*دیکھئے الطاف حسین حالی نے کس نوع حقیقت کی عکاسی کی ہے*
*کرے غیر بُت کی پوجا تو کافر*
*جو ٹھہرائے بیٹا خدا کا تو کافر*
*جھکے آگ پر بہرِ سجدہ تو کافر*
*کواکب میں مانے کرشمہ تو کافر*
*مگر مومنوں پر کشادہ ہیں راہیں*
*پرستش کریں شوق سے جس کی چاہیں*
*نبی کو جو چاہیں خدا کر دکھائیں*
*اماموں کا رتبہ نبی سے بڑھائیں*
*مزاروں پہ دن رات نذریں چڑھائیں*
*شہیدوں سے جا جا کے مانگیں دعائیں*
*نہ توحید میں کچھ خلل اس سے آئے*
*نہ اسلام بگڑے نہ ایمان جائے*
*وہ دیں جس سے توحید پھیلی جہاں میں*
*ہوا جلوہ گر حق زمیں و زماں میں*
*رہا شرک باقی نہ وہم و گماں میں*
*وہ بدلا گیا آکے ہندوستاں میں*
*ہمیشہ سے اسلام تھا جس پہ نازاں*
*وہ دولت بھی کھو بیٹھے آخر مسلماں*
□■□■□■□■□
*یہ تو تھے الطاف حسین حالی صاحب ۔۔۔۔ لیکن دیکھئے نیّر لدھیانوی ہندو نے کیا قیامت ڈھائی ہے*
*ایک ہی پربھوکی پوجا ہم اگر کرتے نہیں*
*ایک ہی در پر مگر سر آپ بھی دھرتے نہیں*
*اپنی سجدہ گاہ دیوی کا اگر استھان ہے*
*آپ کے سجدوں کا مرکز ’قبر‘ جو بے جان ہے*
*اپنے معبودوں کی گنتی ہم اگر رکھتے نہیں*
*آپ کے مشکل کشاؤں کو بھی گن سکتے نہیں*
*’’جتنے کنکر اتنے شنکر‘‘ یہ اگر مشہور ہے*
*ساری درگاہوں پہ سجدہ آپ کا دستور ہے*
*اپنے دیوی دیوتاؤں کو اگر ہے اختیار*
*آپ کے ولیوں کی طاقت کا نہیں حدوشمار*
*وقتِ مشکل ہے اگر نعرہ مرا بجرنگ بلی*
*آپ بھی وقتِ ضرورت نعرہ زن ہیں ’یاعلی*
*لیتا ہے اوتار پربھو جبکہ اپنے دیس میں*
*آپ کہتے ہیں ’’خدا ہے مصطفٰے کے بھیس میں"*
*جس طرح ہم ہیں بجاتے مندروں میں گھنٹیاں*
*تربتوں پر آپ کو دیکھا بجاتے تالیاں*
*ہم بھجن کرتے ہیں گاکر دیوتا کی خوبیاں*
*آپ بھی قبروں پہ گاتے جھوم کر قوّالیاں*
*ہم چڑھاتے ہیں بتوں پر دودھ یا پانی کی دھار*
*آپ کو دیکھا چڑھاتے مرغ چادر، شاندار*
*بت کی پوجا ہم کریں، ہم کو ملے’’نارِ سقر*
*آپ پوجیں قبر تو کیونکر ملے جنّت میں گھر ؟*
*آپ مشرک، ہم بھی مشرک معاملہ جب صاف ہے*
*جنّتی تم،دوزخی ہم، یہ کوئی انصاف ہے*
*مورتی پتّھر کی پوجیں گر! تو ہم بدنام ہیں*
*آپ’’سنگِ نقشِ پا‘‘ پوجیں تو نیکو نام ہیں*
*کتنا ملتا جلتا اپنا آپ سے ایمان ہے*
*’آپ کہتے ہیں مگر ہم کو ’’ تو بے ایمان ہے‘*
*شرکیہ اعمال سے گر غیر مسلم ہم ہوئے*
*پھر وہی اعمال کرکے آپ کیوں مسلم ہوئے ؟*
*ہم بھی جنّت میں رہیں گے تم اگر ہو جنّتی*
*ورنہ دوزخ میں ہمارے ساتھ ہوں گے آپ بھی*
*ہے یہ نیّر کی صدا سن لو مسلماں غور سے*
*اب نہ کہنا دوزخی ہم کو کسی بھی طور سے*
\\\\\/////☆☆☆☆☆☆
No comments:
Post a Comment