find all Islamic posts in English Roman urdu and Hindi related to Quran,Namz,Hadith,Ramadan,Haz,Zakat,Tauhid,Iman,Shirk,daily hadith,Islamic fatwa on various topics,Ramzan ke masail,namaz ka sahi tareeqa

B. S. E. B 10th Urdu Darakhshan Questions Answers Chapter 25.

BSEB 10th Urdu Darakhshan Questions Answers.

Bihar Matrice Urdu Darakhshan Questions Answers Chapter 25

BSEB #10th #Urdu #GuessPaper #UrduGuide #BiharBoard #SawalkaJawab #اردو #مختصر_سوالات

دار الخلافت زین الملک میں بکاؤلی کا پہنچنا
اور  وزیر ہو کر تاج الملک     کی تلاش میں رہنا

          گلزار نسیم  25۔  دیا شنکر نسیم

        معروضی سوالات Objective Questions

(1) نسیم کا پورا نام کیا ہے؟
جواب - دیا شنکر نسیم

(2) نسیم کہاں پیدا ہوئے؟
جواب - لکھنؤ میں

(3) نسیم کی مثنوی کا نام کیا ہے؟
جواب - گلزار نسیم

(4) شاعری میں نسیم کس کے شاگرد تھے؟
جواب - آتش لکھنوی

(5) نسیم کا انتقال کب ہوا؟
جواب - 1845

(6) نسیم کا اصل نام کیا تھا؟
جواب - دیا شنکر کول

(7) نسیم کے والد کا نام کیا تھا؟
جواب - گنگا پرشاد کول

(8) اُنکی پیدائش کب اور کہاں ہوئی؟
جواب - 1811 میں لکھنؤ میں۔

(9) نسیم کی ابتدائی تعلیم کس زبان میں ہوئی؟
جواب - اردو اور فارسی میں

(10) نسیم کا زمانہ میں کس کا دور تھا؟
جواب - امجد علی شاہ

(11) نسیم کی مشہور مثنوی کا نام لکھیے۔
جواب - گلزار نسیم

(12) بکاؤلی کے محبوب کا نام کیا تھا؟
جواب - تاج الملک

(13) بکاؤلی اپنے محبوب کو کہاں کہاں تلاش کرتی ہے؟
جواب - جنگل، بیاباں اور اجنبی راہو میں اپنے محبوب تاج الملک کو تلاش کرتی ہے۔

   مختصر ترین سوالات  Very Short Questions

(1) زیرِ نصاب مثنوی میں کس واقعہ کو نظم کیا گیا ہے؟
جواب -

(2) نسیم کا پورا نام کیا تھا؟
جواب - دیا شنکر کول

(3) نسیم کی پیدایش کب ہوئی؟
جواب - 1811 میں لکھنؤ میں

(4) نسیم کی مشہور مثنوی کا نام لکھیے۔
جواب - گلزار نسیم

(5) نسیم کے والد کا نام کیا تھا؟
جواب - گنگا پرشاد کول

                   مختصر سوالات

(1) صنف مثنوی پر پانچ جملے لکھیے۔
جواب - مثنوی عربی لفظ ہے۔ لیکن اس صنف کو عربی میں زیادہ فروغ حاصل نہیں ہوا۔
دراصل مثنوی فارسی کی دین ہے۔ فارسی میں اس صنف سے بڑا کام لیا گیا۔ فارسی  مثنوی نگاروں کو اردو مثنوی نگاروں سے کہیں زیادہ شہرت و مقبولیت حاصل ہوئی۔

(2) بکاولی اپنے محبوب کی تلاش کے لیے کیا کیا کرتی ہے؟
جواب - بکاؤلی اپنے محبوب کو تلاش کرنے جنگل ، بیاباں اور اجنبی راہو کی طرف جاتی ہے۔ جب وہ بادشاہ زین الملک کی دربار میں جاتی ہے تب اسے پتہ چلتا ہے کے وہ جسے تلاش کر رہی تھی وہ اسی جگہ ہے۔

(3) زین الملک کے ملک میں پہنچ کر بکاؤلی کو کیا محسوس ہوا؟
جواب - بکاؤلی جب زین الملک کے دربار میں پہنچتی ہے تو اس وقت ہر طرف خوشی کے چچہے تھے۔ باغ میں سگوفے کھل رہے تھے تب اسے بتایا گیا کے وہ جسے تلاش کر رہی ہے وہ اسی جگہ پر موجود ہے۔

(4) نسیم کی مختصر سوانح بیان کیجئے۔
جواب - اصل نام دیا شنکر کول اور اُن کے والد کا نام گنگا پرشاد کول تھا۔ یہ کشمیری پنڈت تھے۔ اُن کی پیدائش 1811 میں لکھنؤ میں ہوئی۔ اُن کے خاندانی رواج کے مطابق اُن کی  ابتدائی تعلیم اردو اور فارسی میں ہوئی۔ ابتدا سے ہی انہیں شعر و شاعری سے لگاؤ تھا۔ آتش لکھنوی کے شاگرد تھے۔ اُن کا انتقال 1845 میں ہوئی۔

(5) بکاؤلی کے کردار پر پانچ جملے لکھیے۔
جواب - اس مثنوی میں بکاؤلی کے آنے اور اس کے وزیر بننے کی تصویر پیش کی گئی ہے۔ بادشاہ زین الملک کے دربار میں پہنچ کر اپنی غیر معمولی اور سحر انگیز شخصیت کی وجہ سے وزیر بن گئی۔ دربار میں پہنچ کر وہ اپنے محبوب تاج الملک کو تلاش کرتی ہے۔ اپنے محبوب کو تلاش کرنے میں اسے بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وہ جنگل ، بیاباں اور اجنبی راہو میں تاج الملک کو تلاش کرتی ہوئی بادشاہ زین الملک کی مملکت میں داخل ہو جاتی ہے جہاں اسے ایک حیرت انگیز منظر دیکھنے کو ملتا ہے۔

______________________

اس مثنوی میں بکاؤلی کے اپنے محبوب کی تلاش کرنے کے سفر کو بتایا گیا ہے۔

دار الخلافت زین الملک میں بکاؤلی کا پہنچنا
اور  وزیر ہو کر تاج الملک     کی تلاش میں رہنا

اس اقتباس میں بکاؤلی کے آنے اور اس کے وزیر بننے کی تصویر پیش کی گئی ہے۔ بادشاہ زین الملک کے دربار میں پہنچ کر اپنی غیر معمولی اور سحر انگیز شخصیت کی وجہ سے وہ  وزیر بن جاتی ہے اور پھر اپنے محبوب تاج الملک کو تلاش کرتی ہے۔ اس طرح اپنے محبوب کو تلاش کرنے میں جتنی پریشانیاں ہوتی ہے اس کا ذکر کیا گیا ہے۔ وہ جنگل، بیاباں اور اجنبی راہو میں تاج الملک کو تلاش کرتے کرتے بادشاہ زین الملک کے دربار میں داخل ہوتی ہے تو یہاں کا منظر ہی کچھ اور دیکھتی ہے۔ یہاں ہر طرف خوشی کی مبارک گھڑی ہوتی ہے۔ باغ میں سگوفے کھل رہے ہوتے ہیں۔ اسے بتایا گیا تھا کے وہ جسے تلاش کر رہی ہے وہ اسی جگہ موجود ہے۔ اس نے پری زاد ہونے کے باوجود اپنی حقیقت کو چھپا لیتی ہے اور ایک آدم زاد کی طرح سلطان کی آتی ہوئی سواری کے سامنے کھڑی ہو جاتی ہے۔
یہاں وہ مکالمہ بھی پیش کیا گیا ہے جو سلطان اور بکاؤلی کے درمیان ہوتا ہے۔ وہ اپنے کو ابن فیروز بتاتی ہے اور بادشاہ کو اس طرح متاثر کرتی  ہے کے  وہ حقیقتاً اسے آدم زاد  مرد سمجھ کر اپنے دربار میں وزیر مقرّر کر لیتا ہے۔ اقتباس کے آخری حصے میں مکالمے کا جو کمال دکھلایا گیا ہے وہ اس حصے کی جان ہے۔

----------------------------

اگر آپ مزید تحاریر پڑھنا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں۔  سوال و جواب
بلاگ پر جانے کے لیے یہاں کلک کریں۔

Aashiyana-E-Haqeeqat

Share:

5 comments:

  1. Bahut ache tarike se aapne samjhaya. Bahut khub

    ReplyDelete
  2. Masha Allah
    Nice post

    ReplyDelete
  3. Bahut badhiya tarike se samjhaya

    ReplyDelete
  4. So most beautiful post

    ReplyDelete
  5. Waah bahut acha

    ReplyDelete

Translate

youtube

Recent Posts

Labels

Blog Archive

Please share these articles for Sadqa E Jaria
Jazak Allah Shukran

Most Readable

POPULAR POSTS