*بِسمِ اللّٰہ الرَّحمٰنِ الرَّحِیم*
*الحمد للہ وحدہ و الصلاة و السلام علی من لا نبی بعدہ اما بعد :*
*" قسط سوم"*
تحریر و تحقیق : *" مدثر جمال راز السلفی البانہالی "* .
دیوبندی مقلدین لکھی ہوئی پوسٹ " نماز جنازہ کے دلائل " کا جواب پیشخدمت ہے :
*دیوبندیوں سے عرض ہے کہ جب حق واضح ہوجائے تو رجوع کرنے میں دیر نہیں کرنی چاہیے اسی میں بھلائی ہے*
ایک اور بات وہ یہ کہ آپ جس بھی اپنے کسی مولوی کی کتاب سے نقل کر رہے ہو اسکی چھان بین کرلیا کریں بعد میں اسے share کریں کیونکہ دیوبندی وہ قوم نہیں جس پر بھروسہ کیا جائے ورنہ گناہ میں آپ برابر کے شریک ہے اس پوسٹ کا جواب آپ کو آئینہ دکھانے کے لیے لکھ رہا ہو
پتا نہیں مجہول دیوبندی نے اپنے کس کٹمُلے کی کتاب سے نقل کرتے ہوئے او اپنے اکابرین دیوبند کی طرح خیانت کا ارتکاب کرتے ہوئے لکھا 👈نماز جنازہ میں ہاتھ ناف کے نیچے باندھیں . عَنْ اَبِیْ وَائِلٍ قَالَ اَبُوْ ہُرَیْرَۃَ اَخْذُ الْکَفِّ عَلَی الْاَکُفِّ فِی الصَّلٰوۃِ تَحْتَ السُّرَّۃِ۔ (سنن ابی داؤد ج 1ص118) ترجمہ: حضرت ابو وائل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :’’حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نماز میں ایک ہاتھ کو دوسرے ہاتھ پر ناف کے نیچے رکھا جائے .
*"جواب "* دیوبندی مقلد نے جس کتاب سے بھی اسے نقل کیا ہے اس کتاب کے مولف نے خیانت کرکے اپنے خائن ہونے کا ثبوت دیا ہے اور اس خیانت میں پوسٹ لکھنے والا دیوبندی بھی برابر کا شریک ہے کیونکہ سنن ابوداو ایک مشہور و معروف کتاب ہے اور کئی سالوں سے چھپتی آرہی ہے اور اسکا اردو ترجمہ بھی مطبوع ہے
اس روایت پرامام ابوداو رحمہ اللہ نے اس درج ذیل جرح کررکھی ہے *" روی عن ابی ھریرة ولیس بالقوی "* سنن ابوداو تحت ح 757 نسخہ الاعرابی .
اسکی سند میں ایک راوی عبدالرحمٰن بن اسحاق ابوشیبہ الکوفی الواسطی ہے .
مزید یہ کہ اس روایت کو بیان کرنے کے بعد ابوداو رحمہ اللہ فرماتے ہیں *" سمعتُ احمد بن حنبل یضعف عبدالرحمٰن بن اسحاق الکوفی "* میں نے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کو فرماتے سنا وہ عبدالرحمٰن بن اسحاق الکوفی کو ضعیف کہتے تھے .
سنن ابوداو تحت ح 758 نسخہ الاعرابی .
اب عبدالرحمٰن بن اسحاق ابوشیبہ الکوفی الواسطی پر دیوبندی اکابرین کی جرح پیشخدمت ہے اسکے بعد محدثین سے جرح نقل کی جائے گی *" یہ بتادوں کہ عبدالرحمٰن بن اسحاق کی ایک بھی محدث سے صریح توثیق ثابت نہیں ہے "*
1) تقی عثمانی دیوبندی صاحب ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے والی روایت پر جرح کرتے ہوئے لکھتے ہیں " اگرچہ اس روایت کا مدار عبد الرحمن بن إسحاق پر ہے , جو کہ ضعیف " درس ترمزی 2/24 .
2) خلیل احمد سہانپوری دیوبندی صاحب نےبھی عبد الرحمن بن إسحاق ابوشیبہ الواسطی کے بارے میں کہا " ضعیف "
بذل المجہود 4/477 .
3) نیموی حنفی نے بھی کہا " عبد الرحمن بن إسحاق وھو ضعیف " آثار السنن ص 111 حاشیہ حدیث 330 دوسرا نسخہ ص 77 .
4) عبداقیوم حقانی دیوبندی صاحب ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے والی روایت پر جرح کرتے ہوئے لکھتے ہیں " اگرچہ اس روایت کا مدار عبد الرحمن بن إسحاق پر ہے , جو ضعیف "
(توضیح السنن اردو شرح آثارلسنن 1/556)
ان کے علاوہ
5) عبدالحئی لکھنوی حنفی نے (السعایہ2 ص 156)
6)شبیر احمد عثمانی دیوبندی نے (فتح الملہم 2/40) میں اس روایت کو ضعیف قرار دیا .
دیوبندی اگر محدثین کی نہیں مانتے اپنے اکابرین کی ہی مان لیں
محدثین رحمھم اللہ کی کثیر تعداد نے عبد الرحمن بن إسحاق ابوشیبہ الواسطی پر شدید جرح کر رکھی ہے کسی محدث سے اسکی *" صریح الفاظ "* میں توثیق ثابت نہیں چند نے ضمنی توثیق کی ہے لیکن ان میں بھی تعارض ہے چند محدثین رحمھم اللہ سے شدید جرح پیشخدمت ہے
1) امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے کہا " متروک الحدیث "
کتاب العلل و معرفة الرجال للامام احمد بن حنبل رحمہ اللہ 2/286 ت 2278 .
2) امام بیھقی رحمہ اللہ نے کہا " متروک "
السنن الکبری 2/32
3) امام ابن الجوزی اللہ نے کہا " المتھم بہ عبد الرحمن بن إسحاق "
الموضوعات لابن الجوزی 3/257 .
4) سیدنا امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا " فیہ نظر " الکامل ابن عدی 4/1613 دوسرا نسخہ 5/495 وسندہ صحیح .
5) امام نسائی رحمہ اللہ نے کہا " لیس بثقة " سنن نسائی ح 3101 .
6) حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے کہا " متروک " التلخیص الحبیر 1/490 .
دیوبندیوں کے گھڑنتوں محدث ظفر احمد دیوبندی چوتھے اور پانچوے طبقے کی جرح کا ذکر کرکے متھم , متروک , لیس بثقة اور فیہ نظر عند البخاری جیسے راوی کے بارے میں لکھا " و من قیل فیہ ذالک ای لفظ -من الرابعة او الخامسة فھو ساقط لا یکتب حدیثہ ولا یعتبر بہ ولا یستشھد "
قواعد فی علوم الحدیث ص 253 .
اس تحقیق سے ثابت ہوا کہ ابوشیبہ الواسطی الکوفی دیوبندی اصول کی رو سے بھی شدید مجروح ہے جسکی بیان کردہ روایت ساقط ہے اور شواہد و متابعت میں بھی نہیں لی جاسکتی
ثابت ہوا کہ یہ روایت ہی ثابت نہیں بلکہ باطل ہے اور خیانت میں ناقل دیوبندی برابر کا شریک ہے
اللہ تعالی ہمیں ہمیشہ حق پر گامزن رہنے اور حق کا دفاع کرنے کی ہمیشہ توفیق دے اور علمائے سوء سے نجات بخشے آمین
No comments:
Post a Comment