find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

Mujhe rona nahi aata to kya Jabardasti roye?

Muharram ke mahine me rona dhona karna kya Islam ka tarika hai?

Kya muharram ke mahine me rona aur matam karna Jayez hai?

Kya Muharram ka Mahina gam aur matam ka mahina hai?
Agar Hussain razillahu ka matam kiya ja sakta hai to Abu Bakar, umar, Ali razillahu ka kyu nahi?

ماہ محرم میں رونا دھونا

*سینے پر مُکے تھپڑ،پشت پر خنجر برسیں گے*
*اصحابِ رسول کے دشمن یونہی تا قیامت تڑپیں گے*

مجھے رونا نہیں آتا تو کیا کوئی زبردستی ہے؟
جی جی بالکل آپ کو رونا ہی پڑے گا، اگر نہیں روئے تو اس کا مطلب آپ کو اہل بیت سے محبت نہیں ہے۔ آپ نہیں رو سکتے تو ہمارے پاس آئیں ہم آپ کو ایسے قصے سنائیں گے جنھیں سننے کے بعد آپ اپنے آنسوؤں کو روک نہیں پائیں گے اور نہیں تو کچھ بھی کریں لیکن روئیں۔

ماہ محرم کو کچھ لوگوں نے ماہ ماتم سمجھ لیا ہے۔ رونا ضروری ہے، شادی نہیں کر سکتے، مبارک باد نہیں دینی ہے، گوشت نہیں کھانا ہے، فلاں نہیں جانا ہے اور فلاں نہیں چھونا ہے........، یہ سب کیا ڈرامہ ہے؟

یہ زبردستی رونے دھونے کا ڈرامہ کرنے والوں کو جان لینا چاہیے کہ کسی پیارے کی وفات پر قطعی طور پر رونا آ جانا محبت اور رحم کے جذبے کا نتیجہ ہے اور یہ بالکل درست اور جائز ہے لیکن ہر سال رونے رلانے کے لیے بیٹھ جانا ایک عجیب حرکت ہے۔

اس دنیا میں ہر کسی کے بہن بھائی، ماں باپ، اولاد اور رشتہ دار فوت ہوتے رہتے ہیں، مرشد و استاد فوت ہوتے رہتے ہیں، ان سب کے لیے ایصال ثواب کا سلسلہ زندگی بھر جاری رہتا ہے مگر سال کے سال رونے کا دھندا نہیں کیا جاتا۔

حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ رمضان میں شہید کیے گئے، حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کو کئی دنوں تک ان کے گھر میں محصور کر کے اور ان کا پانی بند کر کے پیاس کی حالت میں شہید کر دیا گیا، حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کو مسجد نبوی میں نماز پڑھتے ہوئے چھرا مار کر شہید کردیا گیا.....، ظلم کی یہ داستانیں ایک سے بڑھ کر ایک ہے۔ ان میں سے کسی ایک کے موقعے پر ہم سال کے سال نہ ماتم کرتے ہیں اور نہ روتے ہیں۔

چلیں سب کچھ چھوڑ دیں، احادیث میں آتا ہے کہ دنیا کا سب سے تاریک دن وہ تھا جس دن رحمت عالم ﷺ اس دنیا سے رخصت ہوئے؛ اگر ہر سال غم منانا اور رونا رلانا جائز ہوتا تو اللہ کی عظمت کی قسم ربیع الاول کے مہینے میں ہر سال پوری دنیا میں کہرام برپا ہو جایا کرتا۔ اب ہم ہر سال میلاد مصطفی کی خوشی تو ضرور مناتے ہیں مگر وصال کی وجہ سے نہ ماتم کرتے ہیں اور نہ تو صرف روتے ہیں۔

جو لوگ اہل سنت پر یہ الزام لگاتے ہیں کہ یہ امام حسین سے محبت نہیں کرتے، انھیں غور کرنا چاہیے کہ اہل سنت کی حضور اکرم ﷺ کے ساتھ محبت کو تو کوئی مائی کا لال چیلنج نہیں کر سکتا، آخر حضور کے وصال کے موقعے پر ہم کیوں نہیں روتے؟
یہاں سے بات نکھر کر سامنے آ جاتی ہے کہ ہر سال رونے دھونے بیٹھ جانا ایک غیر شرعی حرکت ہے اور جو لوگ سنی کہلانے کے باوجود ہر سال یہ دھندا کرتے ہیں انھیں روافض کا ٹیکا لگ چکا ہے۔

اللہ کے پیاروں کا طریقہ تو یہ ہے کہ پیاروں کی عین وفات کے دن بھی صبر و تحمل سے کام لیتے ہیں اور آنسوؤں پر بھی کنٹرول رکھنے کی پوری کوشش کرتے ہیں، ہاں البتہ بے اختیار آنسو نکل آنا ایک الگ بات ہے۔

اگر کسی کو اتفاقیہ رونا آ جائے تو ایسے رونے میں کوئی قباحت نہیں لیکن تکلف کے ساتھ جان بوجھ کر رونے دھونے بیٹھ جانا اور اسے غم حسین میں رونا سمجھ کر ثواب کی امید رکھنا بالکل غلط ہے۔

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS