رسول اکرم ﷺ کی ازدواجی زندگی
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج ِمطہرات گیا رہ تھیں جن کے نام بالترتیب یہ ہیں :حضرت خدیجہ بنت خویلدؓ ، حضرت سودہ بنت زمعہ ؓ ،حضرت عائشہ بنت ابوبکر ؓ ،حضرت حفصہ بنت عمرؓ ، حضرت زینب بنت خزیمہ ، حضرت ام سلمہ ؓ ،حضرت زینب بنت جحش ،حضرت جویریہ ؓ،حضرت اُم حبیبیہ ؓ ،حضرت صفیہ ؓ اور حضرت میمونہؓ۔ان میں سے ہرایک کے متعلق مختصراً معلومات درج ذیل ہیں :
(۱)حضرت خدیجہؓ:۔ پچیس سال کی عمرمیں آپ ﷺ نے حضرت خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نکاح کیا تھا۔ محمد ﷺ سے نکا ح سے پہلے حضرت خدیجہؓ کو چار بچے تھے ۔یہ نکا ح آپ ﷺ کا پہلا نکاح تھا ۔محمد ﷺ نے حضرت خدیجہ ؓ پر ان کی پوری ازدواجی زندگی میں بہت اعتماد کیا ۔ پچیس سال حضرت خدیجہ ؓ رشتہ ٔ ازدواج میں منسلک رہیں۔اس عرصہ میں آپ ؓ سے حضور ﷺ کو دوبیٹے قاسمؓ اور عبد اللہؓ ہوئے ،ان دونوں کی وفات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں ہی ہوگئی تھی اور چاربیٹیاں بھی ہوئیں۔زینب ؓ ، رقیہ ؓ ، ام کلثومؓ اور فاطمہ ؓ ان کے بالترتیب نام ہیں ۔ابوطالب اور حضرت خدیجہ ؓ ایک ہی سال میں وفات پاگئے ۔اس سال کو آں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’عام الحز ن‘‘ یعنی غم کا سال قرار دیا ۔
(۲)حضرت سودہ بنت زمعہؓ :۔حضرت سود ہؓ آپ ﷺ علیہ دوسری زوجہ تھیں۔آپ ﷺ سے نکاح کے وقت حضرت سودؓہ کی عمر پچاس سال کی تھیں۔ان کی ولادت یکم میلاد ی میں ہوئی ۔آپؓ ایک بیوہ عورت تھیں اور آپﷺ کی زوجیت میں آنے سے پہلے آپ ؓ کو ایک فرزنداپنے پہلے شوہر سے تھا۔ماہ شوال سن دس نبوی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجیت میںآئیں ۔ان کی وفات ماہ شوال ۵۴؍ہجری میں ہوئی ۔
(۳)حضرت عائشہ بنت ابوبکر ؓ:۔آپ ﷺ کی تیسری زوجہ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ عنہا سے آپؐ کا نکاح دس نبوی میں ہوا ۔اس وقت حضرت عائشہ ؓ کی عمر مبارک چھ یا سات سال اور آپ ﷺ کی عمر پچا س سال کی تھی ۔آپ ؓ نبوت کے چار پانچ سال بعد پیداہوئیں اور بروز منگل ۱۷؍رمضان المبارک ۵۸ہجری میں وفات پائیںجب کہ دوسرے قول کے مطابق ۵۷ھ میں آپ ؓکی وفات ہوئی۔آپ ؓ کی نماز جنازہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پڑھائی ۔واضح رہے کہ آپ رضی اللہ عنہا حرم ِنبوت میں صرف نو سال تک رہیں۔
(۴)حضرت حفصہ بنت عمرؓ:۔حضرت حفصہ بنت عمرؓ کی ولادت اعلان نبوت سے پانچ سال قبل ہوئی ۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ ؓ عنہا کا نکاح ہوا اُس وقت آپ ؓ کی عمر بیس سال کی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پچپن سال تھی۔حضرت حفصہ ؓکا نکاح حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے پڑھایا۔حضرت حفصہ ؓ کا انتقال ۴۱؍ہجری ،۴۵ہجری یا ۴۷؍ہجری میں ہوا۔
(۵)حضرت زینب بنت خزیمہؓ :۔ یہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پانچویں رفیق حیات ہیں ۔آپؓ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجیت میں رمضان ہجری میں آئیں۔آپؓ کومہر چارسو درہم عنایت فرمایا ۔آپ ؓرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں بہت کم مدت حیات رہیں۔آپؓ کی نماز جنازہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھائی ۔ انتقال کے وقت آپ کی عمر تیس سا ل کی تھی۔
(۶)حضرت اُم سلمہؓ:۔حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی ولادت ۳۱؍میلاد ی کوہوئی ۔ آپ کا اصلی نام ہند تھا ۔آپ ﷺ کی زوجیت میں آنے سے پہلے آپ کو چار بچے تھے ۔ حضرت ام سلمہؓ کو شوال کے مہینے میں سن ۴ہجری کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زوجہ ہونے کا شرف حاصل ہوا ۔اُم سلمہ ؓ کا انتقال حضرت امام حسین ؓ کی شہادت کے بعد ماہ شوال میں ۵۹ہجری میں ہوا۔
(۷)زینب بنت جحشؓ:۔اُم المومنین حضرت زینب بنت جحشؓ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پھوپھی زاد بہن تھیں۔آپؓ کانام پہلے برہ تھا بعد میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تبدیل کرکے زینب رکھا ۔آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجیت میں داخل ہونے سے پہلے آزاد کردہ غلام حضرت زیدبن حارث ؓ کی زوجیت میں تھیں۔یہ نکاح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود پڑھا یا تھا ۔اس کے بعد وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجیت میں آئیں۔آپؓ کا نکاح آسمان میںاللہ تعالیٰ نے خود پڑھایا ہے جس کے گواہ حضرت جبریل علیہ السلام ہیں ۔یہ خبربطور بشارت حضرت سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خادمہ تھی، نے حضرت زینب بنت حجش کو سنائی ۔اس بشارت کی عـظمت سے خوش ہو کر اور اپنی تقدیر پر نازاں ہوکر حضرت زینب بنت جحشؓ نے دو ماہ کے روزے بطور شکرانہ رکھے ۔آپؓ کا انتقال سن بیس ہجری یا اکیس ہجری میں ہوا۔آپ ؓکی نماز جنازہ حضرت عمر فاروقؓ نے پڑھا ئی۔
(۸)حضرت جویریہؓ:۔ حضرت جویریہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آٹھویں زوجہ محترمہ ہیں ۔آپ ؓ ماہ شعبان ۵؍ہجری میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجیت میں آئیں۔اس وقت آپؓ کی عمر بیس سال کی تھی۔حضرت جویریہ ؓ کا انتقال سن پچا س یا یا چھپن ہجری میں ہوا۔ان کی نماز جنازہ مروان نے پڑھائی جو حضرت امیر معاویہؓ کی جانب سے مدینہ طیبہ میں حاکم تھے ۔
(۹)حضرت اُم حبیبہ ؓ:۔ اُم حبیبہؓ کا اصلی نام رملہ تھا ۔اُم حبیبہ ؓ چھ ہجری میں حضرت محمدﷺ کی زوجیت میں آئیں۔آپ ؐ کے وکیل نجاشی بادشاہ تھے اور اُم حبیبہ ؓ عنہا کے وکیل حضرت خالد بن سعید ؓ تھے۔ خطبہ نکاح بادشاہ نجاشی نے دیا ۔اُم حبیبہ ؓ کی وفات مدینہ طیبہ میں چالیس ہجری میں ہوئی ۔
(۱۰)حضرت صفیہؓ :۔ حضرت صفیہ ؓ فتح خیبر کے بعد سات ہجری میں ازواج مطہرات میں شامل ہوئیں ۔اس وقت آپ رضی اللہ عنہا کی عمر سترہ سال کی تھی ۔آپ ؓکی وفات ۲۶ہجری میں ہوئی ۔حضرت صفیہ ؓ سے دس حدیثیں مروی ہیں ۔ان میں سے ایک متفق علیہ اور باقی دیگر کتابو ںمیں محفوظ ہیں ۔
(۱۱)حضرت میمونہ ؓ:۔حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آخری اور گیارہویں رفیقہ ٔ حیات حضرت میمونہ ؓ تھیں۔ان کی پیدا ئش ۲۵؍میلا دی کو ہوئی۔آپؓ کا نکا ح حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے منعقد کرایا اور انہوں نے ہی اپنی طرف سے چار سو درہم مہر متعین کیا ۔حضرت میمونہؓ کی وفات ۵۱ ہجری میں ہوئی ۔
ازواج مطہرات یا اُمہات المومنین کے تعلق سے یہ وہ بنیادی معلومات ہیں جن سے ہماری بہنوں کی واقفیت بہت ضروری ہے ۔ پھر یہ کہ ان تمام ازواج مطہرات کی زندگیا ں ہم سب کے لیے سراپا ہدایت ورحمت ہیں ۔ ہمیں چاہیے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازدواجی زندگی کو اپنے لئے مشعل راہ بنا کر اپنی ازدواجی زندگیاں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ازدواجی زندگی کی روشنی میں گزارنے کی کوششیں کر نی چاہیے ۔ نیز خواتین اسلام کو چاہیے کہ اپنے شوہروں کی تعظیم اور ان کے ساتھ سلوک کے باب میں اُمہات المومنین کی مقدس زندگی سے سبق حاصل کریں ۔
No comments:
Post a Comment