✍️جواب نصیحت✍️
🌸🌸🍃🍃🌹🍃🍃🌸🌸
جانے دے شور مچاتا کیوں ہے
چُپ بھلا مجھکو کراتا کیوں ہے
عقل کے گھوڑے بھگاتا کیوں ہے
خاک اسقدر اُڑاتا کیوں ہے
دشت میں شہر بسا لوں گا میں
حوصلہ میرا گھٹاتا کیوں ہے
آنکھ میں خواب سجا لینے دے
آنکھ میں آگ لگاتا کیوں ہے
بڑی محنت سے جہاں چھوڑا ہے
پھر مجھے اس سے مِلاتا کیوں ہے
میں نے مانا تو میرا محسن ہے
بات بے بات جتاتا کیوں ہے
نیند آنی ہو تو آ جاتی ہے
مجھ پہ الزام لگاتا کیوں ہے
زخم جتنے بھی میرے گہرے ہیں
جا کے اوروں کو بتاتا کیوں ہے
چھوڑ دوں کیسے جو ہو گزری ہے
یاد رکھنے دے بُھلاتا کیوں ہے
نعیم کے دوست آفریں تجھ پر
دشمنی مجھ سے نبھاتا کیوں ہے
🌸🌸🍃🍃🌹🍃🍃🌸🌸
No comments:
Post a Comment