find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

B S E B 10th Urdu Darakhshan Questions Answers Chapter 23.

B S E B 10th urdu Darakhashan Sawal o Jawab Chapter 23

Bihar Matrice Darakshan Urdu Questions Answers.

BSEB #10th #Urdu #GuessPaper #UrduGuide #BiharBoard #SawalkaJawab #اردو #مختصر_سوالات

عارف کی موت پر 23  مرزا غالب

مختصر ترین سوالات۔

(1) مرثیہ لفظ کس زبان کے لفظ سے بنا ہے؟
جواب - عربی زبان کے " رثاء " سے

(2) غالب کا پورا نام کیا تھا؟
جواب - اشد اللہ خان

(3) غالب شاعری میں پہلے پہل کیا تخلص کرتے تھے؟
جواب - اسد

(4) غالب کا تخلص کیا تھا؟
جواب - پہلے اسد تھا بعد میں غالب ہو گیا

(5) غالب کا پہلا تخلص کیا تھا؟
جواب - اسد 

(6) غالب کے آباء واجداد کہاں سے آئے تھے؟
جواب - ایران سے

(7) اُن کے والد کی وفات کب ہوئی؟
جواب - 1802 میں حیدرآباد کے لڑائی میں۔

(8) غالب کی پرورش کس کے زیرِ سایہ میں ہوئی؟
جواب - اُن کے چچا نصراللہ خان کے زیرِ سایہ میں

(9) غالب کے والد کا نام کیا تھا؟
جواب - عبداللہ بیگ خاں

(10) غالب کی وفات کب ہوئی؟
جواب - دہلی میں 1869

(11) آپ کے نصاب میں شامل غالب کا کون سا مضمون شامل ہے؟
جواب - عارف کی موت پر

(12) غزل کی ھّیتِ میں غالب کی اس نظم کو آپ کیا کہیں گے؟
جواب - شخصی مرثیہ۔

(13) مرثیہ کا مطلب کیا ہوتا ہے؟
جواب - رونا یہ ماتم کرنا۔

مختصر سوالات

(2) شخصی شاعری کسے کہتے ہے؟
جواب - جو مرثیہ شہدائے کربلا  علاوہ کسی عام آدمی کے اوپر لکھی جائے اسے شخصی مرثیہ کہتے ہے؟

(3) غالب کے بچپن پر پانچ جملے لکھیے۔
جواب - غالب کی پیدائش 1797 میں ہوئی۔
اُن کے والد کا نام عبداللہ بیگ خاں تھا۔ غالب کی عمر صرف پانچ سال ہی کی تھی کے اُن کے والد حیدرآباد کے ایک لڑائی میں 1802 میں مارے گئے۔ اُنکی پرورش اُنکی چچا نصراللہ خان کی سرپرستی میں ہوئی۔ چچا کے موت کے بعد اُنہونے رام پور کا رخ کیا۔

واحد سے جمع بنائے

دین-  ادیان
فلک-۔ افلاک
بارش- بارشیں
شہید -  شہدا
رات۔ راتیں

غزل کی ھّیت میں یہ رثایء نظم ہے۔ غالب نے یہ نظم اپنے رشتے کے بھانجے زین العابدین خاں عارف کی موت پر کہی تھی۔ جو نظم کسی کی موت پر کہی جاتی ہے اسے رثایء نظم یہ مرثیہ کہتے ہے۔جس میں مرنے والے کی خوبیوں کو اس طرح پیش کیا جاتا ہے کے اس کی موت کے غم کا اثر دوسروں پر پڑے۔ ایسی نظمو میں غم کے جذبات کا اظہار ہوتا ہے۔

چنانچہ اس نظم میں بھی غالب نے اپنے جواں سال بھانجے کی موت پر غم کا اظہار کیا ہے۔

------------------------------
اگر آپ مزید تحاریر پڑھنا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں۔  سوال و جواب
بلاگ پر جانے کے لیے یہاں کلک کریں۔

Aashiyana-E-Haqeeqat

Share:

No comments:

Post a Comment

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS