ایک غلط فہمی کا ازالہ
غلط فہمی
اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ اہل حدیث آئمہ کو نہیں مانتے جس کا جواب دیا جاچکا ہے۔ لیکن اعتراض کہ کچھ مسلے اماموں نے دیئے قرآن و حدیث نے نہیں
جواب
ہم آئمہ کے علم سے استفادہ حاصل کرتے ہیں اور ان کے مسائل کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔
اب سوال کہ کچھ چیزیں قرآن و حدیث میں نہیں،
تو اسکا جواب یہ ہے کہ آئمہ نے جو کچھ جائز و حلال کیا وہ قرآن و حدیث سے کیا اور جو کچھ حرام کیا وہ قرآن و حدیث سے۔ تو ہم نے بھی ان کے علم میں سے استفادہ حاصل کیا، لیکن ہم انہیں معصوم نہیں سمجھتے، کسی نا کسی مسلے میں غلطی ہونا ضرور ہے لہذا ہم نے ان کی یہ بات بھی مانی کہ جہاں قول ٹکرائے وہاں قرآن و حدیث پکڑ لو۔
لیکن اگر انہوں اپنی طرف سے کچھ حلال حرام کیا تو محترم نام نہاد احنافانہوں نے کفر کیا، کیونکہ یہ حق تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی نا تھا
لو ہم
حنفی بھی ہوئے
شافعی بھی ہوئے
مالکی بھی ہوئے
حنبلی بھی۔ہوئے
الحمداللہ
اہل سنت بھی ہوئے۔
اب تم کون ہو، نا ابو حنیفہ کے عقائد کو صحیح مانتے ہو، نا ان کے قول کو حدیث پر چھوڑتے ہو نا ان کی فقہ پر عمل کرتے ہو۔
No comments:
Post a Comment