکہ نماز جمعہ[خطبہ]سے قبل سنت راتبہ ثابت نہیں ، البتہ جمعہ کے دن مسجد میں آنے والے شخص کو جتنا وقت ملے نماز ادا کرسکتا ہے اور جوں ہی خطبہ شروع ہوجائے اسکے بعد صرف دو ہی رکعت نماز ادا کرے جیساکہ احادیث صحیحہ سے ثابت ہے۔
ثعلبہ بن ابی مالک بیان کرتے ہیں کہ صحابہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں جمعہ سے قبل نوافل ادا کرتے تھے یہاں تک حضرت عمر رضی اللہ  عنہ خطبہ کے لئے نکلتے۔[الموطأ103/1 ، امام نووی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔[المجموع للنووي550/4].
امام نافع رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ جمعہ سے پہلے بارہ رکعات ادا کرتے تھے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ [مصنف عبد الرزاق329/8].
علامہ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ نماز جمعہ سے قبل کوئی سنت ثابت نہیں ہے۔[الباري426/2]۔
اس حدیث سے علماء اجلاء نے  استدلال کرتے ہوئے کہا ہے کہ نماز جمعہ سے قبل کویی سنت ثابت نہیں ہے البتہ خطبہ سے قبل جتنا موقع ملے نوافل ادا کی جاسکتی ہیں۔
البتہ نماز جمعہ کے بعد چار رکعت یا دو رکعت ادا کرنا احادیث صحیحہ سے ثابت ہے۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ  بیان کرتے ہیں کہ نبی علیہ السلام جمعہ کے دن گھر لوٹنے کے بعد دو رکعت گھر میں ادا فرماتے تھے۔[البخاري937،  مسلم882]۔
دوسری حدیث:ابوھریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں کا کوئی جمعہ نماز ادا کرلے اسے چاھئے کہ وہ چار رکعت نماز ادا[سنت] کرے۔[مسلم881]۔
ان دونوں احادیث کی بنا پر علماء کے درمیان اختلاف ہوا کہ آیا جمعہ کے بعد چار رکعت یا دو رکعت ادا کرنی ہے۔
اسی وجہ سے بعض علماء نے ان دونوں حدیثوں کے درمیان یہ تطبیق دی ہے کہ جو شخص گھر میں سنت ادا کرتا ہو وہ نبی علیہ السلام کی فعلی حدیث پر عمل کرتے ہوئے دو ہی رکعت ادا کرے اور جو شخص مسجد میں سنن ادا کرتا ہو وہ جمعہ کے بعد چار رکعت مسجد میں ادا کرے۔
امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں ہمارے نزدیک یہی قول اقرب الی الصواب ہے کہ جو شخص گھر میں سنت پڑھے وہ دو رکعت جو مسجد میں سنت ادا کرے وہ چار رکعت سنت ادا کرے۔[" التمهيد لما في الموطأ من المعاني والأسانيد 175/14]۔
اسی رائے کو ابن تیمیہ رحمہ اللہ اور انکے شاگرد ابن قیم رحمہ اللہ نے اختیار کیا ہے۔[ فتاوی  اللجنة الدائمة للإفتاء]۔
نماز جمعہ کے بعد چاھئے کوئی چار رکعت یا دو رکعت ادا کرے دونوں ہی طریقے صحیح ہے اس معاملے میں وسعت ہے۔
امام عینی حنفی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ احادیث اس بات دلالت کرتی ہیں کہ جمعہ کے بعد نماز ادا کرنا سنت موکدہ ہے۔[شرح سنن أبي داود للعيني475/4]۔
خلاصہ کلام:جمعہ سے قبل کویی نماز ثابت نہیں البتہ نوافل ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں اور جمعہ کے بعد چار یا دو چار وہ شخص ادا کرے جو مسجد میں ادا کرے اور جو شخص گھر میں سنت ادا کرے اسے دو رکعت نماز ادا کرنا چاھئے۔
هذا ماعندي والله أعلم بالصواب.
کتبہ/ابوزھیر محمد یوسف بٹ بزلوی ریاضی۔
Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS