find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Muslim Auraton Ke Aazadi Ki Fikr Kaise Logo Ko Hoti hai?

Auraton ke Talim (Education) Ke Liye Islam Kya Kahta Hai?

इस्लाम में महिलाओं को शिक्षा के बारे में क्या कहा गया है, क्या औरतें शिक्षा हासिल नहीं कर सकती, इस्लाम में महिलाओं ने कौन कौन से कारनामे अंजाम दिए है?

خواتین کی تعل یم اور اسلامی احکام
تحریر ۔عبدالسلام ندوی

 تعلیم انسانی زندگی کی فلاح وبہبود اور کامیابی وکامرانی کا ضامن ہے،تعلیم سے ہی انسان کی تمام دینی ودنیاوی ترقیات وابستہ ہیں ،اسلام نے جہاں زندگی کے مختلف شعبوں میں اپنے پیروکاروں اور عقیدت کیشوں کے لئے رہنمائی چھوڑی ہے وہیں اس نے حصول تعلیم اور تربیت پر بھی خصوصی توجہ دی ہے،اور اس میں مرد وزن کے درمیان یک گونہ امتیاز کو بھی پسند نہیں فرمایاہے،مذہب اسلام کو اس تعلق سے اولیت کا درجہ حاصل ہے جسکے ثبوت کے طور پر قرآن پاک کے وہ تمام احکام اور فرامین پیش کئے جاسکتے ہیں جو تعلیمی امور سے متعلق ہیں اور بصیغہ عموم جاری ہوئے ہیںیا جن میں صیغہ مذکر اور لفظ ’’الناس‘‘ کے ذریعہ خطاب کیا گیا ہے،دراصل قرآن پاک اور عربی زبان میں دو قسم کے خطاب وارد ہوئے ہیں ،ایک تو وہ خطاب ہے جسکا روئے سخن عورتوں سے ہے،دوسرا عمومی خطاب ہے جس میں مرد وزن مشترک ہیں ، امام خطابی رحمہ اللہ نے حدیث نبوی ’’انما النساء شقائق الرجال‘‘پر اپنی تعلیق میں یہ خلاصہ کیا ہے کہ جب خطاب مذکر لفظ کے ساتھ وارد ہوتو عورتیں بھی اس میں برابر کی شریک ہوتی ہیں بجز چند مخصوص مقامات کے جہاں دلائل کے ذریعہ تخصیص ہو، یہ تحقیق علامہ ابن قیم ،علامہ ابن رشد اور علامہ ابن حزم نے بھی اپنی اپنی کتابوں میں پیش کی ہے ۔
اسلام نے جہاں مرد وزن کے درمیان دیگر دنیاوی امور میں عدل ومساوات کا حکم دیا وہیں اولیاء کو بالخصوص مزید یہ ترغیب دلائی کہ وہ خواتین کو اسلامی تہذیب سے آراستہ وپیراستہ کریں اور اس عظیم خدمت پر اجرعظیم کا وعدہ بھی کیا، امام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت عائشہؓ سے ایک حدیث روایت کی ہے جس میں حضور اقدسﷺنے فرمایا جس شخص کی تین بیٹیاں یا تین بہنیں ہوں یا دو بیٹیاں یا دو بہنیں ہوں اور وہ انکے حقوق کی ادائیگی کے سلسلہ میں اللہ تعالی سے ڈرتارہے اور انکے ساتھ احسان وسلوک کا معاملہ کرے تو اللہ تعالی اسکی بدولت اسکو جنت میں داخل فرمائے گا،اس معنی کی اور بھی روایتیں ترمذی،مسنداحمداور حدیث کی دیگر کتب میں وارد ہوئی ہیں،جس سے خواتین کی دینی تربیت اور انکی اسلامی تثقیف کی فضیلت واہمیت عیاں ہوتی ہے،
خود نبی اکرمﷺنے عورتوں کی تعلیم انکو مہذب بنانے اور انکی دینی تربیت میں بڑھ چڑھ کے حصہ لیااور نہ یہ کہ صرف ان سے مردوں کی طرح بیعت لی بلکہ انکے لئے علم کی مخصوص مجالس بھی قائم کی،چناچنہ صحیح بخاری کتاب العلم میں مذکور ہے کہ جب عورتوں نے درخواست کی کہ ہمارے لئے ایک خاص دن مقرر فرمایا جائے تو آنحضرت ﷺ نے یہ درخواست منظور کی اور انکے وعظ و ارشاد کے لئے ایک خاص دن مقرر ہوگیا، خواتین کی تعلیم کا یہ اہتمام عہد نبوی میں اس حدتک پہنچ گیا تھا کہ بسا اوقات صحابہ کرامؓ کا نکاح محض قرآنی سورتوں کی تعلیم کے عوض میں کر دیا جاتا تھا،
ایک دفعہ عید الفطر کے موقعہ پر جبکہ صحابہ کرامؓکی ایک بڑی جماعت موجود تھی آپﷺخواتین کی صفوں کے قریب تشریف لائے اور انہیں خوب وعظ ونصیحت کی اور صدقہ پر اس قدر ابھارا کہ عورتیں سونے اور چاندی کی انگوٹھیاں اور کڑے نکال کرصدقہ کرنے لگیں،
آپﷺنے عورتوں کیلئے یہ اجازت دے رکھی تھی کہ وہ دینی مسائل سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لئے گھر سے باہر نکلیں اور ان افراد کو زجروتوبیخ کرتے جو اپنی عورتوں کومساجد سے روکتے تھے، آپ ﷺ کا ارشاد تھا کہ’’اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مساجد سے نہ روکو‘‘امام غزالی رحمہ اللہ نے اپنی معرکۃ الآراء تصنیف احیاء علوم الدین میں اس حدیث کے ضمن میں بیان کیا ہے کہ عورتوں کا مساجد کی طرف جانا محض ادائیگیء نماز کیلئے نہیں ہے،بلکہ نماز کے ساتھ حصول علم بھی اسکا اہم مقصد ہے،اور جب شوہر اس لائق نہ ہو کہ وہ بیوی کو دینی امور سے واقف کرائے تو عورت کیلئے گھر سے نکلنا جائز ہی نہیں بلکہ ضروری ہے اور شوہر اگر اس راہ میں رکاوٹ بنے تو وہ سیہ کار ہوگا،
نبی اکرم ﷺ کی اسی خصوصی توجہ کا اثر تھا کہ عہد اوائل اسلام میں خاتونان حرم اور صحابیاتؓکی ایک بڑی جماعت نے احادیث کی روایت میں وہ کارہائے نمایاں انجام دیا جوسنہرے حروف سے لکھے جانے کے قابل ہے، حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے فن اسماء الرجال پر اپنی شہرہ آفاق تصنیف الاصابۃ میں ۱۵۵۲ ایسی صحابیات کی سوانح حیات بیان کی ہے جنہوں نے نبی اکرمﷺسے حدیثیں سنیں اور انہیں روایت کیااوران حالات کو لکھنے کے بعد ذکر کیا ہے کہ یہ سب کی سب خواتین ثقہ اور عالمات تھیں اور اس سے بھی بڑھ کر علم جرح وتعدیل کے مشہور امام حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے اپنی تصنیف میزان الاعتدال میں خواتین محدثات کے بارے میں بیان کیا ہے، وہ فرماتے ہیں کہ مجھے عورتوں میں کوئی ایسی راویہ نہیں ملی جن پر میں کذب بیانی کی تہمت لگاوں اور نہ ہی کوئی ایسی ہے جسے محدثین نے متروکہ قرار دیا ہے، حالانکہ حافظ ذہبی رحمہ اللہ کافن جرح وتعدیل میں وہ رتبہ ہے کہ انہوں نے چار ہزار محدثین کی جرح کی ہے،
ان مخدرات اسلام نے احادیث کے علاوہ بیشمار روایتوں کی تفسیریں بھی بیان کیں یہاں تک کہ دینی علوم کا نصف حصہ خواتین کی ہی عالمہ حضرت عائشہ صدیقہؓ کے ذریعہ سے ہم تک پہنچا جنکا مکثرین روایت میں چھٹا نمبر ہے، اور محض علم شریعت سے واقفیت ہی انکی فضیلت اور مزیت کا باعث نہیں ہے،بلکہ اسکے علاوہ علم کلام عقائد، علم اسرارالدین،طب،تاریخ،ادب،خطابت اور شاعری میں بھی انہیں اچھی دستگاہ حاصل تھی،علامہ ذہبی رحمہ اللہ نے سیر اعلام النبلاء میں ذکر کیا ہے کہ ایک دفعہ حضرت عائشہؓ سے پوچھاگیا،اے ام امومنین قرآن کی تفسیر اور حلال وحرام کی تعلیم آپ نے نبی اکرم ﷺسے حاصل کی اور شاعری ،علم انساب اور سابقہ اقوام کے حالات آپ نے اپنے والد اور دیگر لوگوں سے جانا لیکن فما بال الطب؟آپ کو طب سے کیسے واقفیت ہوئی؟ ام المومنین نے فرمایا کہ نبیﷺکے پاس جو وفود آیا کرتے تھے وہ اپنی بیماری کی شکایت آپ سے کرتے،آپﷺجو بھی نسخہ بیان فرماتے میں اسکو خوب اچھی طرح ذہن نشین کرلیتی تھی،ایک دوسری روایت میں انہوں نے فرمایا کہ آنحضرتﷺآخر عمر میں بیمار رہا کرتے تھے، اطباء عرب آیا کرتے تھے جو وہ بتاتے تھے میں یاد کرلیتی تھی،اسلام کے اس ابتدائی عہد میں ام المومنین عائشہؓ کے علاوہ دیگر صحابیات بھی علم طب میں ید طولی رکھتی تھیں جن میں رفیدہ اسلمیہ، ام سلیم،ام سنان، آمنہ بنت قیس الغفاریہ،کعبیہ بنت سعد اسلمیہ،شفاء بنت عبداللہ اور ام عطیہ وغیرہ کے نام محدثین نے بیان کئے ہیں،
اور یہ بھی یہ ثابت شدہ حقیقت ہے کہ حضرت ابوبکرصدیقؓ کے زمانہ میں جب قرآن کی تدوین ہوئی تو مصحف کا واحد خطی نسخہ ایک حجلہ نشین حرم نبوت حضرت حفصہؓ بنت عمرؓ الفاروق کے پاس رکھا گیا اور اس معاملہ میں کسی صحابی کو ذرا بھی تردد نہیں ہوا حالانکہ اجلہ صحابہ کرامؓ کی بڑی تعداد اس وقت موجود تھی اور ان میں بعض ایسے بھی تھے جو فضل و مرتبہ میں ان سے اونچا مقام رکھتے تھے،لیکن اسکے باوجود حضرت حفصہؓکو اس اہم اور نازک کام کیلئے ترجیح دی گئی،جسکی بنیادی اور مرکزی وجہ یہ تھی کہ حضرت حفصہؓمعاملہ فہمی،دوراندیشی اورنکتہ آفرینی میں شہرت رکھنے کے ساتھ ساتھ کاشانہ نبوت میں رہکر عمدہ تعلیم وصحیح تربیت سے بھی خوب اراستہ ہوگئی تھیں،مسند احمد بن حنبل رحمہ اللہ کی روایت کے مطابق نبی اکرمﷺنے ایک صحابیہ حضرت شفاؓ بنت عبداللہ عدویہ کو جولکھنا پڑھنا جانتی تھیں اس بات پر مامور فرمایا تھا کہ وہ حضرت حفصہؓ کو لکھنا پڑھنا سکھائیں اور زہریلے کیڑے مکوڑوں کے کاٹنے کا دم بھی بتائیں چناچنہ حضرت حفصہؓ نے بہت جلد پڑھنے کے ساتھ لکھنا بھی سیکھ لیا،
بہرکیف یہ تو ایک عجالہ نافعہ ہے، جس سے بخوبی واضح ہوتا ہے کہ عہد نبوی میں مسلمان عورتوں نے تربیت نبوی میں رہکر علمی،مذہبی،اجتماعی اور سیاسی اور پندوموعظت اور اصلاح و ارشاد اور امت کی بھلائی کے جو کام انجام دئے اسکا عشرعشیر بھی دنیاپیش کرنے سے قاصر ہے،
آج اہل یورپ عالم اسلام کے خلاف الزامات تراشتے نہیں تھکتے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ خواتین اسلام سے قبل اور مسلمانوں کے دور انحطاط میں تعلیم تو کجا اپنے بنیادی حقوق سے بھی محروم تھیں،خود یورپ میں سترہویں (17) صدی عیسوی تک عورتوں کیلئے حصول تعلیم ممنوع تھا،یہاں تک کہ کتاب مقدس کے پڑھنے کی بھی انہیں اجازت نہیں تھی،اور موجودہ یورپی تہذیب کا سنگ بنیاد رکھنے والے ملک فرانس کا حال یہ تھا کہ سب سے پہلی خاتون نے ۱۸۶۱ ؁ء میں جب سکینڈری کلاس کے امتحان کیلئے درخواست پیش کی تو اسکی درخواست رد کردی گئی اور درخواست کو منظوری اسی وقت حاصل ہوئی جب نیپلیون سوم کی اہلیہ اور وزیر رولان نے اسکی سفارش کی،یہی حال جرمنی کی یونیورسٹی کا تھا جس میں خواتین کو پہلی دفعہ ۱۸۴۰ ؁ء میں داخلہ لینے کی اجازت دی گئی،
یہ وہ حقائق ہیں جو یورپ کی موجودہ ظاہری چمک دمک اور آزادی نسوانیت کے باطل اور پرفریب نعروں پر کالی سیاہی پوتتے ہیں،اور اسی کے ساتھ اسلام مخالف الزامات کی قلعی بھی کھولتے ہیں،
خلاصہ کلام یہ کہ اسلام نے خواتین کی تعلیم میں روز اول سے ہی نمایاں کردار ادا کیا تاکہ وہ اسکے ذریعہ معاشرہ میں باعزت زندگی گزار سکے اور بندوں کی غلامی سے اپنے آپ کو محفوظ کرسکے

आज का मॉडर्न बुर्का 
       (Publisher ki Apni Kalam Se)
आज जो औरते मोर्डेन सोसाइटी में रहती है और मोर्डेन ज़माने के हिसाब से बुर्के, हिजाब का विरोध करती है, वो जरा आँख खोल कर इस पोस्ट को पढ़े और सोचें की बिना बुर्के की आज़ादी तुम लोगो को जहन्नम के सिवा कुछ न देगी |
आज की लड़कियां, औरतो में तरह तरह की बुराईया जन्म ले चुकी है जिस की सब से बड़ी वजह दीन की तालीम से दुरी है।
इसके अलावा टीवी फिल्में देखने का आम चलन, औरतो और लड़कियो का बेपर्दा सज धज के सड़को पर खुले आम घूमना ये इस्लाम की तालीम नही है।
ये मोर्डेन जमाना तुमको तबाह कर देगा और जो लड़की या औरत हिजाब में रहती है उसको ये मोर्डेन ज़माने की लडकिया बहेन जी समझती है |
और कुछ औरते ऐसा तंग (fit) बुर्का पहते है जिस्से जिस्म कि बनावट नज़र आती है , आखिर बुर्के मे यह फैशन कहां से ले आये?
देखो बेपर्दा और मोर्डेन ज़माने की सोच रखनी वाली लड़कियों और औरतों क़ुरआन पाक और हदीस शरीफ में क्या हुक्म है तुम लोगो के लिए !
रब तआला इर्शाद फरमाता है…
मुसलमान मर्द और र्औरतो को हुक्म दो के अपनी निगाहे कुछ नीची रखे, और अपने शरमगाह की हिफाज़त करे और अपने शरीर की झिस्म की बनावट न दिखाए मगर जो खुद ही जाहिर है और दुप्पटा अपने गिरेबानो पर डाले रहे और अपना सिंगार जाहिर न करे ! अपने शौहरों पर जाहिर कर सकते है l
[हवाला : कन्जुल ईमान , पारा 18 , सूरह नूर, आयत 31]
इस आयते करीमा में अल्लाह ने साफ़ साफ़ हुक्म दिया है की अपनी निगाहे नीची रखे, अपना बनाव सिंगार अपने शौहर के लिए ही करे गैर मर्दों के लिए नही, अपने सीने और सर पर डूप्पटे डाले रहे !
लेकिन आज मामला ही उल्टा नज़र आ रहा है अक्सर औरते घर में नोरमल रहेंगी लेकिन बाहर निकलना होता है तो खूब बन संवर कर निकलती है गोया गन्दगी उनके शौहर के लिए और सिंगार गैर मर्दों के लिए |
नोट: गलती सिर्फ उन औरतों कि नही है,गलती उनके मां-बाप ,शोहर और भाई कि है,जो यह सब देखकर भी उन्हे नही रोकते ,क्या हो गया है तुम्हारी गैरत को शर्म आती तुमको नही,याद रखो बरोज़ महशर तुमसे इस कि पुछ होगी तब क्या कहोगे? अब भी वक्त है अपने माहोल को सुधारो|
पोस्ट का मतलब सिर्फ इस्लाह है
किसी का दिल दुखाना नही है
─┅━━━━━★✰★━━━━━┅
तंज़ीम तुम को क़ौम की मंज़ूर है अगर
बच्चों से पहले मांओं को तालीम दीजिए
Bat kartey hai fb (Facebook) se me ye nahi kehta ke fb use na karo duniya me bahut si chize achi/buri hai bas use istemal kaise karna ye hum par depend karta hai Kuch log fb ko sirf zyada friends bana ne ke liye use karte hai kuch chat k liye aur kuch fb ke jariye ISLAM ko faila rahe hai is naye dour me jinhe Quran ki ek Aayat padhne ka time nahi tha hum pura din Aap ko Quran ki aayat e aur Hadees E Nabwi sunate hai to ye hua Acha istemal ab humare asali Maqsad par aate hai.
FACEBOOK par jahiliyat ke siwa kuch nahi dikhta mere Muslim Behne kal taq jo Parda karti thi aaj be parda ho kar fb, par Apne pic, upload karti nazar Aarahi hai koi larka/larki pura din chat karte nazar aate hai larkiyo ko pehle request bhejte hai, fir achi achi bate karte hai, fir us larki ko yeh Ehsas dilate hai ki duniya me sab se zyada pyar wahi karta hai, or juthe waade karte nazar aate hai Allah ki kasam agar tumhe juthe wado’n ki saza bata dun tou tum kabhi wada na karo ge (agar aqal hai tou) Ab ek din larka kisi aur se shadi kar leta hai, aur woh larki akeli reh jati hai fir wo bahane banata hai ignore karta hai ye hai facebook ki Haqeeqat, Meri Behno Aeise jahil larko se dur raho, tum Qayamat ke din kya Muh dikhao gi kya ye kaho gi ke hume kisi ne bataya nahi tha?
BEPARDA AURAT CHAHE FB PAR HO YA ASAL ZINDGE ME GUNAH UTNA HE HOGA
AB ASLI ZINDGE ME
Ab islam ki Haqeeqat jano, be Parda aurat ko Islam gair Mardon se parda karne ka huqm deta hai, aur tum be parwah ho kar fb par Apna jism dikha rahi ho, duniya ko apna jism dikha rahi ho, taqe wo dekh kar Maze le sake?
AL QURAN
Aur Musalman Mard Aur Auraton ko hukm do apni nigahe kuch nichi rakhe aur Parsai ki hifazat kare aur apna banao na dikhaye magar jitna khud hi jahir ho Jaye. Aur dupatte apne girebano par dale rahe aur apna singar jahir na kare Magar apne Shauhar par
(Kanzul iman,Para 18,Surah Noor,Aayat 31)
Kya tum hussaini ho? Zara apni shaqal dekho kya tum Pyare Aaqa SallallahuA'laihiWaSallam ki ummati ho, agar ho to Mere behno parda kar lo, aap ye na samajh na ke fb par baithe, ye page par kya bate kahi ja rahi hai, Mai Tumhare Nabi ki ummati Hoo, Aaj tumhre tan se kapda kaha gayeb ho gya, aaj tum apne jism ki numaish kar rahi ho chote kapde pahan kar school college jati ho, kha gya woh parda kaha hai jo tumhe islam ne diya tha kya tumhe Allah ka dar nahi? Aye mere Pyari behno Tum na seh Paogi Qaber ki Azaab na seh Paogi tumhara jism Kamjor hai tum bahut kamzor ho, Mard to Mard hai agar Allah apna azab patthar/pahad par bhi dal de to wo bhi Allah ka azab nahi seh payenge, Aye Mere Behno tum Allah ke azab ko kaise bardast karogi. Aur Jo log Yah Batein Karte Hai Ke Parde ka Jmana Gya To mai unse Kahna Chahunga ke Aage Aane wale Jmane me Yah (Abhi Jo Fashion Ke liye costumes) Chal rahe hai us waqt yah kya Rahega, Aur aage Aane wale Jmane me Log Nange Rahenge To Us Daur Ke Logo ko Yahi Achi Lagegi Mager Jab Hm Aaj iske Bare Me Sochte Hai to Kya Khyal hota Hai Ager Wo Aane wale waqt me Jo Costumes Fashion Ke Nam pe Chalega Kya Hme wah abhi Se Hi Nahi Apnana Chahiye isse to aur Hm Modern wale Kahlayenge Jinhe Hijab,Burka Sahi Nahi Lagta o Nange Rah Sakte Hai Aur waise bhi Un logo ko Isme Burai Bhi Nahi Lagni Chahiye?
Hm Muslim Hai, Ummat-E-Mohammadiya Se Talluq Rakhne wale Isliye Hm Besharm, Be Gairat, Janwaron Ke Jaisa Nahi Rahte. HM Insaan Hai Koi Haiwan Nahi Ke Jaha Chahe, Jab Chahe, Jaise Chahe Waise Hi Bn Gye jaise Ke Ek Janwer. JANWER jaha Rahta hai wahi Sare Kam Karta Hai apna Chahe Road Par ho, Apne Astbal (اصطبل) Me Ho Apne Jaise Sathiyon Ke Bich me ho, Waise Kuchh Log bhi Jaha Chahte hai Jaise Chahe Nange hi kyu n ho Bher, Bakriyo Ke Manind Besharmi aur Be Gairti Karte najer Aate Hai Mager Jab Inhe Yah Batein Kah diya jaye to 2 Qism Ke Jawab Milenge Ya to O isse Inkar Kar Denge Ya Fir Fakher Se "Aazadi" kah Ker Nikal Jayenge Ke Yah meri Aazadi Hai Aur Aap Hote Kaun Hai Meri Aazadi Chhinne wale, Aur Koi Parda Karti Hai Hijab Dalti Hai to Log Ise Purane Soch Walo Me Shumar karte hai ke yah Kya lga rakhi Ho Ager o Larki Shauk Se Bhi Hijab Dal Rakhi ho to Use Usper bhi comment dalte hai to waha Uski Aazadi ka Kyu khyal Nahi Rakha Gya, kya Aazadi ka matlab yahi hai ke apni Aazadi,Haque ke liye Dusro ki izzaton Ka Janaza Nikak De ya Fir Yah Apni Personal Benifits ke liye kiya Ja rha hai,Yah Aazadi wale Wahi Log hai jo Balatkariyon Ka Support Kisi N kisi Tarah karte hai Inki Najer me Aazadi Sirf Apne liye hai Tabhi To yah Log Aazadi ke liye Dusro Ka Bhi Haqur Mar dete hai, Aeisa To nahi hai ke Apni Aazadi ke liye Kisi Ka Qatel Kar Do, Raah Chalte Musafir ko Mar dalo, Kisi Se Badtamizi Karo Yahi Aazadi Hai. Ek Taraf Aazadi Yah bhi Hai Balatkariyon ko Sza Nahi Diya jaye,Kitne logo ko Abhi tak Sza Mila hai, Islam Me Balatkar karne wala Koi Bhi Ho Uska Sar Kalam (Kore Maro) Take Fir Kisi Dusre ki Jurrat n ho aeisi Behya Wali Kam karne me, Jo balatkar bhi kare aur use sza bhi nahi Yah kaha ka insaaf hai Janab. fir bhi Hme kaunsi Aazadi mili. Yahi ke Balatkar/Rape kare fir Bhi kuchh nahi ho kya yahi Aazadi Ka matlab hai. SHAYED isliye Sza nahi milti ke is mauke Pe Balatkariyon ki Bhi Aazadi ka khyal Rakha Jata Hoga. Kuchh Logo Ko Yah Lagta hai ke Islam Bahut Hi Shakht Sza deta hai km se ek bar to maaf Kar dena chahiye to unse Kahna Chahunga ke jinke sath aeise Hadse gujer gye hai Unke Baap-Bhai (Father, Brother) Se Milker Aaiye aur unse is bare me bat kijiye aur yah bhi Puchhiye ke Ager aap ko faisla karne ke liye kah diya jaye to aap kya karte. Ya fir khud ko Us jagah pe baitha ke Sochiye Ya Ager aap ke sath Hi aeisa ho jaye to.....?  Uske bad Kya Reaction hoga..? Aap use ek aur mauka Denge kya....?  Iske bare me Aap khud Soch Sakte Hai. Yaha kaha gayi Aazadi Aapki, isse to aur Balatkariyon ko Himmat mil rahi hai ke kuchh hone ko nahi hai. Jaha Sze ka Rule bnana chahiye waha nahi aur hm Aazadi - Aazadi ke Nare Lgaye Hue hai. Isse aur Janwaron wali Harkat kya hogi? Use yaha Auraton ke Adhikar Aur Haque nahi dikhayi de rahi hai Ya fir Janwaron se bhi Jyada Be Hya ho gye ho kyu ke janwer bhi waise nahi karta kyu ke Uske Ander bhi Gairat aur Sharm o hya Baki hai Fir Hm To Insaan Hai Hmare Ander Kitni Sharm-o-Hya Honi Chahiye Ya Fir Insaan Shakl o Soorat wali Aur Harkat Janwaron wali ya Janwaron se Bhi Badtar wali, kyu ke Janwer Nange rahta hai aur Janwaron se badtar wali Ke Janwer Bhi Kisi Se jabardasti nahi karta Jaise Do Pair Aur Do Hath wale Janwer Balatkar/Rape kiya karta hai. Hme Faisla karna hai
(1) Insaan (2) Janwer (3) JANWER SE BHI be hya
Ke hm inme kaun sa Hai Ya Fir Banna Chahate Hai. (आपको अगर बुरा लगा हो तो माफ किजीएगा)
Alhamdulillah Hm Insaan (Muslim) Hai Allah Hme Insaano me paida Kiya Aur Mera Nam Musalman Rakha Aur Hme Ummat-E-Mohammadiya Me Jagah Mili.
Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS