find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Kya Joote Pahanker Namaj Ho Sakti Hai Ya Joote Kaha rakhe?

Ager hm Ghar me Nwafil Wagairah Ada kar rahe hai to Joote Wagairah aage ya side Par ho to Namaj hogi ya nahi?

اگر ہم گھر میں نوافل وغیرہ ادا کر رہے ہو تو جوتے وغیرہ آگے یا سائیڈ پر ہوں تو کوئی مسئلہ تو نہیں؟
***************************
الجواب بعون رب العباد:
تحرير:ابوزھیر محمد یوسف بٹ بزلوی ریاضی۔
*************************
نماز کے دوران جوتا پاک ہونے کی صورت میں آگے پیچھے دائیں باییں رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
بلکہ جوتا پہن کر نماز پڑھنا بھی جائز ہے۔
دلیل: انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ کیا نبی علیہ السلام نے نعلین یعنی جوتا پہن کر نماز پڑھی ہے؟ انہوں فرمایا کہ ہاں نبی علیہ السلام جوتا یعنی چپل وغیرہ ہیں کر نماز پڑھا کرتے تھے۔[بخاری حدیث نمبر:386،  مسلم حدیث نمبر:555]۔
 Namaz-E-Nabwi (Part 01)
Namaj Ka Sahi Tarika
 دوسری دلیل: یعلی بن شداد بن اوس اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ یہود کی مخالفت کرو کیونکہ وہ جوتا اور موزہ پہن کر نماز نہیں پڑھتے۔[سنن ابی داود کتاب الصلاة باب الصلاة في النعل حديث نمبر:652 مع عون المعبود].
تیسری دلیل:حدیث ابوھریرہ رضی اللہ عنہ کہ نبی علیہ السلام نعلین پہن کر نماز پڑھی دوران ہی آپ علیہ السلام نے  اسے اتار دیا جب آپ علیہ السلام نماز سے فارغ ہوئے آپ نے  لوگوں سے مخاطب ہو کر فرمایا کہ تم میں سے جو چاھے نعلین پہن کر ہی نماز ادا کرے اور جو چاھے اسے اتار کر نماز ادا کرے۔[مصنف ابن أبي شيبة بحوالہ عون المعبود ]۔
ان مذکورہ احادیث سے معلوم ہوا کہ جوتا چپل وغیرہ پہن کر نماز پڑھنے میں جب کوئی حرج نہیں تو اسے دائیں بائیں آگے پیچھے رکھنے میں کیا حرج ہوسکتا ہے۔
البتہ اگر اس میں کوئی گندگی ناپاکی لگی ہو تو اس صورت میں نہ اس میں نماز پڑھنا جائز ہے اور نہ اسے اپنے دائیں بائیں آگے پیچھے رکھنا جائز ہے۔
دلیل:حدیث ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہ نبی علیہ السلام نے ایک مرتبہ جوتا پہن کر نماز ادا کرنا شروع کی تو نماز کے دوران ہی آپ علیہ السلام نے نعلین اتاردی اور پیچھے موجود تھے انہوں نے بھی آپ علیہ السلام کی اقتداء کی ، سلام پھیرنے کے بعد نبی علیہ السلام نے صحابہ سے مخاطب ہو کر فرمایا کہ تم نے ایسا کیوں کیا؟
صحابہ نے عرض کیا کہ ہم نے آپ علیہ السلام کی اقتداء میں ایسا کیا۔
نبی مکرم علیہ السلام نے فرمایا کہ میرے پاس جبریل آیا تھا انہوں نے مجھے بتایا کہ میرے نعلین میں کچھ گندگی لگی ہوئی ہے ،  پہر نبی اکرم علیہ السلام نے فرمایا کہ جب  تم میں  کا کوئی مسجد میں آئے اسے چاھئے کہ وہ اپنے نعلین یعنی چپل جوتے کو دیکھے اگر اس میں گندگی لگی ہو تو اسے زمین کے ساتھ رگڑے پہر اس میں نماز ادا کرے۔[أخرجه أحمد  11153 ، وأبو داود في الصلاة» بابُ الصلاة في النعل 650،  حديث أبي سعيدٍ الخُدْرِيِّ رضي الله عنه. وصحَّحه الألبانيُّ في «الإرواء 224]۔
بعض علماء اس چیز کے قائل ہیں کہ نماز اپنے دائیں اور بائیں اپنا جوتا نہ  رکھے کیونکہ نبی علیہ السلام نے جوتا دائیں اور بائیں رکھنے سے منع فرمایا ہے۔
دلیل:ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی مکرم علیہ السلام نے فرمایا کہ جب میں سے کوئی نماز پڑھنے کا ارادہ کرے اور وہ اپنے دونوں نعل یعنی چپل یا جوتے کو اتارے تو اسکے ذریعے کسی کو تکلیف نہ دے بلکہ ان کو اپنے دونوں ٹانگوں کے درمیان رکھے یا ان میں ہی نماز ادا کرے۔[أبو داود 655 ، شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح قرار دیا ہے ، مشكاة المصابيح667].
شارحین حدیث اس حدیث کی شرح کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ نبی علیہ السلام نے آگے یا پیچھے رکھنے سے منع نہیں کیا اسے معلوم ہوا کہ نمازی آگے یا پیچھے اپنے جوتے رکھ سکتا ہے ، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔[عون المعبود356/2].
امام خطابی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ دائیں طرف رکھنے کی ممانعت اسلئے یے تاکہ انسان کا دائیں ہر کسی چیز سے پاک رہے اور جو شخص اکیلا نماز ادا کرنا چاھے تو جس بھی طرف اپنے جوتے رکھنا چاھئے تو رکھ سکتا ہے لیکن جب جماعت کے ساتھ نماز ادا کرے اس صورت میں اپنے بائیں طرف یا دائیں طرف نہ رکھے کیونکہ اسے دوسرے نمازیوں کو تکلیف ہوسکتی ہے۔[معالم السنن329/1]۔
خلاصہ:جب بھی کوئی مسلمان کسی بھی جگہ نماز ادا کرے اگر وہ جگہ مسجد کے علاوہ کوئی ایسی جگہ مثلا میدان وغیرہ ہو تو اس وقت وہ جوتے اپنے پیچھے یا آگے رکھ سکتا ہے اور اگر اکیلا ہے تو حالت اضطراری میں اپنے دائیں بائیں بھی رکھ سکتا ہے۔
لیکن مسجد میں جوتا لگا کر نماز ادا کرنا صحیح نہیں ہے کیونکہ آج کل مساجد میں فرش وغیرہ بچھایا گیا ہوتا ہے وہ جوتا وغیرہ سے خراب ہوجائے گا۔
اسی طرح جوتا لگا کر نماز پڑھنا جائز ہے جیساکہ اوپر بطور دلیل ہم نے حدیث نبوی بیان کردی ہے۔۔

هذا ماعندي والله أعلم بالصواب.
اللہ تعالی ہمیں صراط مستقیم پر ثابت قدم رکھے۔
اور ہماری خطاوں کو معاف فرماویں۔
وصلى الله على خير خلق الله وعلى آله وأصحابه أجمعين.
Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS