Kya Padhi Likhi Aurat ke sath hi Sukun se Zindagi gujarti hai?
Kya Jo Talim yafta nahi hai unse Shadi nahi kiya ja sakta?
ایک نہایت ہی اعلی تعلیم یافتہ پروفیسر صاحب نے ایک ٹریننگ سیشن کے دوران پہلا سوال ہی یہی کیا کہ " آپ میں سے شادی شدہ کون کون ہے؟ کافی سارے لوگوں نے ہاتھ کھڑے کیے-
دوسرا سوال ذرا معذرت کے ساتھ کیا کہ" جن لوگوں کی بیویاں ان پڑھ ہیں وہ لوگ کھڑے ہو جائیں اور جن لوگوں کی بیویاں پڑهی لکھی ہیں وہ بیٹھے رہیں-؟
تین لوگ کھڑے ہوگئے -انہیں کھڑے ہوتے دیکھ کے پروفیسر صاحب بھی اپنی سیٹ پہ کھڑے ہو کے پہلے انہیں سیلوٹ کیا اور بولے-"پتہ ہے میں نے آپ کو سیلوٹ کیوں کیا؟ کیونکہ تم لوگ خوش قسمت ہو کہ تمہیں ان پڑھ بیویاں ملیں ہیں- میں نے زندگی کے دس سال ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ اور جاب ہولڈر خاتون سے شادی کر کے ضائع کر دیئے- اتنی طویل رفاقت میں ایک لمحہ بھی سکون سے نہیں گزرا - بالآخر ہماری علیحدگی ہوگئ- اب میں نے دوسری شادی ایک ان پڑھ خاتون سے کی ہے- یقین مانیں، میری زندگی بدل گئی ہے-
سکون ہی سکون ہے خدمت گزار، فرمانبردار، خیال رکھنے والی اور پرخلوص محبت کرنے والی- نہ کوئی بناوٹ اور نہ کوئی مصنوعی پن، جو دل میں ہے وہی زبان پہ- رات کے گیارہ بجے واپسی ہوگی تو مسکراتے ہوئے ملے گی- نہ کوئی شک نہ کوئی گمان اور نہ ہی کبھی کوئی تلخی- صبح کو اٹھوں گا تو ہر چیز تیار ملے گی- کبھی کچھ کہنے کی نوبت نہیں آئی- رات کو تھکا ہارا واپس آؤں گا تو میری خیریت کیلئے پریشان بیٹهی ہوگی- اور جب وہ میرے کام کر رہی ہوگی تو اس کے چہرے پہ ایک عجیب سی خوشی اور والہانہ پن ہوگا نہ کوئی بیزاری اور نہ ہی کوئی اکتاہٹ-"
اور آخر پہ غیر شادی شدہ افراد سے مخاطب ہو کے بولے پلیز آئیڈیلزم سے باہر نکلیں' یہ زندگی تباہ کردیتا ہے- کسی شریف گھرانے کی ان پڑھ بیٹی سے شادی کریں- زندگی پرسکون گزر جائے گی-"
دوسرا سوال ذرا معذرت کے ساتھ کیا کہ" جن لوگوں کی بیویاں ان پڑھ ہیں وہ لوگ کھڑے ہو جائیں اور جن لوگوں کی بیویاں پڑهی لکھی ہیں وہ بیٹھے رہیں-؟
تین لوگ کھڑے ہوگئے -انہیں کھڑے ہوتے دیکھ کے پروفیسر صاحب بھی اپنی سیٹ پہ کھڑے ہو کے پہلے انہیں سیلوٹ کیا اور بولے-"پتہ ہے میں نے آپ کو سیلوٹ کیوں کیا؟ کیونکہ تم لوگ خوش قسمت ہو کہ تمہیں ان پڑھ بیویاں ملیں ہیں- میں نے زندگی کے دس سال ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ اور جاب ہولڈر خاتون سے شادی کر کے ضائع کر دیئے- اتنی طویل رفاقت میں ایک لمحہ بھی سکون سے نہیں گزرا - بالآخر ہماری علیحدگی ہوگئ- اب میں نے دوسری شادی ایک ان پڑھ خاتون سے کی ہے- یقین مانیں، میری زندگی بدل گئی ہے-
سکون ہی سکون ہے خدمت گزار، فرمانبردار، خیال رکھنے والی اور پرخلوص محبت کرنے والی- نہ کوئی بناوٹ اور نہ کوئی مصنوعی پن، جو دل میں ہے وہی زبان پہ- رات کے گیارہ بجے واپسی ہوگی تو مسکراتے ہوئے ملے گی- نہ کوئی شک نہ کوئی گمان اور نہ ہی کبھی کوئی تلخی- صبح کو اٹھوں گا تو ہر چیز تیار ملے گی- کبھی کچھ کہنے کی نوبت نہیں آئی- رات کو تھکا ہارا واپس آؤں گا تو میری خیریت کیلئے پریشان بیٹهی ہوگی- اور جب وہ میرے کام کر رہی ہوگی تو اس کے چہرے پہ ایک عجیب سی خوشی اور والہانہ پن ہوگا نہ کوئی بیزاری اور نہ ہی کوئی اکتاہٹ-"
اور آخر پہ غیر شادی شدہ افراد سے مخاطب ہو کے بولے پلیز آئیڈیلزم سے باہر نکلیں' یہ زندگی تباہ کردیتا ہے- کسی شریف گھرانے کی ان پڑھ بیٹی سے شادی کریں- زندگی پرسکون گزر جائے گی-"
خیال رہے کہ میں نے یہ تحریر اصلاح کے لئے لکھا ہے، ایسا نہیں ہے کے تعلیم یافتہ عورتوں سے شادی کرنا ہی نہیں چاہئے، تعلیم بہُت ہی ضروری ہے انسان کے زندگی کے لیے اور ساتھ میں تربیت بھی کافی اہمیت رکھتی ہے۔
اللہ ہمیں دین پے چلنے کی توفیق عطا فرمائے، اور اسلامی بہنوں کو فاطمہ اور سمعیہ رضی اللہُ عنہ کے جیسا با حیاء اور با پردہ بنا۔ آمین ثمہ آمین
اللہ ہمیں دین پے چلنے کی توفیق عطا فرمائے، اور اسلامی بہنوں کو فاطمہ اور سمعیہ رضی اللہُ عنہ کے جیسا با حیاء اور با پردہ بنا۔ آمین ثمہ آمین
No comments:
Post a Comment