Kisi Khas Daleel Ke Jid Me Aam Daleel Pesh karna Kaisa Hai?
خاص دلیل کے مقابلے میں عام دلیل پیش کرنا غلط ہے ،،
اس پر چند مثالیں پیش خدمت ہیں ،،
1 ارشاد باری تعالی ہے : اے ایمان والو ! جب تم اٹھو نماز کو تو دھو لو اپنے منہ ،اور ہاتھ کہنیوں تک ،،الخ
((سورۃ المائدہ آیت 6 ترجمہ عبدالقادر دہلوی ،ص131))
اس پر چند مثالیں پیش خدمت ہیں ،،
1 ارشاد باری تعالی ہے : اے ایمان والو ! جب تم اٹھو نماز کو تو دھو لو اپنے منہ ،اور ہاتھ کہنیوں تک ،،الخ
((سورۃ المائدہ آیت 6 ترجمہ عبدالقادر دہلوی ،ص131))
اس آیت مزکورہ سے ظاہر ہے کہ ہر نماز کے لئے وضو کرنا چاہیے ،حالانکہ صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ ایک وضو کے ساتھ کئی نمازیں پڑھی جا سکتی ہیں بشرطیکہ وضو ٹوٹ نہ جائے ،،
مثال 2 ارشاد باری تعالی ہے :،،اللہ کہہ رکھتا ہے تم کو تمہاری اولاد میں ،مرد کو حصہ برابر دو عورت کے ،،
((سورۃ النساء آیت 11،،ترجمہ عبدالقادر دہلوی ،ص96))
((سورۃ النساء آیت 11،،ترجمہ عبدالقادر دہلوی ،ص96))
اس آیت کے عموم سے ظاہر ہے کہ کافر بیٹا اپنے مسلمان باپ کا وارث ہو سکتا ہے جبکہ صحیح حدیث میں آیا ہے کہ : اور مسلمان کا کافر وارث نہیں ہوتا ،،دیکھئے ((صحیح بخاری حدیث :6764))
((صحیح مسلم حدیث :1614))
((صحیح مسلم حدیث :1614))
مثال 3 ،،ارشاد باری تعالی ہے :
،،کس نے منع کی ہے رونق اللہ کی ،جو پیدا کی اسنے اپنے بندوں کے واسطے اور ستھری چیزیں کھانے کی ،،
((سورۃ الاعراف آیت 32ترجمہ عبدالقادر دہلوی ،ص186))
،،کس نے منع کی ہے رونق اللہ کی ،جو پیدا کی اسنے اپنے بندوں کے واسطے اور ستھری چیزیں کھانے کی ،،
((سورۃ الاعراف آیت 32ترجمہ عبدالقادر دہلوی ،ص186))
اس آیت کے عموم سے ثابت ہوتا ہے کہ مردوں کے لئے ریشمی لباس پہننا مطلقاً حلال ہے لیکن حدیث سے ثابت ہے کہ ریشمی لباس عورتوں کے لئے حلال اور مردوں کے لئے حرام ہے لہذا خاص دلیل کے مقابلے میں عام دلیل پیش کر کے مردوں کے لئے ریشم کو مطلقاً حلال قرار دینا غلط ہے ،،
مثال 4 ارشاد باری تعالی ہے : ،،تو نہیں سنا سکتا مردوں کو ،،سورۃ النمل آیت 80ترجمہ عبدالقادر دہلوی ص462))
جبکہ صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ مردہ دفن ہو جانے کے بعد ،اپنے پاس سے واپس جانے والے لوگوں کے جوتوں کی آواز سنتا ہے ،،
دیکھئے ((صحیح بخاری حدیث :1338 تا1374))
((صحیح مسلم حدیث :2870))
مثال 4 ارشاد باری تعالی ہے : ،،تو نہیں سنا سکتا مردوں کو ،،سورۃ النمل آیت 80ترجمہ عبدالقادر دہلوی ص462))
جبکہ صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ مردہ دفن ہو جانے کے بعد ،اپنے پاس سے واپس جانے والے لوگوں کے جوتوں کی آواز سنتا ہے ،،
دیکھئے ((صحیح بخاری حدیث :1338 تا1374))
((صحیح مسلم حدیث :2870))
مثال=5 ارشاد باری تعالی ہے :
(( فاقتلو ا المشرکین )) پس مشرکوں کو قتل کرو ۔۔((سورۃ التوبہ آیت :5))
(( فاقتلو ا المشرکین )) پس مشرکوں کو قتل کرو ۔۔((سورۃ التوبہ آیت :5))
اس آیت کریمہ میں مسلمانوں سے جنگ کرنے والے کافروں کے بارے میں مجاہدین کو حکم دیا گیا ہے کہ مشرکین کو (حالت جنگ میں )جہاں بھی پاؤ قتل کر دو ۔۔
جبکہ صحیح حدیث میں آیا ہے :(( و لا تقتلو ا و لیدا )) اور بچے کو قتل نہ کرو ۔۔
((صحیح مسلم حدیث :1731))
((دارالسلام :4522))
جبکہ صحیح حدیث میں آیا ہے :(( و لا تقتلو ا و لیدا )) اور بچے کو قتل نہ کرو ۔۔
((صحیح مسلم حدیث :1731))
((دارالسلام :4522))
اس حدیث اور دیگر احادیث صحیحہ سے ثابت ہے کہ حالت جہاد میں نابالغ بچوں ،عورتوں اور بوڑھوں کو (جان بوجھ کر بغیر شرعی دلیل کے )قتل کرنا ممنوع ہے ،،
اول الذکر آیت عام ہے اور حدیث خاص ہے ،،
اول الذکر آیت عام ہے اور حدیث خاص ہے ،،
مثال = 6 ارشاد باری تعالی ہے :(( حرمت علیکم المیتة ))
،،تم پر مردار حرام ہے ،،
((سورۃ المائدہ آیت :3))
،،تم پر مردار حرام ہے ،،
((سورۃ المائدہ آیت :3))
اس آیت سے معلوم ہوا کہ ذبح کے بغیر خود بخود مر جانے والا ہر حلال جانور ،اس حالت میں حرام ہے ۔۔جبکہ حدیث میں آیا ہے :(( الحل میتتہ ۔)) سمندر کا مردار حلال ہے ،،
دیکھئے ((موطا امام مالک روایتہ ابن القاسم بتحقیقی :272 وسندہ صحیح ))
((سنن ابی داود :83،،ت:69وقال : حسن صحیح ))
((صحیح ابن خزیمہ :111))
دیکھئے ((موطا امام مالک روایتہ ابن القاسم بتحقیقی :272 وسندہ صحیح ))
((سنن ابی داود :83،،ت:69وقال : حسن صحیح ))
((صحیح ابن خزیمہ :111))
((ابن حبان ،الموارد :119))
اس سے معلوم ہوا کہ ہر مردار حرام ہے لیکن سمندر کا مردار (یعنی مچھلی )حلال ہے ،،
اس سے معلوم ہوا کہ ہر مردار حرام ہے لیکن سمندر کا مردار (یعنی مچھلی )حلال ہے ،،
No comments:
Post a Comment