Koi Shakhs Agar biwi ko marta hai to uske liye islam me kya hukm hai?
Jo Shakhs apni Biwi ko mare wah behtar nahi hai.
السلام علیکم
*اس حدیث کا حوالہ درکار ہے..*
اگر یہ حدیث ہے تو اس کا حوالہ بمعہ درستگی تحریری طور پر بھیج دیں.... جزاک اللہ
"صحابہ اکرام کی ازواج نے نبی کریم سے شکایت کی کہ ہمارے خاوند ہمیں مارتے ہیں تو نبی کریم نے صحابہ کو مارنے سے منع کر دیا...
کچھ دن بعد صحابہ مل کر نبی کریم کے پاس آئے اور کہا کہ ہماری بیویاں ہماری بات ہی نہیں سنتی اور سر چڑھ گئی ہیں..
تو نبی کریم نے فرمایا مار لو لیکن چہرے پر مت مار یں"..
جواب تحریری
Mishkat ul Masabeeh Hadees # 3261
وَعَنْ إِيَاسِ بْنِ عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم: «لَا تَضْرِبُوا إِمَاءِ اللَّهِ» فَجَاءَ عُمَرُ إِلَى رَسُولِ الله فَقَالَ: ذَئِرْنَ النِّسَاءُ عَلَى أَزْوَاجِهِنَّ فَرَخَّصَ فِي ضَرْبِهِنَّ فَأَطَافَ بَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِسَاءٌ كَثِيرٌ يَشْكُونَ أَزْوَاجَهُنَّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَقَدْ طَافَ بِآلِ مُحَمَّدٍ نِسَاءٌ كَثِيرٌ يَشْكُونَ أَزْوَاجَهُنَّ لَيْسَ أُولَئِكَ بِخِيَارِكُمْ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَابْنُ مَاجَه والدارمي
ایاس بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :’’ اللہ کی لونڈیوں (اپنی بیویوں) کو نہ مارو ۔‘‘ عمر ؓ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا : عورتیں اپنے خاوندوں پر جرأت کرنے لگی ہیں ، تب آپ نے انہیں مارنے کے متعلق رخصت عطا فرمائی تو بہت سی عورتیں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ازواج مطہرات کے پاس اپنے خاوندوں کی شکایت لے کر آئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :’’ بہت سی عورتیں اپنے خاوندوں کی شکایت لے کر محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج کے پاس آئیں ہیں ، ایسے لوگ (جو اپنی ازواج کو مارتے ہیں) تم میں سے بہتر نہیں ہیں ۔‘‘ صحیح ، رواہ ابوداؤد و ابن ماجہ و الدارمی ۔
Sahih Hadees
No comments:
Post a Comment