*ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں*
*ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں*
*تہی زندگی سے نہیں یہ فضائیں*
*یہاں سیکڑوں کارواں اور بھی ہیں*
*قناعت نہ کر عالم رنگ و بو پر*
*چمن اور بھی آشیاں اور بھی ہیں*
*اگر کھو گیا اک نشیمن تو کیا غم*
*مقامات آہ و فغاں اور بھی ہیں*
*تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا*
*ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں*
*اسی روز و شب میں الجھ کر نہ رہ جا*
*کہ تیرے زمان و مکاں اور بھی ہیں*
*گئے دن کہ تنہا تھا میں انجمن میں*
*یہاں اب مرے رازداں اور بھی ہیں*
✍ *علامہ اقبال*.
💜💙💖🌻💟🌻🌿💚💙💟🌻🌻💟💚💔💗💗💚🌿💗💖❤
*فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں*
*کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں*
✍ *علامہ اقبال*
❤💗💗💔💗💔🌿💔❤💗💔💙💝💛💛💜💝🌼💖🌿💔💔🌿
*پاس آؤ کہ حال دل سناؤں تجھے*
*جی کرتا ہے جی بھر کر رلاؤں تجھے*
✍ *عاؔصم اقبال*
🌿💖🌼💛💛💖🌼💜💙💜💜💙💖💖💖💔💗
*دَوا سے حل نہ ہُوا تو _____ دعا پہ چھوڑ دیا*
*ترا معاملہ ہم نے _______ خُدا پہ چھوڑ دیا*
💗💖💖💜💝💜🌼🌿❤💛💜💔💖💖💜💗💖💖💜💖
No comments:
Post a Comment