Koi Aurat agar Apne shauhar ke dil pe hukumat karna chahati hai to use Chahiye ke...
Ek Achi Biwi Banne ke liye kaun kaun si jimmedariyan nibhana hota hai.
Khandan ke sarparasti me biwi ka kirdar.
*بیوی کی ذمداریاں
۱:شوہر داري'' يعنى شوہر كى نگہداشت اور ديكھ بھال.
بيوى بننا كوئي معمولى اور آسان كام نہيں كہ جسے ہر نادان اور نااہل لڑكى بخوبى نبھا سكے_
بلكہ اس كے لئے سمجھدارى ، ذوق و سليقہ اور ايک خاص دانشمندى و ہوشيارى كى ضرورت ہوتى ہے _
جو عورت اپنى شوہر كے دل پر حكومت كرنا چاہتى ہے تو اسے چاہئے كہ:
اس كى خوشى و مرضى كے اسباب فراہم كرے،
اس كے اخلاق و كردار اور طرز سلوک پر توجہ دے،
اور اسے اچھے كاموں كى ترغيب دلائے ،
اور برے كاموں سے روكے،
اس كى صحت و سلامتى اور اس كے كھانے پينے كا خيال ركھے،
اور اسے ايک باعزت ، محبوب اور مہربان شوہر بنانے كى كوشش كرے،،،
تا كہ وہ اس كے خاندان كا بہترين سرپرست اور اس كے بچوّں كا بہتريں باپ اور مربى ثابت ہو _
خداوند عالم نے عورت كو ايک غير معمولى قدر و صلاحيت عطا فرمائي ہے _
خاندان كى سعادت و خوش بختى اس كے ہاتھ ميں ہوتى ہے اور خاندان كى بدبختى بھى اس كے ہاتھ ميں ہوتى ہے _
Kya Islam Pasand ki Shadi se rokta hai?
عورت چاہے تو اپنے گھر كو جنت كا نمونہ بنا سكتى ہے اور چاہے تو اسے جہنّم ميں بھى تبديل كرسكتى ہے،
وہ اپنے شوہر كو ترقى كى بلنديوں پر بھى پہونچا سكتى ہے ،
اور تنزلى كى طرف بھى لے جا سكتى ہے،
عورت اگر ''شوہر داري'' كے فن سے بخوبى واقف ہو اور خدا نے اس كے لئے جو فرائض مقرر فرمائے ہيں انھيں پورا كرے تو ايک عام مرد كو بلكہ ايک نہايت معمولى اور نا اہل مرد كو ايک لائق اور باصلاحيت شوہر ميں تبديل كر سكتى ہے _
Aazadi ke nam pe Auraton ko kya mila?
Ammi aap kyu sar pe dupatta rakhne ko kahti hai?
bhabhi-ab-kya-fayeda-parde ka
Jeans Skirt pahanane wali Muslim Larkiyo kya yahi Parda hai?
*ايک دانشور (عالم) لكھتا ہے :
عورت ايک عجيب و غريب طاقت كى مالک ہوتى ہے وہ قضا و قدر كى مانند ہے وہ جو چاہے وہى بن سكتى ہے _ (١)
*اسمايلز كہتا ہے :*
اگر كسى فقير اور بے مايہ شخص كے گھر ميں خوش اخلاق اور متقى و نيک عورت موجود ہو تو وہ اس گھر كو آسائش و فضيلت اور خوش نصيبى كى جگہ بنا ديتى ہے _
*نيپولين كہتا ہے :*
اگر كسى قوم كى ترقى و تمدن كا اندازہ لگانا ہو تو اس قوم كى خواتين كو ديكھو ''_
اسلام ميں بيوى كے فرائض كو اس قدر اہميت دى گئی ہے كہ اس كو خدا كى راہ ميں جہاد سے تعبير كيا گيا ہے _
عورت كا جہاد يہى ہے كہ وہ بحيثيت بیوى اپنے فرائض كو بخوبى انجام دے _ (٢)
اس بات كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ اسلام كى عظمت و ترقى كے لئے اسلامى ممالک كا دفاع كرنے اور سماج ميں عدل و انصاف قائم كرنے كے لئے خدا كى راہ ميں جہاد ، ايک بہت بڑى عبادت شمار كيا جاتا ہے يہ بات بخوبى واضح ہو جاتى ہے كہ عورت كے لئے شوہر كى ديكھ بھال كرنا اور اپنے فرائض كو انجام دينا كتنا اہم كام ہے _
*رسول خدا (ص) فرماتے ہيں :* جس عورت كو ايسى حالت ميں موت آجائے كہ اس كا شوہر اس سے راضى و خوش ہو ، اسے بہشت نصيب ہوگى _ (٣)
___________
یہ صرف مسلم عورتوں کی اصلاح کے لیے ہے نہ کے یہ عورتوں کے آزادی کے خلاف لکھا گیا ہے، اسلام میں عورتوں کے جو حقوق ہے اُسے ہماری مسلم بہنوں کو پڑھنا چاہیے کسی غیر مسلم یہ کافرا عورت کے کہنے پے اسلام پے انگلی نہیں اٹھانی چاہیے، آجکل ایک عادت بن چکی ہے کے ذرا سا کچھ ہوا گھریلو مسائل کو لیکر یہ لوگ سوشل میڈیا پے ویڈیو اپلوڈ کرنے لگتی تاکہ دوسرے لوگوں کی ہمدردیاں ہمارے ساتھ ہو جبکہ انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے، یاد رکھے کے باہر کے لوگ صرف اور صرف آپکو اپنے گھر والے ( شوہر، ساس، نند) کے خلاف کان بھر سکتے ہے اور چغلی کر سکتے ہیں اسکے علاوہ کچھ نہیں اللہ جو چاہے گا وہی ہوگا، اس طرح کے گھریلو مسائل کو اپنے لوگوں کے ساتھ ہی حل کرے ، آخر پھر تو رہنا وہی گھر میں اسی کے ساتھ ہے نہ کے فیس بک، ٹوئٹر، کوڑا وغیرہ والو کے یہاں جانا ہے، اور نہ فیمنزم والو کے بات میں آئے، اُسکی ذاتی زندگی کو قریب سے دیکھیے معلوم ہوگا وہ خود اپنی زندگی برباد کر چکی ہے، اپنے شوہر اور شوہر کے گھر والوں کو چھوڑ کر سڑکوں پے دوسرے لڑکیوں کی آزادی کی بات کر رہی ہے۔ خود تو اپنی گھر بسا نہ سکی تو دوسروں کو کیا صلاح مشورہ دےگی ، بلکہ دوسروں کو بھی ویسے ہی مشورے دےگی جو خود کی ہے۔
اللہ بچائے ہمیں ایسے لوگوں سے۔
🏠 گھریلو مسائل سب کو مت بتائیں....!
اے مفضل! اپنے حالات لوگوں کو بتانے سے پرہیز کرو اگر تم نے پرہیز نہ کی تو آہستہ آہستہ لوگوں کے نزدیک ذلیل و خوار ہونا شروع ہو جاؤ گے پس ذلت سے بچنے کیلئے اپنے درد دل کو کبھی کسی سے نہ کہو۔
No comments:
Post a Comment