Shauhar ko Ghar ke andar kin baton ka khyal rakhna chahiye?
Shauhar ki kuchh buri aadaten jise badalne ki jarurat hai.
"شوہر کو چاہیۓ بیوی کے سامنے پُر وقار رہیں" ۔!
گھر کے اندر زندگی گذارتے ہوۓ اپنی بیوی کے ساتھ پُر وقار انداز میں رہیں۔
ایک عادت خاوند حضرات میں یہ بھی دیکھی ہے کہ گھر کے اندر جب آتے ہیں تو نہ انہیں اٹھنے کا طریقہ نہ بیٹھنے کا طریقہ، نہ کپڑے پہننے کا طریقہ، گندے بنے پھریں گے اور سمجھیں گے کہ بیوی کو ہمارے لیۓ سنورنا چاہیے اور ہمیں تو بیوی کے لیۓ سنورنے کی کوئ ضرورر ہی نہیں۔ ہمارے جسم سے پسینے کی بُو آتی رہے یا گندے کپڑے پہنے رہیں تو کوئ بات نہیں۔ کئ لوگوں کے منہ سے تو سگریٹ کی بدبو ایسی آتی ہے کہ دس فٹ کے فاصلے پر بیٹھا ہوۓ بندے کو بھی نفرت آتی ہے۔ معلوم نہیں انکی بیویاں انکے ساتھ گھروں میں کیسی زندگی گذارتی ہونگی۔ خاوند کو چاہیۓ بیوی کے سامنے پُر وقار انداز میں رہیں۔
رسول اللہﷺ کی عادت شریفہ تھی۔ سنیئے اور دل کے کانوں سے سنیۓ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ جب اللہ کے رسولﷺ گھر کے اندر داخل ہوتے تھے، پُر وقار طریقے سے داخل ہوتے تھے، اور مسکراتے ہوۓ چہرے کے ساتھ داخل ہوتے تھے۔ اہل خانہ کو سلام کرتے تھے۔ اور روایات میں آیا ہے کہ حضرت محمد ﷺ گھر میں آکر سب سے پہلے مسواک کیا کرتے تھے۔ مسواک کرنے کا کیا مطلب، اپنے منہ کو صاف کرتے تھے تاکہ باہر اگر کچھ کھایا پیا بھی ہے تو اسکی مہک چلی جاۓ۔
کئ خاوند حضرات تو ایسے ہوتے ہیں کہ انکے منہ سے مُردوں جیسی بدبو آرہی ہوتی ہے اور پھر کہتے ہیں کہ ہمیں گھر کے اندر عزت کیوں نہیں ملتی۔ لہذا شوہر کو ان باتوں کا خیال رکھنا چاہیۓ۔ شریعت نے ان باتوں کی تعلیم دی ہے۔ رسول اللہ ﷺ گھر تشریف لاتے تو آتے ہی سب سے پہلے وضو فرماتے تھے۔ معلوم ہوا کہ ہاتھوں کو صاف کیا، اپنے چہرے کو دھو لیا، منہ کو دھو لیا، اب انسان اگر کسی کے پاس بیٹھے گا بھی تو ذرا چہرے پر تازگی نظر آۓ گی اور منہ سے بُو نہیں آۓ گی۔
لہذا یہ طریقے ہیں اچھی زندگی گذارنے کے۔ دیکھنے میں چھوٹی چھوٹی باتیں ہیں مگر انکا خیال نا رکھا جاۓ تو طبعیتوں کے اندر نفرتیں آجاتی ہیں۔ لہذا ان کا خیال رکھیۓ۔ بیوی کے سامنے پُر وقار رہنے کی کوشش کیجیۓ۔ آج تو گھروں کے اندر پُر وقار رہنے والا سلسلہ خاوندوں نے بلکل ہی چھوڑ دیا۔ حکیم ترمذیؒ کے بارے میں آتا ہے کہ وہ گھر میں بیوی کے سامنے ناک بھی صاف نہیں کرتے تھے۔ اس لیۓ کہ جب ایک ناک صاف کر رہا ہوتا ہے تو دوسرے کو عجیب سا لگتا ہے۔ وہ بیوی کے سامنے بھی ناک صاف نہیں کرتے تھے تاکہ اسکے دل میں کوئ ملال نا آۓ۔ لہذا آپ بھی اپنی صفائ ستھرائ کو ترجیح دیکر بیوی کے سامنے پُر وقار انداز میں رہیں۔
No comments:
Post a Comment