Tabrej Ki Maut Ek Bna Bnaya Plan Nahi to Aur Kya Tha?
तबरेज माब लिचीग एक बनी बनाई साजीश नहीं तो और क्या?
Tabrej Ansari Mob Lynching in Jharkhand By RSS, Bajrang Dal, Vhp, Ram Sena |
تبریز ماب لینچنگ ایک سوچی سمجھی سازش نہیں تو اور کیا تھی,
کیونکہ تبریز کے چہرہ پہ نہ تو داڑھی تھی اور نہ ہی کوئی دوسری ظاہری نشانی جس سے رات کے اندھیرے میں یہ معلوم ہوجائے کہ یہ شخص مسلمان ہے,
تبریز سے جب اسکے نام کے بارے میں سوال کیا گیا تو اس نے اپنا نام سونو بتایا, اس پر بھگوا غنڈوں نے اس سے اصل نام بتانے پر زور دیا, اگر ان غنڈوں کو تبریز کے مذہب کا علم نہیں تھا تو اسکا اصل نام کیوں پوچھا گیا,
تبریز کے والدین اس دنیا سے گزرچکے تھے,ممکن ہے ان غنڈوں کو اسکا بھی علم ہو اور اس کی اس مجبوری اور بےسہارگی کا فائدہ اٹھاکر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا,
پولس کا رول اس سلسلہ میں سب سے زیادہ نکمے پن کا رہا,ظاہری طور پر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پولس نے ایک متعین منصوبہ کے تحت وقت پر پہنچنے میں تاخیر کی اور عین اس وقت جب تبریز کے اہل خانہ وہاں پہچنے والے تھے پولس تبریز کو اٹھاکر لےگئی,
کیونکہ تبریز کے چہرہ پہ نہ تو داڑھی تھی اور نہ ہی کوئی دوسری ظاہری نشانی جس سے رات کے اندھیرے میں یہ معلوم ہوجائے کہ یہ شخص مسلمان ہے,
تبریز سے جب اسکے نام کے بارے میں سوال کیا گیا تو اس نے اپنا نام سونو بتایا, اس پر بھگوا غنڈوں نے اس سے اصل نام بتانے پر زور دیا, اگر ان غنڈوں کو تبریز کے مذہب کا علم نہیں تھا تو اسکا اصل نام کیوں پوچھا گیا,
تبریز کے والدین اس دنیا سے گزرچکے تھے,ممکن ہے ان غنڈوں کو اسکا بھی علم ہو اور اس کی اس مجبوری اور بےسہارگی کا فائدہ اٹھاکر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا,
پولس کا رول اس سلسلہ میں سب سے زیادہ نکمے پن کا رہا,ظاہری طور پر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پولس نے ایک متعین منصوبہ کے تحت وقت پر پہنچنے میں تاخیر کی اور عین اس وقت جب تبریز کے اہل خانہ وہاں پہچنے والے تھے پولس تبریز کو اٹھاکر لےگئی,
Tabrej Ansari Wife Shaista Parween |
پولس کی معیت میں تبریز کی جو تصویریں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شائع ہورہی ہیں, اس میں وہ بری طرح زخمی دکھ رہا ہے لیکن اسکے باوجود انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی آر میں لنچنگ کا کہیں تذکرہ تک نہیں ہے, جب کہ پولس نے اس حالت میں بھی اس سے چوری کا قبول نامہ درج کروالیا,
ڈاکٹروں کا کردار بھی اس سلسلہ میں انسانیت کا سر شرم سے خم کر دینے والاہے،
تبریز کے چچا کے مطابق ١٧ تاریخ کو یہ حادثہ پیش آتا ہے اور ٢٢٢ تاریخ کو اسے ہسپتال علاج کے لئے بھیجا جاتا ہے،
٢٢٢ کی صبح جب اسکے اہل خانہ ہسپتال میں اس سے ملنے جاتے ہیں تو٨:٣٠ میں اسے خبردی جاتی ہے کہ تبریز اب اس دنیا میں نہیں رہا،لیکن ١١:٣٠ میں جب تبریز کو اسکے اہل خانہ کے سپرد کیا جاتاہے تو اسکے ناک سے خون کا ابال آتا ہے،اس ابال سے پتہ چلتاہے کہ ابھی اس میں جان باقی ہے، یعنی تبریز کے اہل خانہ کو پہلے غلط خبر دی جاتی ہے،
ڈاکٹروں کا کردار بھی اس سلسلہ میں انسانیت کا سر شرم سے خم کر دینے والاہے،
تبریز کے چچا کے مطابق ١٧ تاریخ کو یہ حادثہ پیش آتا ہے اور ٢٢٢ تاریخ کو اسے ہسپتال علاج کے لئے بھیجا جاتا ہے،
٢٢٢ کی صبح جب اسکے اہل خانہ ہسپتال میں اس سے ملنے جاتے ہیں تو٨:٣٠ میں اسے خبردی جاتی ہے کہ تبریز اب اس دنیا میں نہیں رہا،لیکن ١١:٣٠ میں جب تبریز کو اسکے اہل خانہ کے سپرد کیا جاتاہے تو اسکے ناک سے خون کا ابال آتا ہے،اس ابال سے پتہ چلتاہے کہ ابھی اس میں جان باقی ہے، یعنی تبریز کے اہل خانہ کو پہلے غلط خبر دی جاتی ہے،
Mob Lynching In Jharkhand |
یہ سارے واقعات اس بات کا بین ثبوت ہیں کہ تبریز کا قتل بہت زبردست منصوبہ کے تحت ہوا ہے, بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ ہجومی تشدد کے جتنے بھی واقعات پیش آتے ہیں ان سب کے لئے وقت,تاریخ اور فرد متعین ہوتا ہے اور باضابطہ طور پہ قاتل اور خونی تیار کرکے بھیجے جاتے ہیں,وردی پوش غنڈوں کو بھی ایک ایک لمحہ کی خبر دی جاتی ہے اور ضرورت کے وقت انکی مدد سے مقصد براری کی جاتی ہے,
بیشک وطن عزیز کو ایک ایسے جنگ میں دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے جسکا انجام نہایت ہی خوفناک ہے,
حافظ عبدالسلام ندوی
ڈائریکٹر شفیع احمد اصلاحی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ۔
بیشک وطن عزیز کو ایک ایسے جنگ میں دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے جسکا انجام نہایت ہی خوفناک ہے,
حافظ عبدالسلام ندوی
ڈائریکٹر شفیع احمد اصلاحی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ۔
No comments:
Post a Comment