Kya India Me Maulana ke Jariye Yah 6 kalme jo Sikhaye Jate hai yah Sahi Hai?
Ager kisi Musalman ko in 6 kalmo ka ilm na ho to kya Wah iman pe nahi hai aur Wah Musalman nahi ho sakta?
چھ 6 کلمے
مروجہ چھ کلموں کی حقیقت و تحقیق
برصغیر پاک وہند میں شش کلمےکےنام سےچند دعائیہ کلمات اور تسبیحات بہت پابندی سےبچوں کو یاد کروائےجاتےہیں-
اس تحریر میں ہم آپکےسامنےان کلمات کی حقیقت بیان کرنےکی کوشش کریں گے-
چھ کلمےجو معروف ہیں-
پہلا کلمہ طیب
لَآ اِلٰهَ اِلَّا اﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اﷲِ•
ترجمہ!!!
"اللہ کےسوا کوئی عبادت کےلائق نہیں-
محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اللہ کےرسول ہیں-"
یہ کلمہ احادیث مبارکہ سےثابت ہے-
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتےہیں- کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:-
" اللہ تعالیٰ نےاپنی کتاب میں تکبر کرنےوالی ایک قوم کا ذکر کیا ہے-
یقیناجب انہیں
لاالہ الااللہ کہا جاتا ہے- تو تکبر کرتے ہیں-
اور اللہ تعالیٰ نےفرمایا:-
"جب کفر کرنے والوں نےاپنے دلوں میں جاہلیت والی ضد رکھی- تو اللہ نےاپنا سکون و اطمینان اپنے رسول اور مومنوں پر اتارا- اور انکے لئے کلمة التقوی کو لازم قرار دیا- اور اسکے زیادہ مستحق اور اہل تھے-"
اور وہ (کلمة التقوی) ہے-
" لّا إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللهِ"
حدیبیہ والےدن جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدت (مقرر کرنے) والے فیصلے میں مشرکین سے معاہدہ کیا تھا- تو مشرکین نےاس کلمہ سے تکبر کیا تھا-
(کتاب الاسماء والصفات للبیہقی-جلد نمبر 1صفحہ نمبر:263حدیث نمبر:195۔ ناشر:مکتبة السوادی، جدة ،الطبعة الأولی)
یہ حدیث بالکل صحیح ہے- اسکی سندکے سارے راوی سچے اور قابل اعتماد ہیں-
دوسرا کلمہ شہادت کہاجاتا ہے-
جو ایمان کا لفظی اقرار ہے-
" اَشْهَدُ اَنْ لاَّ اِلٰهَ اِلاَّ اﷲُ وَحْدَهُ لَا شَرِيْکَ لَهُ، وَاَشْهَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُوْلُهُ•"
یہ کلمہ الفاظ کمی بیشی کے ساتھ احادیث سے ثابت ہے- اور احادیث میں اسکو پڑھنے کی بہت فضیلت بیان کی گئی ہے-
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا-
"جو شخص دن بھر میں سو مرتبہ یہ دعا پڑھے گا-"
" لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك، وله الحمد، وهو على كل شىء قدير•"
ترجمہ!!!
"نہیں ہےکوئی معبود، سوا اللہ تعالیٰ کے، اسکا کوئی شریک نہیں، ملک اسی کا ہے- اور تمام تعریف اسی کے لیے ہے- اور وہ ہر چیز پر قادر ہے-"
تو پڑھنے والے کو دس غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ملےگا- سو نیکیاں اسکے نامہ اعمال میں لکھی جائیں گی- اور سو برائیاں اس سےمٹا دی جائیں گی- اس روز دن بھر یہ دعا شیطان سے اسکی حفاظت کرتی رہے گی- تاوقتکہ شام ہو جائے-
اور کوئی شخص اس سے بہتر عمل لےکر نہ آئےگا- مگر جو اس سے بھی زیادہ یہ کلمہ پڑھ لے-
(بخاری-3293)
تیسرا کلمہ تمجید کےنام سےمنسوب کیا جاتا ہے-
سُبْحَانَ ﷲِ، وَالْحَمْد ﷲِ، وَلَآ اِلٰهَ اِلَّااللہُ، وَﷲُ اَکْبَرُ، وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاﷲِ الْعَلِيِ الْعَظِيْمِ•"
یہ الفاظ دو الگ الگ مقام پر دو مختلف احادیث میں آئےہیں-
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے-
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا-
میں یہ کلمات کہوں-
سبحان اللہ، الحمداللہ، لاالہ الااللہ، اللہ اکبر•
تو یہ میرے نزدیک ان سب اشیا سے زیادہ محبوب ہیں- جن سورج طلوع ہوتا ہے-
(یعنی ساری دنیا سےزیادہ محبوب)
(صحیح مسلم)
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے- کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا-
"اے عبداللہ بن قیس کلمہ
لاحول ولا قوۃ الا بااللہ
کہا کرو- کیونکہ یہ جنت کےخزانوں میں سے ایک خزانہ ہے-"
(بخاری ، مسلم)
چوتھا کلمہ جس کو توحید کہا جاتا ہے-
لَآ اِلٰهَ اِلاَّ ﷲُ وَحْدَهُ لَاشَرِيْکَ لَهُ، لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ، يُحْی وَيُمِيْتُ، وَهُوَ حَيٌّ لَّا يَمُوْتُ اَبَدًا اَبَدًا، ذُوالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ، بِيَدِهِ الْخَيْرُ، وَهُوَعَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيْر•
ان میں سےبعض الفاظ قرآن و حدیث کے ضرور ہیں- مگر یہ کلمات اس ترتیب کےساتھ ثابت نہیں ہیں-
پانچواں کلمہ اِستغفار
اَسْتَغْفِرُ ﷲَ رَبِّيْ مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ اَذْنَبْتُهُ عَمَدًا اَوْ خَطَاً سِرًّا اَوْ عَلَانِيَةً وَّاَتُوْبُ اِلَيْهِ مِنَ الذَّنْبِ الَّذِيْ اَعْلَمُ وَمِنَ الذَّنْبِ الَّذِيْ لَآ اَعْلَمُ، اِنَّکَ اَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوْبِ وَسَتَّارُ الْعُيُوْبِ وَغَفَّارُ الذُّنُوْبِ وَلَاحَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاﷲِ الْعَلِيِّ الْعَظِيْمِ-
یہ الفاظ اس ترتیب کےساتھ قرآن وحدیث میں کہیں بھی مذکور نہیں ہیں-
چھٹا کلمہ ردِِّ کفر
اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ اَنْ اُشْرِکَ بِکَ شَيْئًا وَّاَنَا اَعْلَمُ بِهِ وَاَسْتَغْفِرُکَ لِمَا لَآ اَعْلَمُ بِهِ تُبْتُ عَنْهُ وَتَبَرَّاْتُ مِنَ الْکُفْرِ وَالشِّرْکِ وَالْکِذْبِ وَالْغِيْبَةِ وَالْبِدْعَةِ وَالنَّمِيْمَةِ وَالْفَوَاحِشِ وَالْبُهْتَانِ وَالْمَعَاصِيْ کُلِّهَا وَاَسْلَمْتُ وَاَقُوْلُ، لَآ اِلٰهَ اِلَّا اﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اﷲِ-"
یہ دعائیہ کلمات ہیں- لیکن قرآن و حدیث سےثابت نہیں- اِن کا مصدر نامعلوم ہے-
تحریر کا خلاصہ یہ ہے-
کہ چھ کلموں کو برصغیر میں علماء نےمشہور کیا ہے- کیونکہ عوام عربی سے ناواقف تھے- لہذا انکو مختصر الفاظ میں دعائیں سکھا دیں-
لیکن ان پر دوام اور سختی سےعمل پیرا ہونےکا ایک نقصان یہ بھی ہوا- کہ جس طرح سورہ یٰس کی فضیلت میں غلو سے کام لیا گیا-
بدعات ایجاد کی گئیں-
نتیجۃً سورة البقرۃ اور سورة الکہف جیسی افضل سورۃ کو لوگوں نےنظر انداز کیا- اور ثابت شدہ فضائل سے بھی محروم ہوگئے-
بلکل اسی طرح یہ مجوزہ چھ کلمے یاد کروانے میں شدت اور فضیلت میں غلو سےکام لیا گیا- کہ ہمارے بچوں کی اکثریت سیدالاستغفار اور صبح شام کے مسنون اذکار سے محروم ہو گئی-
ان میں سے زیادہ تر صرف عربی میں بعض قرانی الفاظ پر مشتمل الله کی تعریف پر منبی کلمات ہیں- جن کا کوئی شرعی ثبوت مذکورہ ترتیب اور مذکورہ اسماء کےساتھ نہیں ملتا- انکو جو یاد نہ کرےُ- اس پر کوئی عیب نہیں-
اور جو حدیث میں موجود نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کی دعائیں یاد کرےُ- تو وہ بھی بہتر ہے- کلمات میں جو الفاظ و دعائیں ہیں- ان میں سے جو حدیث میں موجود ہیں- اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سےثابت ہیں- انکو یاد کر سکتےہیں-
لوگوں میں یہ چیز باور کرائی جارہی ہے-
کہ نعوذ باللہ جس کو یہ چھہ کلمے یاد نہیں- اسکا ایمان کمزور ہے-
کلمے یاد ہونا یا نہ ہونا ایمان کا پیمانہ نہیں- نہ ہی اسکی کوئی اضافی فضیلت ہے-
مسنون کلمات کو اکٹھا کر کےایک مجموعہ بنا دینے پر دو مؤقف ہوسکتے ہیں- لیکن اسکو عوام پر تھوپ دینا نری جہالت کےعلاوہ کچھ نہیں-
نوٹ:-
واضح رہے- کہ یہ ترتیب اور تعداد احادیث سے کسی طور پر ثابت نہیں ہیں. واللہ اعلم
No comments:
Post a Comment