💕 محــــــــــــــبت اردو ادب 📚
_باتوں کی حد تک دین بہت آسان ہے لیکن پتہ تو اس وقت چلتا ہے جب بندہ عمل کرے ۔باتیں ہر کوئی کرلیتا ہے لیکن عمل کوئی کوئی ہی کرتا ہے ۔جھوٹ سے بچنے کی تلقین ہر کوئی کر لیتا ہے لیکن بچتا کوئی کوئی ہے ۔پتا تو جب چلتا ہے بندے کو جھوٹ سے ملنے والے بڑے منافے کو ٹھکرا کر سچ سے حاصل کی ہوئی سوکھی روٹی کھانی پڑے۔_
*جگہ جگہ اپنےآپ کو ،اپنے نفس کو کسر لگوانی پڑتی ہے ۔اس کے حکم کے آگے بلا چوں و چراں سر جھکانا پڑتا ہے ۔اپنے آپ کو اس کی غلامی میں دینا پڑتا ہے ۔اس غلامی کا حاصل یہ ہوتا ہے بندے کو اپنی خوشی اپنے مالک کی رضا میں ملنا شروع ہو جاتی ہے ۔انسان اپنے مالک کے رنگ میں رنگ جاتا ہے ۔اور پھر صبغة اللّه کی کیفیت سے لطف اندوز ہوتا ہے ۔لیکن صبغة اللّه کےمقام پر پہنچنے کے لیے بندے کو کڑے امتحان سے گزرنا پڑتا ہے اور وہ امتحان مالک کی رضا کے لیے اپنے "نفس" کا قتل ہے ۔*
🎭🎗🎗🎗🎭
No comments:
Post a Comment