✍️نصیحت✍️
🌸🌸🍃🍃🌹🍃🍃🌸🌸
دشت میں شہر بساتا کیوں ہے
آنکھ میں خواب سجاتا کیوں ہے
حالِ دِل مجھکو سناتا کیوں ہے
جو گیا اُسکو بُلاتا کیوں ہے
چند لمحے کو تو سو لینے دے
رات بھر رو کے جگاتا کیوں ہے
مانا کہ زخم تیرے گہرے ہیں
بے وجہ مجھ کو دکھاتا کیوں ہے
بات کڑوی ہے مگر غور سے سُن
آنکھ اب مجھ سے چُراتا کیوں ہے
دوست یہ شعر بڑی دولت ہیں
کور نظروں پہ لُٹاتا کیوں ہے
چھوڑ بھی، ہو گیا جو ہونا تھا
اب بھلا بات بڑھاتا کیوں ہے
نعیم میں دوست ہوں تیرا پاگل
مجھکو غیروں میں مِلاتا کیوں ہے
🌸🌸🍃🍃🌹🍃🍃🌸🌸
No comments:
Post a Comment