*سعودی حکومت کی جامہ تلاشی*
🌲قمر فلاحی🌲
آج کل ہر کوئ سعودی اور انکے عالموں کی جامہ تلاشی کرنے میں جٹا ہے, مگر یہ حق انہیں کس نے دیا ہے اس کا جائزہ کبھی نہیں لیا جاتا. اپنا پیرہن تارتار ہے وہ تو کبھی نظر نہیں آتا مگر دوسروں کا داغدار گریباں خوب نظر آتا ہے, ہر کوئ مصلح اور دانشور کی قطار میں کھڑا ہے.
سعودی حکومت اور اسکے فیصلہ کی روشنی میں جو چلتے ہیں انہیں کوئ اعتراض نہیں ہے *مگر جو انکے مخالفین ہیں انکی زبان ہی بند نہیں ہوتی, حیرت تو اس وقت ہوتی ہے جب انکے ٹکڑوں پہ پلنے والے مولوی حضرات بھی سُر میں سُر ملاتے نظر آتے ہیں*.
سعودی اور انکے اماموں کو فلسطین اور عالم اسلام کیلئے یہ کرنا چاہئے اکثر سنا اور پڑھا جاتا ہے گویا کہ اللہ سبحانہ نے اس کام کا ٹھیکہ نعوذ باللہ سعودی حکومت کو دے رکھا ہو اور بقیہ مسلمانوں کو احتساب اور تنقید کا حق........
بھئ سعودی حکومت کے ذمہ حرمین کی حفاظت اور اسے بتوں سے پاک کرنا اور حجاج کرام کی مہمان نوازی کرنا ہے, اس میں اس حکومت نے کہاں کہاں کمی کی ہے اس پہ بولا اور لکھا جاسکتا ہے. بقیہ معاملات میں سارے مسلمان یکساں ہیں فلسطین اور قدس کی حفاظت پوری امت کا فریضہ ہے نہ کہ سعودی حکومت کا.
سعودی حکومت نے قطر سے معاشی انقطاع کیا یہ انکا ذاتی معاملہ ہے. *ہم اپنے سگے رشتہ داروں سے سالہا سال نہیں ملتے مگر کسی کو بولنے کا حق نہیں ہوتا مگر جب دوسروں کی باری آتی ہے تو ہمارا گلا سوکھ جاتا ہے یہ کیسا انصاف ہے؟*.
ناشکری اور احسان فراموشی کی حد یہ ہیکہ آج تک یہ کہیں تسلیم کرتے ہوئے نہیں پایا جاتا ہے کہ سعودی حکومت نے امت مسلمہ کیلئے کچھ کیا ہے.......
سعودی حکومت میں تیل کا خزانہ اور انکے عالموں کو حرمین کی خدمت اور امامت کا حق کیا ہماری دعاؤوں سے عطا ہوا ہے ؟ہر گز نہیں پھر انکی نعمتوں سے حسد کرنے اور جلنے سے کیا فائدہ ہے. وتعز من تشاء وتذل من تشاء بیدک الخیر
*چند سوکلومٹر کے فاصلہ پہ گجرات جل رہا تھا اور کشمیر جل رہا ہے, قضیہ بابری مسجد کا فیصلہ التواء میں ہے ہم نے اس کے لئے کیا کیا* کتنا لکھا اور چیخا اس کا احتساب کون لیتا ہے.
*میں نے آج تک جس قدر بھی قرآن وحدیث کا مطالعہ کیا ہے اس کی کسی آیت اور متن حدیث کا خطاب سعودی حکومت سے نہیں ہے بلکہ پوری امت سے ہے لہذا پوری امت جوابدہ ہے.*
No comments:
Post a Comment